چین ، سائیکلو ں کا دیس

چند سال پہلے کی بات ہے کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن کر سامنے آیا،اپنی محنت اور آگے بڑھنے کے جذبے نے چینیوں کو آج اس مقام تک پہنچایا کہ دنیا کی بہترین معیشت یعنی امریکہ بھی چین کی اس ترقی سے خائف نظر آتا ہے ،مگر چین کے دارلحکومت بیجنگ میں جگہ جگہ سائیکلوں کے بڑے بڑے اسٹینڈ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ چین نے اپنی معیشت کو ترقی کیسے دی ،چین کی آبادی محتاط اندازے کے مطابق ڈیڑھ ارب تک پہنچ گئی ہے جن میں کروڑوں لوگ شہروں میں سائیکلوں کا استعمال کرتے ہیں ۔

سائیکل اسٹینڈ پر موجود مختلف کمپنیوں کی جانب سے مختلف رنگوں کی سائیکلیں عوام کو اپنی طرف متوجہ کرتیں ہیں جن میں سرخ ،پیلے اور نیلے رنگ کی سائیکلیں قابل ذکر ہیں ،ان سائیکلوں کو نہ صرف چینی عوام استعمال کرتی ہے بلکہ چین میں موجود غیر ملکی کی بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ تک جانے کے لیے انہی کا استعمال کرتے ہیں ۔بہت سے لوگ گاڑیوں کی جگہ سائیکلوں یا پھر ریچارجڈ ایبل(Reachargedable)موٹر سائیکلز بھی استعمال کرتے ہیں اور چینی حکومت آلودگی جیسے اہم مسئلے پر قابو پانے کے لئے اپنی عوام کی حوصلہ افزائی بھی کرتی ہے۔ اسی لیے مختلف کمپنیاں عوام کو اس جانب راغب کرنے کے لئے سستے ترین پیکجز کا بھی اعلان کرتی ہے۔

2013میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق 640سے زائد ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو عوام کو کرایے پر سائیکلیں فراہم کرتی ہے او ر ان کمپنیوں کی چھ لاکھ 40ہزار سے زائد سائیکلیں چین کی عوام استعمال کرتی ہے اور علاوہ ازیں چین میں رہنے والے غیر ملکی بھی اس کا استعمال کرتے ہیں۔اور اس سمیت کئی ایسے chinaلوگ ہیں جنکی اپنی ذاتی سائیکلیں ہیں ۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسی کمپنیوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جاتا ہے ،میرے پوچھنے پر ایک شخص نے بتایا کہ میری زندگی میں سائیکل کا اتنا استعمال ہوچکا ہے کہ مجھے یاد نہیں کہ میرا میٹرو ٹرین اور بس کارڈ کہاں ہیں اور کہا کہ”اس میں کوئی شک نہیں کہ سائیکل چلانے کے بعد انسان کو ورزش کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔

سائیکل حاصل کرنے کا طریقہ نہایت آسان ہے کوئی بھی شخص اپنے اسمارٹ فون پر متعلقہ کمپنی کے ایپ(Application)کو ڈاؤن لوڈ کر ے اور 299یان جوکہ کمپنی کی سکیورٹی فیس ہے ادا کرنے کے وی چیٹ (WeChat)نامی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ سے کیو آر (QR)کوڈ کو اسکین کرنے کے بعد باآسانی سائیکل استعمال کر سکتا ہے

اگرچہ چین دنیا کی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ بن چکی ہے مگر یہاں کی عوام کے لیے گاڑی کا خریدنا اتنا آسان نہیں ہے ، کسی بھی چینی شہری کو اگر گاڑی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو وہ پہلے حکومت کی جانب سے دیا گیا ایک فارم بھرے گا اور درخواست بھی دے گا ،پھر گاڑیوں کے حصول کی تمام درخواستوں کو اسکروٹنی کے عمل سے گزارا جائے گا جس میں یہ دیکھا جائے گا کہ گاڑی اس شہری کے لیے کتنی ضروری ہے اور بعد ازاں ان درخواستوں پر قرعہ اندازی ہوتی ہے۔اگر کسی خاندان کے فرد کے پا س گاڑی پہلے سے موجود ہے تو اسے کافی انتظار کے بعد گاڑی میسر آتی ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے