چرچے ہیں تیرے ہر سو

پاکستان میں ماڈلنگ کے شعبے میں اب تک خوبرو حسیناوں یا پرکشش مردوں نے ہی قدم جمایاہے یوں کہنا بے جا نہ ہوگا کہ جس نے بھی قدم رکھا، خوب سکہ چلایا،ماڈلنگ میں عزت، شہرت، ترقی یا پیسہ ملا تو ٹی وی ، اسٹیج ، ڈرامہ فلم کی طرف آگئے اور یا پھراداکاری سے کرئیر کا آغاز کرنے والوں کو ماڈلنگ میں بھی خوب پذیرائی ملی، لیکن گزشتہ کئی عرصے میں صورت حال یکسر تبدیل ہوتی نظر آرہی ہے، نسوانی خوبصورتی اور مردانہ وجاہت سے توجہ ہٹ کر صلاحیتوں پر آٹھہری ہے، اب کونسی صلاحیتیں یہ تو رب ہی بہتر جانتا ہے۔

جہاں فیشن ویکس میں ریمپ پر ڈیزائنر ڈریسز کے ذریعے مختلف موضوعات کو زیر بحث لایا جاتا ہے، فنکاروں ، صداکاروں، گلو کاروں کی تشہیر کی جاتی ہے، کازاز کو پروموٹ کیا جاتا ہے۔

وہیں پنچائیت کے فیصلے پر زنا بالجبر کا شکار ہونے والی مختاراں مائی کو بھی ریمپ پر اپنا موقف اجاگر کرنے کا موقع ملا اور اب باری آئی ہے مخنث یعنی خواجہ سرا ، تیسری جنس کی، جنھیں زندگی کے کسی شعبے میں کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہے، جن کی سانسیں بھی گروی ہوتی ہیں، جن کا ہر عمل کچھ لوگ رقم کے عوض خریدتے ہیں، جنھیں والدین بھی اپنانے سے انکار کردیتے ہیں، معاشرہ دھتکارتا ہے۔

انہیں خواجہ سراوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی ” کامی سد” کو سب ہی ایک سرگرم سماجی کارکن کی حیثیت سے جانتے ہیں ، کامی نے اب فیشن کی دنیا میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اور گزشتہ روز ایک فوٹو شوٹ کے ذریعے "کامی سد” نے ماڈلنگ کاآغاز بھی کردیا، کامی کا کہناہے کہ ان کے لیے یہ اپنی صلاحیتوں کو سامنے لانے کا ایک بہترین موقع ہوگا بلکہ ماڈلنگ کے ذریعے وہ معاشرے میں اپنی برادری کو پروقار انداز میں پیش کرسکتی ہیں۔

 

وقار جے خان کے فوٹو شوٹ میں کامی سد نے نفیس اور پراعتماد انداز میں اپنے آپ کو پیش کیا اور یوں وہ پاکستان کی پہلی مخنث ماڈل بن گئیں۔

583c20c674729کامی کہتی ہیں کہ جب فوٹوگرافر اور ان کے دوست وقار نے انہیں شوٹ کی پیش کش کی تو وہ اس کے لیے مکمل تیار تھیں تاہم ایک غیریقینی کیفیت کا سامنا تھا کہ وہ ایسا کیسے کریں گی۔

کامی کا ماننا ہے کہ خوف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیے جانے والے ہر تجربے سے انسان طاقت، حوصلہ اور اعتماد حاصل کرتا ہے، انسان خود کو یہ کہنے کے قابل ہوپاتا ہے کہ میں یہ کر گزرا اور آگے بھی جو ہوگا میں اس کا سامنا کرلوں گا۔

ماڈلنگ سے بات چل نکلی ہے تو بات ہو جائے پاکستانی خان کی ۔

ان سے ملاقات تو گزشتہ ماہ خوب ہوگئی جب اخباروں ، ٹی وی ، میگزین اور حتیٰ کہ سوشل میڈیا پر بھی ان کے ہی چرچے تھے ، پھر وہ ملکی ہوں یا غیرملکی ۔۔۔

خان کی نیلی آنکھوں نے کئی افراد کودیوانہ بنایا،
اورچائے نے اس علاقے میں کئی کو پروانہ بھی!!

اسلام آباد کے اتوار بازار(رعائیتی بازار) میں چائے کا اسٹال لگانے والے ارشد خان کا تعلق شمال مغربی شہر مردان سے ہے، اور گھروالوں کا گزر بسر کرنے کے لیے چائے والا ارشد خان پر ہی انحصارہے ، اک صبح خاتون فوٹوگرافر نے چائے بناتے ارشد خان کی تصویر لی اور انسٹا گرام پر شئیر کردی، دیکھتے ہی دیکھتے نیلی آنکھوں والی تصویر چائے
والا ہیش ٹیگ کے ساتھ ہٹ ہوئی اور کئی ہفتے ٹاپ ٹرینڈ میں رہی ،

وہ کہتے ہیں نا شہرت کی دیوی کب کیسے کس پر مہربان ہوجائے کون جانتا ہے اور اس کے لیے حالات بھی کوئی خاص ہونا ضروری نہیں ، کچھ غیر معمولی ہوتو پھر دیکھیں،

Arshad-Khan-aka-Chai-Wala-14-300x300پڑوسی ملک کی جنتری تو پاکستانی خان کو دنیا کا پرکشش ترین مرد قرار دے رہی ہیں ، اور اداکاری کے شعبے میں بھی قدم رکھنے کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، پڑوسی ملک کے اخبارات نے پاکستانی خان کے ہٹ ہونے کو سیاست سے جوڑ دیا اور انہیں پاکستان کا جوہری ہتھیار قراردیا،

 

ارشد خان نے گزشتہ دنوں لاہور کے کوچیور ویک میں شرکت کی اور ریمپ پر واک کرکے ماڈل کی حیثیت سے شوبز میں ڈیبیو کیا، چائے والا کے نام سے
پاکستانی خان کی پہلی میوزک ویڈیو جلد ریلیز ہوگی جس کا ٹیزر سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر جاری کردیا گیا ہے ، گزشتہ روز خبریں یہ آرہی تھیں کہ ارشد یعنی پاکستانی خان کو برطانیہ کے مشہور ومعروف برانڈ مینزوئیر زیگی نے سائن کرلیا ہے اور پاکستانی خان شو اسٹاپر کی حیثیت سے ماڈلنگ کرتے نظر آئیں گے، اس سے پہلے پاکستانی خان سپر پاور موٹر سایئکل کے کمرشل میں کام کرچکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے