ہر چھپنے والی بات پر اعتبار مت کیا کریں۔ایرک ٹرمپ

مسلم کامیڈین ٹرمپ کے بیٹے کو دیکھ کر حیران

نیویارک: امریکا سے اسکاٹ لینڈ جانے والی فلائٹ میں سوار امریکا کے ایک مسلمان مزاحیہ فنکار محمد عامر اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے اپنی سیٹ کے پیچھے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ کو بیٹھے دیکھا ۔

امریکی مسلم مزاحیہ اداکار محمد عامر نے فلائٹ پر سوار ہونے سے ایک منٹ قبل ہی سیٹ بک کروائی تھی جس وجہ سے انہیں فرسٹ کلاس میں سیٹ ملی، محمد عامر جب اپنی سیٹ پر پہنچے تو پیچھے موجود سیٹ پر ایرک ٹرمپ کو دیکھ کرخوشگوار حیرانی میں مبتلا ہوا، لیکن کافی دیر تک انہیں یقین نہیں آیا کے ان کی سیٹ کے پیچھے بیٹھے ہوئے ایرک ٹرمپ ہی ہیں۔

فلسطینی نژاد امریکی فنکار نے امریکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ پہلے تو انہیں کافی دیر تک یقین ہی نہیں ہوا کہ ان کے ساتھ نومنتخب امریکی صدر کے بیٹے سفر کر رہے ہیں، جنہوں نے امریکا میں مسلمانوں پر پابندی لگانے سمیت مسلمانوں کی رجسٹریشن کی باتیں کی ہیں، مگر ایرک کی شرٹ پر ٹرمپ کے لوگو سے انہیں یقین ہوگیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ہی بیٹے ہیں۔

مزاحیہ فنکار نے تاخیر کیے بغیر ایرک ٹرمپ کے ساتھ سیلفی کھینچی اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ خدا کبھی کبھی ہی آپ کو ایسا موقع فراہم کرتا ہے ۔

مسلم کامیڈی فنکار کے مطابق انہوں نے سیٹ پر بیٹھتے ہی دعا سلام کے بعد نو منتخب امریکی صدر کے بیٹے سے دریافت کیا کہ کیا آپ کو اس بات پر حیرت نہیں ہو رہی کہ آپ ایک مسلمان کے ساتھ سفر کر رہے ہیں؟ مجھے تو حیرت ہےکہ میرا نام محمد عامر ہے اورمیں آپ کے ساتھ سفر کررہا ہوں۔

امریکی مزاحیہ فنکار نے اپنی سیٹ سے اٹھتے ہی ایرک سے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں مسلمانوں پر پابندی اور ان کی رجسٹریشن کے اعلانات کر رکھے ہیں، لیکن ایرک سن لیں ان کے پاس نہ تو مسلم رجسٹریشن کارڈ ہے اور نہ ہی وہ کسی سے ڈرتے ہیں۔

مزاحیہ فنکار کے مطابق انہوں نے یہ جملے کہنے کے بعد ایرک ٹرمپ کا رد عمل جانچنے کے لیے ان کی طرف دیکھا،ان کی توقع کے برخلاف ایرک نے صرف اتنا کہا کہ ہر چھپنے والی بات پر اعتبار مت کیا کریں۔

کامیڈی فنکار محمد عامر کے مطابق ایرک ٹرمپ ایک روزہ دورے پر اسکاٹ لینڈ میں اپنا گولف کورس دیکھنے جا رہے تھے، ایرک ٹرمپ مکمل طور پر ایک کاروباری شخص ہیں، انہیں اور کچھ پتہ نہیں۔

امریکی فنکار نے سوشل میڈیا پر اپنے صارفین اور مسلمانوں کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں مسلمانوں کی رجسٹریشن نہیں ہونے جارہی۔

خیال رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کہا تھا کہ اسلام امریکا سے نفرت کرتا ہے، مسلمانوں میں امریکا کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے جس کے باعث امریکا میں مزید حملے ہوسکتے ہیں، اس لیے جب تک اس نفرت کی وجوہات معلوم نہیں کرلی جاتیں اُس وقت تک امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہونی چاہیے۔

بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے یوٹرن لیتے ہوئے بیان واپس لیا تھا، ترجمان ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ تمام مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ صرف ‘دہشتگرد ریاستوں’ سے تعلق رکھنے والوں کی امریکا میں آمد کے خلاف ہیں۔

اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ امریکا میں ’مسلمانوں کا ڈیٹابیس‘ بنانے کے مخالف نہیں جس کے ذریعے مسلمانوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکے۔

ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ ماہ 8 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں امریکا کے 45 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں، وہ آنے والے سال میں 20 جنوری 2017 کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے