مذہبی گلوکار

ایک وقت تھا جب نعت خوانی کیا کرتا تھا اور شوق سے نعت خوانوں کو سنتا بھی تھا_ پھر ایک وقت ایسا آیا کہ نعت خوانوں کو سننا چھوڑ دیا ماضی میں جو غلطی کی اس پہ رب سے معافی بھی مانگی_

ہوا یوں کہ ایک پروگرام میں اپنے ساتھ ایک نوجوان کو لیکر گیا آؤ بھائی پروگرام ہے وہاں چلتے ہیں_ جب وہاں گیا تو ایک معروف نعت خواں نعت پڑھ رہا تھا_ میں اسٹیج پہ تھا اسی نوجوان نے میسج کیا ہزاروی صاحب یہ فلاں گانے کی طرز ہے_ جب نظم شروع ہوئی تو پھر میسج کیا آپکا نعت خواں فلاں گانے کی طرز پہ نظم پڑھ رہا ہے_ اس وقت خاموش ہو گیا کہ شاید یہ ایک شخص ایسا کرتا ہوگا_

واپس آکے میں نے اسی نوجوان سے کہا یار میں تو فلاں فلاں بندے کو سنتا ہوں اور انہیں کاپی کرتا ہوں ذرا انہیں سن کے بتائیے کہ یہ بھی گانے کی طرز پہ پڑھتے ہیں یا اپنی آواز میں نعت پڑھتے ہیں_ اس نے کچھ نعتیں سنیں اور بتایا کہ یہ بھی گانے کی طرز والے ہیں_ بس وہ دن تھا کہ ان مذہبی گلوکاروں سے نفرت سی ہوگئی_

اب انکا نام سنتا ہوں تو سر میں درد شروع ہو جاتا ہے_ میں سمجھتا رہا کہ یہ بے گناہ ہیں لیکن ہمارے ہری پور کے ایک مشہور نعت خواں دوست نے بتایا کہ جناب ہم باقاعدہ موسیقی سنتے ہیں اور پھر اس طرز کو سامنے رکھ کے نعت کی طرز بناتے ہیں_ اور واہ کینٹ میں باقاعدہ ہمیں اس کام کی تعلیم دی جاتی ہے_

بدقسمتی یہ ہے کہ ہر ایک بلیک میلر لوگوں کی طرح ان مذہبی گلوکاروں نے بھی اپنا جھتہ بنا کے رکھا ہوا ہے جب کوئی انکے خلاف آواز بلند کرتا ہے تو یہ بھی چوں چوں کرنے لگ جاتے ہیں_

بھلا ہو مولانا زاہدالراشدی صاحب کا کہ انہوں نے بھی اس مکروہ فعل کے خلاف آواز بلند کی اور ان سے پہلے مولانا اسلم شیخوپوری صاحب بھی اس قبیح فعل کے خلاف لکھ چکے تھے_ بریلوی مکتبہ فکر کے کئی نامور علماء کو سنا وہ بھی ناک و ناک آئے ہوئے تھے_

اور ہاں یاد آیا کہ مولانا طارق جمیل صاحب نے بھی ایک واقعہ بیان کیا_ کہہ رہے تھے کہ ایک بار مسجد کے قریب سے گزر رہا تھا کہ گانوں کی آواز سنائی دی میں نے ڈرائیور سے کہا کہ گاڑی روکو یہ مسجد میں کون گانے گا رہے ہے؟ اندر جا کے دیکھا تو ایک نعت خواں گانے کی طرز پہ نعت پڑھ رہا تھا
مولانا جیسے نرم دل انسان نے کہا یہ توہین رسالت ہے

افسوس یہ ہے کہ نعت خوانی کاروبار بن چکی ہے غریب آدمی نعت خوانوں کو بلا بھی نہیں سکتا اور پھر ان نعت خوانوں کے نخرے_ اف اللہ نہ پوچھیئے_

ان کی ان حرکتوں کی وجہ سے اپنے نبی کا تذکرہ بھی خوبصورت آواز میں سننے سے رہ گیا_ گنتی کے چند نام ہیں جنکی ایک آدھ نعت سن کے دل کو تسلی دیتا ہوں_ گلے سے پڑھنے والے تو جگہ جگہ ملتے ہیں عشق رسول میں ڈوب کے دل سے پڑھنے والے نہیں ملتے_

جی چاہتا ہے آج اپنے نبی کا تذکرہ سنوں _ نعت ہو اور کسی کی خوبصورت آواز ہو_ لیکن سنوں کسے ؟ یہ سمجھ نہیں آ رہی؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے