آصف زرداری کا استقبال، سخت سیکیورٹی انتظامات

کراچی: سابق صدر آصف علی زرداری تقریباً ڈیڑھ سالہ خود ساختہ جلا وطنی کاٹنے کے بعد دبئی سے کراچی پہنچ رہے ہیں۔

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وائس چئیرمین آصف علی زرداری کی واپسی پر کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر ان کے پرتپاک استقبال کی تیاریاں ایک روز قبل سے ہی شروع کر دی گئیں تھی جبکہ سخت سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے شہر کراچی میں 5 ہزار 711 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے، جن میں کراچی پولیس کے 3201 اہلکار، سپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے 502 اہلکار جبکہ اسپیشل برانچ اور دیگر یونٹس کے 208 اسٹینڈ بائی اہلکار شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ٹوئیٹر پیغام کے ذریعے والد کی دبئی سے روانگی سے متعلق آگاہ کیا

کراچی آمد کے بعد سابق صدر کی جانب سے دیئے جانے والے متوقع خطاب کے پیش نظر اولڈ ٹرمینل پر جلسے کیلئے 24 فٹ اونچا اور 40 فٹ چوڑا سٹیج تیار کرکے اولڈ ٹرمینل سے اسٹار گیٹ تک کی سڑک کو جلسہ گاہ میں تبدیل کردیا گیا اور سڑک پر عام گاڑیوں کا داخلہ ممنوع کردیا گیا۔

اس موقع پرپیپلز پارٹی کا کاروان جمہوریت ٹرک بھی کراچی کے اولڈ ائیرپورٹ پہنچایا گیا، واضح رہے کہ یہ وہی ٹرک ہے جس پر 18 اکتوبر کو محترمہ بینظیر بھٹو نے وطن واپسی پر عوام سے خطاب کیا تھا۔

شہرقائد کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو قائم رکھنے کے لیے 1 ہزار کی تعداد میں ٹریفک پولیس اہلکار بھی مختلف سڑکوں اور شاہراہوں پر موجود رہے۔

ذرائع کے مطابق، کراچی کی جانب طیارے کے اڑان بھرنے سے قبل سابق صدر نے دبئی میں پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس کیا جس میں کئی اہم امور پر مشاورت کی گئی۔

[pullquote]’پیپلز پارٹی کا ایجنڈا عوام کے لیے سیاست‘
[/pullquote]
اجلاس میں آصف زرداری نے وطن واپسی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی جماعت کا ایجنڈا عوام کے لیے سیاست کرنا ہے اور ملکی معاملات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی وطن واپسی میں اعلیٰ حکومتی شخصیت کا اہم کردار ہے جنہوں نے وزیراعظم نوازشریف اور آصف زرداری کے درمیان پل کا کردار ادا کیا۔

جبکہ ساتھ ہی ذرائع پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کی جلد دبئی واپسی کا اشارہ بھی دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم نواز شریف نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی پاکستان واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں واپس آکر اپنی جماعت کی باگ ڈور سنبھالنی چاہیے۔

واضح رہے کہ سابق صدر زرداری نے 17 جون 2015 کو صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک تقریر کے دوران بظاہر اسٹیبلشمنٹ کو للکارتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ہمیں پریشان نہ کیا جائے، ورنہ اینٹ سے اینٹ بجادی جائے گی’۔

اس بیان کے ایک ہفتے کے اندر ہی نامعلوم وجوہات کی بنا پر سابق صدر ملک چھوڑ گئے تھے، اور وہ 25 جون سے دبئی میں مقیم ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے