ہمارے بچوں کی لاشیں پڑی تھیں، وزراءایک دوسرے کو دھرنا ختم ہونے کی مبارکباد دے رہے تھے۔

پی ٹی آئی سپورٹس اینڈ کلچرل فیڈریشن کے زیر اہتمام سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب مین سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نعیم الحق سمیت شہدا کے والدین نے شرکت کی۔شہید بچے رفیق رضا بنگش کے والد سیاسی رہنما ہوں پر برس پڑے۔

شہید رفیق رضا کے والد نے کہا کہ ایوانوں میں بیٹھے دہشتگرد پہاڑوں میں بیٹھے ہوئوں سے زیادہ خطرناک ہیں۔

ہمارے بچوں کے قتل عام کے ذمہ دار ایوانوں میں بیٹھے ہیں

سانحہ اے پی ایس کی جوڈیشل انکوائری کی جائے ،

شکر ہے پی ٹی آئی کو دو سال بعد شہداء کا خیال آگیا

اسفند خان شہید کے والد نے مطالبہ کیا کہ دو سال سے تمام سیاسی جماعتیں ہم سے بھاگ رہی ہیں ،

وزیراعظم نے شہداء کے والدین سے ملنا بھی گوارا نہیں کیا

جوڈیشل انکوائری نہ ہوئی تو ایک ہفتے بعد وزیراعظم کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے

سانحہ کے بعد وزیراعظم گورنر ہائوس سے نکلے تو ہنس رہے تھے

ہمارا بس چلے تو ایسے افراد کو ملک سے نکال کر باہر پھینک دیں۔

کسی سیاسی جماعت نے ہمارے بچوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کوئی ریلی نہیں نکالی

اسفند خان کی والدہ اپنے خطاب میں کہا کپ ہمارے بچے سکول گئے تھے کسی محاذ پر نہیں ،

امن کا قیام صرف شہادتوں سے ہی کیوں ہوتا ہے ؟

یاسین شہید کی والدہ افشاں بی بی نے تقریب سے خطاب کرتے پوئے کہا کہ میرا ایک ہی بیٹا تھا وہ قربان ہو گیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچےُشہید ہوئے تو دھرنا ختم ہونے کی مبارکباد دی گئی،، کہا گیا مبارک ہو حکومت بچ گئی، انہوں نے کہا کپ ہم سانحے کی انکوائری چاہتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے