اسلام آباد ائیر پورٹ پر بکرے کے صدقے کی اصل کہانی

پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) نے بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کی پرواز سے قبل بکرے کو صدقہ کیے جانے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحیقات کا آغاز کردیا۔ ادارے کے سیکیورٹی حکام نے ایئرپورٹ کے انتہائی حساس حصے میں بکرے کو ذبح کرنے کیلئے لائی گئی چھری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

18 دسمبر ایک خبر منظر عام پر آئی کہ پی آئی اے کے اے ٹی آر 42 پرواز سے قبل ایک بکرے کو صدقہ کیا گیا ہے، جس پر بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ کے سیکیورٹی حکام بھی حیران رہ گئے کہ ایسے حساس حصے میں چھری کیسے لائی گئی جہاں کسی فرد یا ہتھیار کو لے جانے کیلئے سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہوتی ہے۔سینئر سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ کے حساس حصے میں چھری اور کالے بکرے کو لائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس وقت ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی اہلکار سے بھی تفتیش کی جائے گی۔

[pullquote]تاہم اس بکرے کے صدقے کی اصل کہانی ابھی تک سامنے نہیں آئی .
[/pullquote]

آئی بی سی اردو نے جب اس سارے قصے کی تحقیقات کیں تو معلوم ہوا ہے کہ سول ایوی ایشن کا انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ حویلیاں اے ٹی آر حادثے کے بعد ذہنی دباو کا شکار تھا . ڈیپارٹمینٹ کے انجنیئرز بھی حادثے پر افسردہ تھے . گذشتہ اتوار 18 دسمبر کو جب انجنیئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے اسلام آباد سے چترال جانے والے ایک اے ٹی آر کو پرواز سے پہلے کلئیر کیا تو انہوں نے شکرانے کے طور بکرے کا صدقہ دیا . یہ صدقہ رن وے کے قریب نہیں بلکہ ہینگرکے ایریا میں دیا گیا جہاں جہازوں کی مرمت اور ان کی تفصیلات کا معائنہ کیا جاتا ہے . بکرے کا صدقہ پرواز روانگی سے پہلے نہیں بلکہ پرواز روانگی سے چھ گھنٹے پہلے اے ٹی آر کلیئر ہونے کے بعد انجنئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے دیا تھا . صدقے سے پہلے ڈیپارٹمینٹ کے اہلکاروں نے اجتماعی دعا کی اور بکرا ذبح کیا .

ایک اہلکار نے بتایا کہ صدقہ دینا ہمارے ثقافت اور مذہبی روایت کا حصہ ہے . شادی کے موقع پر دلہن کے گھر پہنچنے سے پہلے بکرے کا صدقہ دیا جاتا ہے . اسی طرح ہر مشکل وقت میں صدقہ دیا جاتا ہے . ایک حدیث کے مطابق صدقہ بلاوں کا ٹالتا ہے . انہوں نے کہا کہ آصف زرداری جب صدر تھے تو روز دو کالے بکروں کا صدقہ کیا کرتے تھے . محترمہ بے نظیر بھٹو جب کراچی ائیر پورٹ پر پہنچی تھیں تو انہوں نے بھی بکروں کا صدقہ دیا تھا .

انہوں نے کہا کہ چھری رن وے پر کوئی نہیں لیکر گیا بلکہ یہ صدقہ ہینگر ایریا میں دیا گیا اور سیکورٹی اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے . انہوں نے کہا کہ تصویریں دیکھنے کے بعد سوشل میڈیا اور میڈیا نے باقی کہانی خود ہی گھڑ لی .

معروف عالم دین مولانا قاری کلیم الرحمان نے کہا کہ صدقے کا مذاق اڑانا درست نہیں . یہ انبیا کی سنت ہے . حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل نے مناسک حج کی ادئیگی کے بعد میں صدقہ دیا تھا . صدقہ نیک عمل کی قبولیت کیلئے بھی دیا جاتا ہے اور اسی طرح مشکل وقت میں صدقے دینے کی منت بھی مانگی جاتی ہے . انہوں‌نے کہا کہ صرف صدقہ کرنا کافی نہیں بلکہ اس کا گوشت مستحق تک پہنچانا بھی لازمی ہے .

پی آئی اے کے ترجمان ترجمان دانیال گیلانی آئی بی سی اردو سے گفت گو میں کہا کہ یہ اقدام ایک ملازم کی جانب سے اے ٹی آر طیارے کو کلیئر کیے جانے پر کیا گیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ بکرے کو پرواز سے کئی گھنٹے قبل ذبح کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پی آئی اے کے آٹی آر طیاروں کے بیڑے کی جانچ کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر تمام 10 اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کردیا گیا جبکہ دو اے ٹی آر طیاروں کو کلیئر کیا جاچکا ہے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے