پاکستان کی شہریت بیچنے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ، چودھری نثار

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے بتایا کہ حکومت نے جعلی شناختی کارڈ کے معاملے پر بہت توجہ دی ہے، پاکستان کی شہریت بیچنے والوں کےلیے کوئی گنجائش نہیں ہے،گزشتہ حکومت نے صرف 500 شناختی کارڈز اور چند پاسپورٹ منسوخ کیے تھے۔

چودھری نثار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ حکومتوں نے دیدہ دلیری سے شناختی کارڈاورپاسپورٹ غیرملکیوں کو دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دورحکومت میں پاسپورٹ انسانی اسمگلنگ کے لیے بھی استعمال ہوئے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں صحیح طریقے سے کام کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے، انھوں نے بتایا کہ ہم نے تین مہینے میں ساڑھے 9 کروڑ غیر رجسٹرڈ سمز منسوخ کیں جبکہ 3 سال میں 32 ہزار400 سے زائد پاسپورٹ منسوخ کیے گئے۔

چودھری نثار کا کہنا تھا کہ اس سال 2 لاکھ 23 ہزار 512 شناختی کارڈ بلاک کیے تاہم بلاک کئے گئے شناختی کارڈز میں جو درست ہوں گے وہ بحال کر دیئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 10کروڑ 10 لاکھ افراد کو شناختی کارڈز کی تصدیق کے لئے ایس ایم ایس بھیجے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ملا منصور کا شناختی کارڈ 2005 میں بنا تھا، جعلی شناختی کارڈ بنانے کے جرم میں نادرا کے سینکڑوں ملازمین کو جیل بھیجا گیا ہے۔

چودھری نثار کا کہنا تھا کہ خانانی اینڈ کالیا منی لانڈرنگ کیس میں بہت سارا ریکارڈ ضائع کیا جا چکا ہے اور اس کیس کی تحقیقات کے لئے نئی کمیٹی بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو بد نام کرنے کے لئے ایک تصویر کے حوالے سے سوشل میڈیا میں مہم چلائی جارہی ہے، اس تصویر کے بارے میں ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے