پیغام سیرت سیمینار ،امید کی کرن

اللہ کریم نے عظیم مقصد کے لیے انسان کو پیدافرمایا،انبیاء و رسل کی بعثت اور کتب سماوی کا نزول اولاد آدم کی راہنمائی کے لیے کیا،قصرِنبوت ورسالت کی تکمیل امام الانبیا ء ،سید الثقلین ،احمدمجتبیٰ ،حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی بعثت کے ساتھ ہوئی۔ہر نبی و رسول نے ابلاغ ِ نبوت ورسالت کے فریضہ کو اس کے حق کے مطابق ادا کیا، خطبہ حج الوداع کے موقع پرایک لاکھ سے زائد صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے مجمع نے امام الانبیاء حضرت محمد ﷺ کی ابلاغ رسالت وامانت کی بزبان حال و قال گواہی دی ، یہ شھادت ایسی تھی جس کی تصدیق کلام الہی نے کی ،”آج میں نے۷۷ تمھارے لیے تمھارا دین مکمل کردیا،تم پر اپنی نعمت پوری کردی،تمھارے لیے اسلام کو دین کے طور پر پسند کرلیا۔(سورۃ المائدہ۔3)

امام الانبیاء ،حضرت محمد مصطفٰی ﷺ انسانوں کو جہالت،رسومات،توہمات اور ظلم کے اندھیروں سے نکال کر علم،عدل ،تقویٰ،ایمان ،اعمال صالحہ اور حسن معاشرت کی اعلیٰ تعلیمات سے آراستہ کرانے آئے تھے ،اعلیٰ انسانی اقدار کے منافی ہر طور طریقہ کو مٹا کر وحی الٰہی کے ذریعہ حقوق وفرائض سے آگاہی ،برائی کو ختم کرکے نیکی کو رواج دینے،حرام کو مٹا کر حلال کو عام کرنے ،بدامنی ،بے چینی و اضطراب کی جگہ پرامن اور منظم معاشرہ تشکیل دینے کے لیے آپ نے 23سال مسلسل جدوجہد کی، غار حرا سے شروع ہونے والاسفر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مستحکم اور پھیلتا گیا ،مشکلات ،تکالیف ،اذیتیں ،ہجرتیں اور سماجی بائیکاٹ سمیٹ ہر رکاوٹ کو اللہ کی مدد سے پس پشت ڈالتے ہوئے اپنی منزل کی طرف بڑھتے گئے یہاں تک کہ پیغام رسالت عرب کی سرحدوں کو عبور کرتا ہوا ایشیا،افریقہ اور پورپ کے قلوب و اذہان کو معطر کرنے لگا۔

امت کے ہر طبقہ نے اسلام کی امانت کو نہ صر ف اپنے سینوں میں محفوظ رکھا بلکہ آنے والی نسلوں تک پہنچانے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا ، اسلام ایک مکمل اور آفاقی مذہب ہے ،ہمارے تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے میں ہے ، سیرت طیبہ پر چلنے سے پرامن معاشرہ وجود آئے گا،اضطراب و بے چینی کے اس دور میں نبی کریم ﷺٖ کے اعلی اخلاق کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے ، امت مسلمہ کے زوال کا سبب اتباع رسول ﷺ سے دوری اور باہمی اختلافات و تنازعات ہیں ،ہمارے رسول ﷺ نے ہمیں اعلی اخلاق کی تعلیم دی ،ایک دوسرے کو معاف کرنے، حسن سلوک، صبر،برداشت اوراحترام انسانیت کا درس دیا ہے۔مسلمانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری اسوہ رسول کریم ﷺ پر عمل کرنا اور آنے والی نسلوں تک پہنچانا ہے،اور اسی میں سعادت دارین ہے۔

ان خیالات کا اظہار امداد ٹرسٹ پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ پیغام سیرت سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے معرو ف عالم دین مولانا سید عدنان کاکا خیل،نائب مہتمم جامعہ فریدیہ واستاذالحدیث مولانا عبدالغفار صاحب،محقق و خطیب مولانا شفیق الرحمن ،ترجمان وفاق المدارس العربیہ مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا عبدالرؤف محمدی ،مولانا تنویر احمد اعوان ،مولانا شہزاد عباسی ،مولانا غلام مرتضی اور مولانا قاری دلشاد احمدہاشمی نے کیا،اس موقع پرتلاوت کلام پاک حافظ محمد یعقوب اورھدیہ نعت رسول مقبول ﷺ کی سعادت مولانا افتخار احمد عباسی اور مولانا عبدالحی مجاہدنے حاصل کی ۔ پیغام سیرت سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی ،جب کہ طلبہ اور نوجوانوں نے پورے شوق اور محبت سے علماء کرام اور مشائخ عظام کے بیانات سنے۔

پیغام سیرت سیمینار کے میزبان اور امداد ٹرسٹ پاکستان کے چیئر مین مولانا عبدالقدوس محمدی نے پیغام سیرت سیمینارز کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بے راہ روی کے اس دور میں سیرت النبی ﷺ کے تذکرے اور پروگرامز انتہائی اہمیت اختیار کر چکے ہیں،ہماری کوشش رہی ہے کہ اس حوالے سے ہر طبقے کے لوگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کے سیمینارز اورکانفرنسیں ترتیب دی جائیں ،جس کی تازی مثال جامع مسجد محمدی میں حضرت مولانا پیر ذوالفقار نقشبندی ،جامع مسجد الھدٰی میں حضرت مولانا مفتی محمود الحسن شاہ مسعودی،جامع مسجد حکیم الامت کنڈ راجگان میں حضرت مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی اور آج کی اس عظیم الشان پیغام سیرت سیمینار میں استاذ الحدیث مولانا عبدالغفار اور معروف عالم دین مولاناسیدعدنان کاکاخیل کاتشریف لانا ہے۔تمام علماء کرام و خطباء مساجد اپنے اپنے حلقہ اور مساجدمیں پیغمبراسلام ﷺ کی سیرت کو اجاگر کرنے کے حوالے سے پروگرام ترتیب دیں،تاکہ معاشرے میں اعلیٰ اخلاقی اقداروجود میں آئیں،امن ،بھائی چارے اور رواداری کا ماحول پیدا ہو،نوجوان نسل بے راہ روی سے بچ کر پیغمبر اسلام ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو۔
ق

رآن پاک میں نبی کریم ﷺ کی زندگی کو بہترین نمونہ قرار دیا گیا،آپ کی تعلیمات ہردور اور ہر طبقہ کے لیے مشعل راہ ہیں ،جب تک مسلم نوجوانوں نے اپنا آئیڈیل رسول ہاشمی ،محمد عربی ﷺ کو بنائے ہوئے تھے ،عروج اور غلبہ ان کا مقدر تھی ۔ جب سے ہم نے مغربی افکار و تہذیب کو اپنانے میں اپنی ترقی سمجھی ہے اس گھڑی سے زوا ل وپستی ہمارا مقدر بنی ہوئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے