آج کی اہم ترین خبریں

[pullquote]گھریلو ملازمہ طیبہ کو بازیاب کرالیا ،پولیس نے حفاظتی تحویل میں لے لیا
[/pullquote]

گھریلو ملازمہ طیبہ کوپولیس اورقانون نافذکرنےوالے اداروں کی جانب سے بازیاب کرالیا،پولیس نے تشدد زدہ بچی کو بحفاظت اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ طیبہ کو اسلام آباد کے مضافاتی علاقے سے بازیاب کرایاجبکہ بچی کے والدین کو بھی تحویل میں لے لیا ہے۔طیبہ کو اب پولیس کی جانب سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ،اس معاملے میں پولیس کو انٹیلی جنس اداروں کی معاونت بھی حاصل تھی ۔پولیس کا کہنا تھا کہ طیبہ بیمار اور تھکی ہوئی تھی،طبعی امداد کے لئے اسے ڈاکٹر کے پاس لے جایا جائے گا۔

[pullquote]بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ،آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر منتخب
[/pullquote]

پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداروں کا انتخاب مکمل کرلیا گیا ہے،بلاول بھٹو چیئرمین جبکہ ان کے والد آصف علی زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداروں کا انتخاب مکمل کرلیا گیا ہے،بلاول بھٹو چیئرمین جبکہ ان کے والد آصف علی زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کا صدر منتخب کیا گیا ہے،فرحت اللہ بابر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل ہونگے،مولابخش چانڈیو کوسیکرٹری اطلاعات، سلیم مانڈوی والا کو فنانس سیکرٹری منتخب کیا گیا ہے۔ اسی اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے عہدیداروں کا بھی انتخاب کیا گیا ہے،نیئربخاری پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹر ی جنرل ،حیدرزمان قریشی فنانس سیکرٹری،چودھری منظور احمد سیکرٹری اطلاعات منتخب کیے گئے ہیں،تمام عہدیداروں کو چار سال کے لیے منتخب کیا گیا ۔واضح رہے اس اجلاس میں سابق وزراءاعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے حصے میں تاحال کوئی عہدہ نہیں آیا ہے۔

[pullquote]نواز شریف 30 سالہ محنت سے کرپشن میں ماہر ہو گئے، جھوٹ بول بول کر موٹر گینگ کی شکلیں بدل گئیں، پانامہ میں انصاف مل گیا تو کسی طاقتور کو عوام کا پیسہ چوری کرنے کی جرات نہیں ہو گی: عمران خان
[/pullquote]

بہاولپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے 30سال اتنی محنت کی کہ کرپشن میں ماہر ہو گئے، سارا کیس یہ ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر پراپرٹی بنائے اور جس پیسے سے بنائی وہ سارا پیسہ چوری کا تھا۔ جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کی شکلیں بدل گئیں، فضل الرحمان وزیراعظم کے ایجنٹ بنے ہیں، وہ کچھ بھی کر لیں اب اپنے آپ کو اور نواز شریف کو سونامی سے نہیں بچا سکتے۔ پانامہ میں انصاف مل گیا تو پاکستان بدل جائے گا اور کسی طاقتور کو جرات نہیں ہو گی کہ عوام کا پیسہ چوری کر سکے۔

میں پریکٹس کر کے اچھا کھلاڑی بنا ،نواز شریف کرپشن کر کر کے اس کے ماہر بن گئے :عمران خان

بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں نے کبھی یہ تسلیم نہیں کیا کہ ان کی باہر جائیداد ہے لیکن ان کی قسمت بری کہ ان کا پانامہ میں ان کا نام آ گیا اور یہ پھنس گئے۔ ہم 200 سال بھی کوشش کرتے رہتے تو ان کی کرپشن کا پتہ ہی نہ چلتا، یہ تو بھلا ہو پانامہ میں کام کرنے والے نیک شخص کا، جس نے ای میلز چوری کر کے بھانڈا پھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ میں نام سامنے آنے کے بعد نواز شریف نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ میر ے 2 ذہین بچوں نے باہر اربوں روپیہ بنا لیا ہے، حسن شریف جو 1999ءمیں پڑھائی کر رہا تھا، دو سال بعد ارب پتی بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف کے پاس بھی کچھ نہیں اور یہ اس لئے کہتے تھے کہ وہ نواز شریف کے زیر کفالت تھیں، 2006ءمیں لندن کے چار فلیٹس کی قیمت 400 کروڑ روپے تھی۔ اب ان کے بقول نا مریم نواز کے پاس پیسہ تھا اور نہ نواز شریف کے پاس پیسہ تھا اور کہا یہ جا رہا تھا کہ لندن میں مقیم بچوں نے رقم کما کر فلیٹ خریدے۔

یہ ہوتی ہے اللہ کی پکڑ! ایک آف شور کمپنیز کی فنانشل انویسٹی گیشن ایجنسی نے خط لکھا اس کمپنی کو جس نے کمپنیاں بنائی ہوئی تھیں اور پھر ان کے پیچھے فلیٹ چھپائے ہوئے تھے، اس خط میں پوچھا گیا کہ 2 کمپنیوں کے مالک کون ہیں؟ ابتدائی طور پر تو نہ بتایا گیا لیکن جب بتایا گیا تو مریم نواز شریف کا نام آ گیا۔ یہ ہے سارا کیس! نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر پراپرٹی لی اور جس پیسے سے یہ پراپرٹی خریدی گئی وہ پیسہ پاکستان کے عوام کا تھا جو چوری کیا گیا تھا۔ اگر اس کیس میں انصاف ملتا ہے تو پاکستان بدل جائے گا اور کسی بھی طاقتور کی جرات نہیں ہو گی کہ وہ اس ملک میں پیسہ چوری کر کے اور پھر باہر لے جا کر اس کیساتھ پراپرٹی خرید لے۔

بہاولپور کے نوجوانو! آنے والے دنوں میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔ فیصلہ ہو گا کہ کس قسم کا پاکستان بنے گا؟ کیا یہ چھوٹا سا ٹولہ ملک کو لوٹے گا اور پیسہ باہر لے جا کر کمپنیوں کے پیچھے چھپائے گا، غریب مزید غریب ہو گا۔ کرپشن کا مطلب یہ ہے کہ جب کسی گھر میں چوری ہوتی ہے تو اس گھر کے افراد غریب ہو جاتے ہیں، بالکل اسی طرح ملک میں جب کرپشن ہوتی ہے تو ملک کے عوام بھی غریب ہو جاتے ہیں۔ جب پیسہ چوری ہو کر باہر جاتا ہے تو ملک کو چلانے کیلئے قرضوں کی ضرورت پڑتی ہے، پاکستان مقروض ہو رہا ہے، آٹھ سال پہلے ہر پاکستانی پر 35 ہزار قرضہ تھا اور آج یہی قرضہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے ہو چکا ہے، یہ قرضہ اس لئے عوام پر بڑھ رہا ہے کیونکہ ملک کا پیسہ چوری ہو رہا ہے۔ جو نوجوان یہاں آئے ہیں، انہیں یہ سمجھنا ہے کہ یہ ان کے مستقبل کی جنگ ہے، اگر ملک میں پیسہ ہی نہیں تو آپ کی تعلیم، ہسپتالوں، ملک کو چلانے، سڑکیں، پل، اور ٹرانسپورٹ بنانے کیلئے پیسہ کہاں سے آگے گا، آخر میں ملک سے دیوالیہ نکل جائے گا ۔

عمران خان نے کہا کہ ملتان میں میٹرو بن رہی ہے جس کی ملتان کے لوگوں کو ضرورت ہی نہیں اور یہ صرف اس لئے بن رہی ہے کہ پیسہ بنے گا جو کسی کی جیب میں جائے گا۔ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ہسپتالوں اور سکولوں کی ضرورت ہے۔ کسانوں کو قرضوں، سستی کھادوں، سستے ٹیوب ویل اور سستی بجلی کی ضرورت ہے، کسان خوشحال ہوں گے اور جنوبی پنجاب خوشحال ہو گا، یہ لوگ تو ملک کا دیوالیہ نکال کر باہر بھاگ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے شروع میں کہا تھا کہ پانامہ پاکستان کے لوگوں کا مسئلہ نہیں، اگر یہ پاکستان کے عوام کا مسئلہ نہیں ہے تو کیا یہ ہندوستان کے لوگوں کا مسئلہ ہے؟
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نواز شریف کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں اور لوگوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔ فضل الرحمان جو مرضی کر لیں، جو سونامی اور طوفان آ رہا ہے، نہ آپ نواز شریف کو بچا سکیں گے اور نہ اپنے آپ کو بچا سکیں گے۔ ایک طرف یہ بڑے بڑے کرپٹ لوگوں کے بچے کھا کھا کر اتنے موٹے ہو جاتے ہیں کہ ان کا وزن کم کرنے کیلئے ٹرینر کی ضرورت پڑتی ہے اور دوسری جانب 45 فیصد پاکستانی بچے کم خوراک کے باعث نہ پورے قد پر پہنچتے ہیں اور نہ ہی دماغ پرورش پاتا ہے ۔

اس موقع پر انہوں نے جلسہ کے شرکاءسے سوال کیا کہ کیا نواز شریف پانامہ پر جھوٹ بول رہا ہے؟ جس پر شرکاءنے ہاتھ کھڑے کر کے ہاں میں جواب دیا۔ انہوں نے اس موقع پر آسٹریلیا کے ہاتھوں پاکستانی ٹیم کی شکست کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ کرکٹ کا زوال سسٹم نہ ہونے کے باعث ہے حالانکہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ اتنا بڑا ہندوستان آج تک فاسٹ باﺅلرز کی دوڑ میں ہمیشہ پیچھے رہا ہے اور پاکستان نے ہمیشہ بہترین فاسٹ باﺅلرز دئیے ہیں۔ ملک میں کرکٹ کا نظام نہ ہونے کے باعث ٹیلنٹ سامنے نہیں آ پاتا لیکن جب تحریک انصاف کی حکومت آئے گی تو کرکٹ اور سپورٹس کا نظام ٹھیک کر کے دکھائیں گے اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو ایسا بنائیں گے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کی ٹیم اسے ہرانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔

[pullquote]شیخ رشید کے ڈھیٹ پن اوربے شرمی کی مثال نہیں،پاناما کا شکنجہ پاجامہ بن چکا ہے: راناثناء اللہ
[/pullquote]

وزیر قانون راناثناء اللہ نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے ڈھیٹ پن اوربے شرمی کی مثال پورےپاکستان میں نہیں ملتی،پاناما کا شکنجہ پاجامہ بن چکا ہے،شاہ محمود قریشی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔ وزیر قانون راناثناء اللہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ ن لیگ کی حکومت آئی تو پاکستان دیوالیہ ہونے جارہاتھا،اس کے بعد آسیب کا سایہ پاکستان پر چھا گیا،90کی دہائی میں پاکستان ایشین ٹائیگربننے جارہا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ شیخ رشید نے نوازشریف سے متعلق انتہائی گھٹیا بات کی،سی پیک کا کریڈٹ کوئی نواز شریف سے نہیں چھین سکتا،نوازشریف2018 تک ملک کے وزیراعظم رہیں گے،شیخ رشید کے ڈھیٹ پن اوربے شرمی کی مثال پورے پاکستان میں نہیں ملتی،پاناما کا شکنجہ پاجامہ بن چکا ہے،شاہ محمود قریشی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔

[pullquote]چترال اورگلگت بلتستان کے روٹ کوسی پیک میں شامل کرنے پرغورہورہاہے:امیر مقام
[/pullquote]

وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا ہے کہ چترال اورگلگت بلتستان کے روٹ کوسی پیک میں شامل کرنے پرغورہورہاہے۔ وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چترال اورگلگت بلتستان کے روٹ کوسی پیک میں شامل کرنے پرغورہورہاہے،رواں سال جون تک لواری ٹنل کی تعمیر مکمل ہوجائے گی،وزیراعظم نے لواری ٹنل جنوری ،فروری میں ہفتہ وار2دن کھلی رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آیندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کی مرکزاورکے پی دونوں میں حکومت ہوگی،وزیراعظم کے پی میں بھی اورنج ٹرین،میٹروجیسے منصوبے شروع کرناچاہتے ہیں،تحریک انصاف سی پیک کے بعدنوازشریف کوبھی جلدتسلیم کرلےگی۔

[pullquote]سی پیک منصوبے کا حجم 46 ارب ڈالر سے بڑھ کر 54 ارب ڈالر ہو گیا ہے ٗ مزید بھی بڑھ سکتا ہے: احسن اقبال
[/pullquote]

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 29 دسمبر کو بیجنگ میں ہونے والے مشترکہ تعاون کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے انعقاد پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو ایک بہت بڑی کامیابی اور اہم سنگ میل ہے ٗسی پیک منصوبے کا حجم 46 ارب ڈالر سے بڑھ کر 54 ارب ڈالر ہو گیا ہے ٗاقتصادی زونز فاٹا، آزاد جموں وکشمیر، گوادر اور گلگت بلتستان سمیت ہر صوبے میں قائم کیے جائیں گے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں کئی اور نئے منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی اور ی پیک منصوبے کا حجم 46 ارب ڈالر سے بڑھ کر 54 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ ان نئے منصوبوں میں سب سے اہم پیشرفت 9 صنعتی زونز کا قیام ہے جس کے لیے چین کا ایک اعلٰی سطحی وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے ہر صوبے میں صنعتی زونز کے قیام کی منظوری سے عوام خوشحال ہوگی، یہ اقتصادی زونز فاٹا، آزاد جموں وکشمیر، گوادر اور گلگت بلتستان سمیت ہر صوبے میں قائم کیے جائیں گے اور پاکستان کا ہر صوبہ ان زونز سے مستفید ہوگا، سندھ کے اندر 2صنعتی زونز ہو جائیں گے ایک سندھ حکومت کا اپنا تجویز کردہ اور دوسرا وفاقی حکومت کا تجویز کردہ، یہ 9صنعتی زونز پاکستان میں نئے صنعتی دور کا آغاز ثابت ہوں گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے جس سے ملک و قوم ترقی کرے گا، وفاقی وزیر نے کہا کہ چاروں صوبوں کے دارالخلافوں کے لیے ماس ٹرانزٹ ریل کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے جس میں پشاور کا سرکلر ریلوے کا ایک گریٹر پشاور کا منصوبہ ہے اور اسی طرح کوئٹہ سٹی کا بھی ماس ٹرانزٹ ریلوے کا منصوبہ ہے اور پھر کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ جو گذشتہ کئی سالوں سے مردہ پڑا ہوا تھا اور تعمیر نہیں ہو رہا تھا اسے بھی وزیراعظم محمد نواز شریف کی منظوری کے بعد سی پیک میں شامل کیا گیا تاکہ کراچی کے عوام کو بہتر سفری سہولت مل سکے، اسی طرح لاہور کے اورنج لائن منصوبے کو بھی سی پیک میں شامل کر لیا گیا ہے جو ایک بہت اہم اور بڑی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ اس کام سے چاروں صوبوں کے عوام کو اپنے دارالخلافوں میں سفر کی بہترین سہولت ملے گی اور یہ نہ صرف ایک بہترین سفری سہولت ہوگی بلکہ ہر صوبے میں ایک اور اہم اور بڑے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پشاور سے ڈی آئی خان تک سڑک کی منظوری بھی دی گئی ہے جبکہ قراقرم ہائی وے کی توسیع بھی کی جائے گی، گوادربندگاہ کی اپ گریڈیشن کی منظوری اور ماسٹر پلان پر ایک سال میں عمل درآمد کی بھی منظوری دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان سے زوب تک سڑک کی تعمیر بھی راہداری منصوبے کا حصہ ہے جس سے یہاں کی عوام کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی مدد سے ہم ملک کے پسماندہ علاقوں کو اہم شاہراؤں اور بڑے شہروں سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان پسماندہ علاقوں کی عوام بھی بہتر سے بہتر زندگی گزار سکے اور ان کا معیار زندگی بھی بہتر ہو، یہ ایک ایسے انقلاب کی بنیاد رکھی جا رہی ہے جو آنے والے سالوں میں ملک کے ان پسماندہ علاقوں میں ایک ایسی تبدیلی لے کر آئے گا جس سے یہاں کے لوگ بھی خوشحال ہوں گے اور ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے، انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ اللہ تعالیٰ کا پاکستانی قوم پر ایک بہت بڑا کرم ہے اور چینی عوام کا پاکستان سے بہترین دوستی کا ایک واضح ثبوت بھی ہے اس لیے اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ایک اقتصادی قوم بنیں اور اپنے ملک کے اندر امن اور استحکام کو قائم رکھتے ہوئے اس منصوبے کو مکمل کریں اور ترقی کریں، احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک منصوبہ 46ارب ڈالر سے بڑھ کر 54ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے جو مزید بڑھ بھی سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ اصل مسائل کی طرف توجہ دی جائے اور آج کل جو یہ صبح سے شام تک شور شرابہ ہے اس سے گریز کیا جائے تاکہ پوری توجہ سے آگے بڑھا جا سکے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے تمام صوبے سی پیک پر متحد اور متفق ہیں اور اسے بروقت مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مغربی روٹ الحمدللہ نومبر 2016ء سے ہی آپریشنل ہو گیا ہوا ہے اور 70سال بعد پہلی دفعہ گوادر اور کوئٹہ کا زمینی رابطہ بھی اسی کی وجہ سے بحال ہوا ہے اور کوئٹہ سے گوادر کا وہ زمینی سفر جو دو دنوں میں ہوا کرتا تھا اب صرف 8گھنٹوں میں ہو جاتا ہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت توانائی کے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور ہم وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ملکی تعمیر و ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ملک سے اندھیروں کا خاتمہ یقینی بنا دیا جائے گا۔

[pullquote]چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کی تکمیل سے ملک میں 100 تا 150 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہو گی
[/pullquote]

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کی تکمیل سے ملک میں 100 تا 150 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہو گی‘ منصوبہ کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں مخصوص اقتصادی زونز اور انڈسٹریل سٹیٹس قائم کی جائیں گی جن میں چین کے علاوہ دنیا بھر کے سرمایہ کار سرمایہ کاری کریں گے۔

حکام نے بتایا کہ سی پیک کے تحت مخصوص صنعتی زونز میں غیر ملکی سرمایہ کار صنعتوں کے قیام کیلئے 100 تا 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے جن میں ٹیکسٹائل، لیدر، انجینئرنگ، سپورٹس گڈز سمیت دیگر مختلف شعبے شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاک چین صنعتی تعاون کے تحت صوبوں کی جانب سے منتخب 9 زونز کی شمولیت کافیصلہ کیا ہے اس مقصد کے لئے صوبوں نے مختلف مقامات کی نشاندہی کی تھی جن میں سے خیبرپختونخوا کی جانب سے رشکئی اکنامک زون ، سندھ کی جانب سے چائنہ اکنامک زون ، پنجاب کی جانب سے چائنہ اکنامک زون شیخوپورہ ، گلگت بلتستان کی جانب سے مہنداس اکنامک زون جبکہ کشمیر کی جانب سے بھمبر صنعتی زون کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آئی سی ٹی ماڈل انڈسٹریل زون اور پورٹ قاسم میں پاکستان سٹیل ملز کی اراضی پر اندسٹریل پارک بنانے جبکہ فاٹا کی جانب سے مہمند ماربل انڈسٹریل زون بنانے کی تجویز دی ۔ انہوں نے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبہ سے نہ صرف پاکستان کو اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ اس سے خطہ کے دیگر ممالک کی معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا اور پاکستان کے دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ اقتصادی روابط میں اضافہ ہو گا جس سے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ قراقرم ہائی وے کو بہتر بنانے کے ساتھ ایم فور نیشنل موٹر وے پر بھی چینی انجینئرز دن رات کام میں مصروف ہیں، ریل ویز اور لائٹ ریلز کی اپ گریڈیشن بھی اسی منصوبے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کا محور گوادر، جہاں سی پیک منصوبہ بحیرہ ہند سے ملتا ہے، یہیں سے تمام وسائل پاکستان کے مرکز اور مغربی چین کو جائیں گے ٗپاکستان اور چین میں تیار ہونے والا مال دنیا بھرمیں بھیجا جائے گا۔گوادرمیں فری ٹریڈ زون، اسپیشل اکنامک زون، کوسٹل ہائی وے بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ سیاسی تعلقات سٹرٹیجک اکنامک تعلقات میں تبدیل ہو چکے ہیں، اس کے ہماری ترقی اور خطے کے مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ گوادر سی پیک کا گیٹ وے ہو گا، یہ اس صدی کا بڑا موقع ہے اس کو ضائع نہیں کر سکتے۔ خطے کے تین ارب عوام اس سے مستفید ہوں گے ۔

[pullquote]امیر جماعت اسلامی کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کہ ٹیلی فون، تبدیلی مذہب کا قانون واپس لینے پر خیر مقدم
[/pullquote]

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہ ٹیلی فون کرکے تبدیلی مذہب کا قانون واپس لینے پر شکریہ ادا کیا ہے ،انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا یہ فیصلہ قابل تحسین ہے ہم اس کا غیر مقدم کرتے ہیں۔

دنیا نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہ ٹیلی فون کرکے تبدیلی مذہب کا قانون واپس لینے پر شکریہ ادا کیا ہے ،اس موقع پر انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کا یہ فیصلہ قابل تحسین ہے ہم اس کا غیر مقدم کرتے ہیں۔

دوسری جانب چارسدہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے منصوبے میں چندکلومیٹر کاریلوے لائن ٹریک منظور کیا گیاہے، ملک سے سودی نظام کا مکمل خاتمہ کیا جائے،غریب کیلیے مفت تعلیم اور علاج کی فراہمی ممکن بنائی جائے،جب تک عدالتوں میں قرآن کا نظام رائج نہ ہو کسی کو انصاف نہیں مل سکتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم اس ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں، سی پیک میں مغربی روٹ کا جو وعدہ کیا گیا پہلے اسکو پورا کیا جائے،سی پیک مغربی روٹ میں ریلوےلائن کومالاکنڈ،مردان ،پشاورسے گزارا جائے،پلی بارگین سے متعلق حکومتی آرڈیننس عدالتوں کوبدنام کرنیکی سازش ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ نظام سے بغاوت نہ کرنیوالے بے غیرت ہیں،ظلم کے نظام کو ماننے والا منافق ہے،ظلم کانظام اللہ کانہیں انسان کابنایاہوا ہے۔

[pullquote]سابق ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی انتقال کر گئے۔[/pullquote]

ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسنجانی آج دل کی تکلیف کے باعث انتقال کر گئے، ان کی عمر 82 سال تھی۔ آیت اللہ اکبر ھاشمی رفسنجانی 25 اگست 1934 کو پیدا ہوئے تھے۔

رفسنجانی ایران کے دو دفعہ صدر رہے، آپ با اثر سیاستدان اور بہترین لکھاری تھے۔

رفسنجانی 1989 سے 1997ء تک عہدہ صدارت پر فائز رہے

رفسنجانی 2007 سے 2011 تک ماہرین کی اسمبلی کے سربراہ رہے، آپ ایران کی ایکسپیڈنسی ڈیسرنمنت کونسل کے چیرمین بھی رہے۔

رفسنجانی ایران عراق جنگ میں ایران کی فوج کے چیف کمانڈر تھے۔

ایران کی سرکاری تحویل میں کام کرنے والی نیوز ایجنسی کے مطابق، رفسنجانی کو، جن کی عمر 82 برس تھی، عارضہ قلب کے علاج کے لیے اتوار کی صبح اسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے