وزیراعظم کے قومی صحت پروگرام کی پنجاب میں مزید توسیع

نارووال: وزیراعظم نواز شریف نے ملک کے دیگر اضلاع کے بعد پنجاب کے ضلع نارووال میں بھی قومی صحت پروگرام شروع کردیا۔

اس پروگرام سے ضلع نارروال کے ایک لاکھ 60 ہزار خاندان مستفید ہوں گے۔

اس سے پہلے وزیر اعظم کے قومی صحت پروگرام کو پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں شروع کیا گیا، جہاں اس پروگرام سے 30 لاکھ 50 ہزار افراد مستفید ہو رہے ہیں، جب کہ یہ پروگرام ملک کے دیگر اضلاع میں بھی شروع کیا جائے گا۔

نارووال میں اس پروگرام کو شروع کرنے کے لیے منقعد کی گئی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے تو ملک بھر میں جاتے رہتے ہیں، مگر وہ آج جس مقصد کے لیے نارووال آئے ہیں،وہ بہت بڑا مقصد ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ نارووال ضلع میں پروگرام کے تحت ایک لاکھ 60 ہزار خاندانوں کو صحت کارڈ دیے جاررہے ہیں، جس کے ذریعے وہ اپنا اور ہل خانہ کا بہترین علاج کرواسکیں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ صحت کارڈ کے ذریعے لوگ نجی اسپتالوں سے بھی علاج کرواسکیں گے،ایک کارڈ کے ذریعے ڈھائی لاکھ روپے تک کے اخراجات براہ راست حکومت برداشت کرے گی، جب کہ علاج کے اخراجات بڑھ جانے کی صورت میں سرکاری بیت المال سے لوگوں کا علاج ہوسکے گا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگ بیماریوں کا علاج کروانے کے لیے اپنی جائدادیں فروخت کردیتے ہیں، پھر بھی وہ بیماری سے چھٹکارا حاصل نہیں کرپاتے۔

نواز شریف نے کہا کہ ملک میں بہت سارے ایسے مریض ہیں جن کے پاس اپنے اور اہل خانہ کے علاج کے لیے پیسے نہیں، وہ نہ جانے کس طرح زندگی گزار رہے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے عہدیداروں اور افسران کو قومی صحت پروگرام کی نگرانی کرنے کی ہدایت کردی ہیں،افسران صحت کارڈ کے ذریعے علاج کروانے والے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ہسپتالوں کے چکر لگاتے رہیں گے۔

نواز شریف کے مطابق صحت کارڈ کے ذریعے کینسر، ہیپاٹائٹس، جھلس جانے، حادثات میں زخمی ہونے اور دل کی بیماریوں کے امراض والے افراد سمیت تمام بیماریوں میں مبتلاافراد کا علاج ہوسکے گا۔

وزیراعظم نے قومی صحت پروگرام کی تقریب میں سیاسی گفتگو سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی باتیں، سیاسی جلسوں میں ہوں گی، تاہم پھر بھی انہوں نے دبے دبے الفاظوں میں سیاسی باتیں کیں۔

وزیر اعظم نے ایک بار پھر عوام کو یاد دلایا کہ آج ملک میں بجلی کی حالت بہتر ہوچکی ہے، پانچ سال قبل لوڈشیڈنگ کے لیے تمام شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ ہوتا تھا، مگر آج صورتحال بہتر ہے اور 2018 تک لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2013 میں ملک کے اندر دہشت گردی بہت زیادہ تھی،آج دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے،آج ملک ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے اور دہشت گردی کا دور ختم ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ سیاستدان روز جھوٹ بولتے ہیں اور بلاناغہ بولتے ہیں، وہ اس طرح کے جھوٹے اور غلیظ الزام لگاتے ہیں جن کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا۔

وزیراعظم نے کہاکہ مخالفین ہر روز نیا شوشہ چھوڑ رہے ہیں، مگر عوام ان کے جھوٹ کو ٹی وی اسکرینز پر دیکھتے ہی سمجھ لیتے ہیں کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

نوازشریف نے کہا کہ جھوٹ کی سیاست پاکستان کے لیے خطرناک ہے، عوام بھی جھوٹ سن سن کے تنگ آچکے ہیں۔

نواز شریف نے اپنے سیاسی مخالفین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کا راستہ مت روکیں، ملک کو آگے جانیں دیں۔

وزیراعظم کے مطابق آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا شمار دنیا کے بہترین اسٹاک ایکسچینج میں ہو رہا ہے اور ہم نیا سنگ میل عبور کر رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ سیالکوٹ سے لاہور تک بننے والے موٹروے کو نارووال تک لایا جائے گا۔

تقریب سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نارووال ضلع کے صرف غریب افراد کو اس پروگرام کے تحت صحت کارڈ کا اجراء کیا جائے گا۔

احسن اقبال نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کو تجویز پیش کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ ملک بھر میں بیواہوں کی تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے سروے کرانے کے بعد انہیں امداد فراہم کرکے ملک کو ایک فلاحی اورآئیڈیل اسلامی ریاست بنانے کے اقدامات کیے جائیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم کا قومی صحت پروگرام لوگوں کی قسمت بدلنے کا منصوبہ ہے۔

قومی صحت کے پروگرام شروع کرنے والی تقریب سے وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن سائرہ افضل تارڑ نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کا قومی صحت پروگرام ملک کے دیگر اضلاع میں بھی شروع کیا جائے گا۔

تقریب میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دیگر وفاقی اور مملکتی وزرائے سمیت اراکین پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی۔

پروگرام کے اختتام پر وزیراعظم نواز شریف نے عوام میں صحت کارڈز تقسیم کیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے