مولانااعظم طارق کے بیٹے معاویہ اعظم کی گمشدگی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست

سابق رکن قومی اسمبلی اور اہل سنت والجماعت کے مقتول رہ نما مولانا اعظم طارق کے بیٹے معاویہ اعظم کی گمشدگی کے خلاف والدہ کی طرف سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ۔ درخواست طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی ۔

درخواست کے مطابق معاویہ اعظم مسجد علی المرتضی ٹنڈو الہیار میں درس قرآن کی تقریب میں شرکت کے غرض سے ارشد کمبو کے گھر موجود تھے کہ 21 فروری 2016 کی شب فیاض کالونی ٹنڈو الہیار میں واقع ارشد کمبو کے گھر سول کپڑوں میں ملبوس 40/50 افراد آۓ ۔ مبینہ طور پر آئ ایس آئ اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے ارشد کمبوہ اور مولانا معاویہ اعظم کو اپنی تحویل میں لیا۔

ارشد کمبو کے بہنوئی محمد علی نے ارشد کمبو اور معاویہ اعظم کے اغواء کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں 23 فروری کو رٹ پٹیشن دائر کی جس کے بعد اغواء کار خفیہ اداروں نے ارشد کمبو کو رہا کر دیا تاہم معاویہ اعظم تاحال خفیہ اداروں کی تحویل میں ہیں۔

حال ہی میں بڑی تعداد میں بلاگرز اور مذہبی کارکنوں کو ماوراۓ عدالت لاپتہ کیا گیا جبکہ کئی لاپتہ افراد کو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیا گیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت بھی ماوراۓ قانون شہریوں کو لاپتہ کرنے اور جعلی پولیس مقابلوں میں انہیں قتل کرنے میں ملوث ہے۔

در خواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت متعلقہ اداروں کو حکم دے کہ وہ مولانا معاویہ اعظم کو عدالت کے سامنے پیش کریں۔ معاویہ اعظم پر کوئی الزام نہیں تو عدالت عظمی ان کی رہائی کا حکم صادر کرے۔ جب تک مولانا معاویہ اعظم کی رہائی عمل میں نہیں آتی اس وقت تک ان کے اہلخانہ کو قانون کے مطابق ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے