ہندوستان کا ‘کولڈ اسٹارٹ’ نظریہ دوبارہ زندہ؟

نئی دہلی: ہندوستان کے نئے آرمی چیف جنرل بپن روات کے حالیہ بیانات نے ان سوالات کو جنم دے دیا ہے کہ کیا بھارت نے پاکستان کے خلاف متنازع ‘کولڈ اسٹارٹ’ نظریئے کو دوبارہ سے زندہ کردیا ہے؟

دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے بھارتی آرمی چیف بپن روات نے ‘انڈیا ٹوڈے’ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد تشکیل دیا گیا نظریہ اب بھی موجود ہے.

دوران انٹرویو بپن روات کا کہنا تھا کہ کولڈ اسٹارٹ کا نظریہ روایتی جنگی کارروائیوں کے لیے موجود ہے، چاہے ہمیں روایتی کارروائیاں ایسے اسٹرائیکس کے لیے کرنی ہوں تاہم یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا جاتا ہے جبکہ اس میں حکومت اور کابینہ کی سیکیورٹی کمیٹی بھی شامل ہوتی ہے.

2015 میں مشترکہ کمانڈرز کانفرنس کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ مستقبل کی جھڑپوں کا دورانیہ کم ہوتا جائے گا اور جنگیں خال خال ہی ہوا کریں گی۔

سوال یہ ہے کہ کیا جنرل روات کے پاس ان مختصر جنگوں کے لیے کوئی حکمت عملی موجود ہے؟

اس پر بھارت کے آرمی چیف کا خیال ہے کہ ہمارے معاملے میں، ہم چھوٹی اور شدید جھڑپوں کی تیاری کریں گے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں جنگوں کے طویل ہونے کی بھی تیاری رکھنی ہوگی، اس طرح ہمارے پاس ایک اچھی طےشدہ حکمت عملی ہوگی، جو بات وزیراعظم نے کہی وہ درست ہے، جنگیں شدید نوعیت کی مگر کم دورانیے کی ہوں گی کیونکہ دو قوموں میں ہونے والی جنگ پر بین الاقوامی دباؤ کی موجودگی ہمیشہ رہے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں اس بات سے آگاہ رہنا ہوگا، ہم جو بھی کارروائی کریں، وہ فوری طور پر ہو جبکہ فوج اس کے لیے لیے تیار ہو تاکہ کامیابی حاصل کی جاسکے۔

کنگز کالج لندن میں شعبہ وار اسٹڈیز میں بین الاقوامی تعلقات کے لیکچرار والٹر سی لیڈوِگ اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر وپن نارنگ اپنے تجزیئے میں لکھتے ہیں کہ ‘کولڈ اسٹارٹ’ کے حوالے نے کئی اہم سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق جنرل روات اس جملے میں کیا کہنا چاہتے تھے، کیا اس معاملے پر بات کرنے کے لیے انہیں حکومت کی جانب سے اجازت ہے؟

دفاعی ماہرین کے حوالے سے تجزیہ کار لکھتے ہیں کہ بھارتی آرمی محدود جنگ کے تصور کو مکمل طور پر ترک کرچکی ہے اور صرف کچھ حد تک فوجیوں کو حرکت میں لانے کے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاہم اب بھی بنیادی حملہ کرنے کی تنظیم اور نظریاتی تصور کو برقرار رکھا ہوا ہے۔

تجزیہ کار یہ بھی خیال کرتے ہیں کہ بھارتی فوج خاموشی سے اپنے محدود جنگ کے نظریئے کو دوبارہ سے مزید شدت اور خطرناک حدود تک تیار کرنے میں مصروف ہے یا پھر فعال حکمت عملی کے آپشنز کو ان کے عمومی ناموں جیسے کولڈ اسٹارٹ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

ہندوستانی اخبار ’ہندو‘ کے تجزیہ کاروں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ جنرل روات کے بیان کی وضاحت کرے، تاکہ کولڈ اسٹارٹ کے حوالے سے ابہام دور ہو اور بھارت مزاحمت کے بغیر ثمرات حاصل ہوں کیونکہ اس طرح سفارتی اور سیکیورٹی خطرات مول لیے جا رہے ہیں۔

کولڈ اسٹارٹ پر یہ بھی رائے ہے کہ یہ ملکی مفاد میں ثابت نہیں ہو گی جبکہ غیریقینی صورتحال موجودہ وقت میں کوئی مثبت نہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے