کیلوں کے خاتمے کا خطرہ؟

آپ کے پھلوں کی ٹوکری ہوسکتا ہے بہت جلد دنیا کے اس مقبول ترین پھل کی غیرحاضری کو شدت سے محسوس کرنے لگے۔

جی ہاں پھلوں کی ٹوکری میں سجے کیلے ممکنہ طور پر جلد ماضی کا قصہ بن کر رہ جائیں گے، اگر اسے درپیش خطرے کا تدارک نہ کیا گیا۔

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کیلوں کی سپلائی کو ایک مرض ٹروپیکل ریس فور (ٹی آر 4) سے خطرہ لاحق ہے جو اس پھل کے پودے کو مرجھانے اور مرنے پر مجبور کردیتا ہے اور اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو دنیا میں اس پھل کا خاتمہ ہوجائے گا۔

ٹی آر 4 نامی یہ مرض نوے کی دہائی میں تائیوان، ملائیشیاءاور انڈونیشیاءمیں سب سے پہلے نظر آیا اور اب یہ لاطینی امریکا اور کیرئیبین جزائر میں پھیلنے کا خدشہ ہے جہاں کیلوں کی سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔

دنیا بھر میں کیلوں کی ایک قسم Cavendish سب سے زیادہ اگائے جاتے ہیں جو جنیاتی طور پر لگ بھگ ایک ہوتے ہیں اور وہ اس مرض کے سامنے انتہائی کمزور ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں کہ کیلوں کو اس طرح بقاءکا خطرہ لاحق ہوا ہو۔

1960 کی دہائی سے قبل دنیا میں کیلے آج کے مقابلے میں زیادہ میٹھے اور لذیذ ہوتے تھے مگر پھر ایک مرض نے اس پھل کو لگ بھگ ختم کردیا تھا۔

جس کے بعد محققین نے کیلوں کی ایسی قسم کو تیار کیا جو اس فنگس ٹائپ امراض کے خلاف مزاحمت کی طاقت رکھتی تھی یعنی Cavendish کیلے۔

اب سائنسدان کوشش کررہے ہیں کہ وہ ان کیلوں کو جنیاتی طور پر امراض کے خلاف زیادہ طاقتور بناسکیں جبکہ کچھ قدرتی طور پر زیادہ طاقتور قسم تیار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

مگر کسی موثر طریقہ کار کی دریافت اور تشکیل دینے میں کئی برس کا عرصہ درکار ہوسکتا ہے۔

محققین نے اس حوالے سے حکمت عملی میں تبدیلیوں کی سفارش کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ کیلوں کے پودوں میں پھیلنے والے اس مرض کی تشخیص کے لیے نئے ٹیسٹ تشکیل دینے کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں نے مرض کے خلاف مزاحمت کرنے والے کیلے کی نئی قسم کی تیاری کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے جو موجودہ اقسام کی جگہ لے کر دنیا بھر کے کروڑوں افراد کے روزگار کو تحفظ دے سکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے