لال مسجدکے خطیب مولانا عبدالعزیز تمام مقدمات میں بری

جبران ناصر کی جانب سے دفعہ 506ب کے تحت درج مقدمے کا فیصلہ کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ محمد نصیرالدین نے خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کو مقدمے سے بری کردیا.

عدالت نے مدعی مقدمہ جبران ناصر کی جانب سے مولانا عبدالعزیز پر فرد جرم عائد کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ مدعی مقدمہ دوران تفتیش پولیس کو مولانا عبدالعزیز کے خلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔عدالت نے پولیس کو مولانا عبدالعزیز کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا ۔

جبران ناصر و دیگر نے خطیب لال مسجد کے خلاف مقدمہ 19دسمبر 2014 کو تھانہ آبپارہ میں درج کرایا تھا جس میں مولانا عبدالعزیز پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ سول سوسائٹی سانحہ اے پی ایس کے خلاف لال مسجد کے سامنے مظاہرہ کررہی تھی کہ خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز لال مسجد سے باہر آۓ اور مظاہرین کو سنگین نتائج کی دھمکی دی. . .

عدالت نے اپنے فیصلے میں مولانا عبدالعزیز پر الزام کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

مولانا عبدالعزیز کے خلاف اب کوئی مقدمہ عدالت میں زیر سماعت نہیں رہا اور وہ تمام مقدمات سے بری ہو گئے ۔

شہداء فاؤنڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد کے مطابق مولانا عبدالعزیز ایک دفعہ پھر اب لال مسجد کا منبر و محراب سنبھالیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے