شمعون وائرس:جو کمپیوٹر پر حملہ کرکے اس کی ڈسک (disc) کو نقصان پہنچاتا ہے۔

ریاض: سعودی عرب نے تیل اور گیس کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ ‘شمعون وائرس’ دوبارہ آچکا ہے،

رپورٹس کے مطابق اس وائرس نے ایک کیمیکل کمپنی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اس کے نیٹ ورک میں خرابی پیدا ہوئی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹیلی کام اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الرٹ میں متعلقہ کمپنیوں کو وائرس ‘شمعون 2’ سے خبردار کیا گیا ہے، جو اس سے قبل 2012 میں بھی سعودی عرب کی تیل اور گیس کمپنیوں کے ہزاروں کمپیوٹرز کو ناکارہ بنا چکا تھا۔

شمعون وائرس، کمپیوٹر کے ماسٹر بوٹ ریکارڈ پر اثرانداز ہوکر (اوور رائٹنگ کرکے) اسے اتنا ناکارہ بنادیتا ہے کہ وہ پھر اسٹارٹ ہی نہیں ہواکرتا۔

یہ وائرس نیٹ ورک کمپیوٹرز تک رسائی حاصل کرسکتا ہے اور ان میں موجود تمام فائلوں اورڈیٹا کو ختم کرسکتا ہے۔

سابق امریکی ڈیفنس سیکریٹری لیون پنیٹا کے مطابق 2012 کا شمعون وائرس، نجی شعبے میں سب سے تباہ کن سائبر حملہ تھا۔

2012 میں سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو اور قطر کی قدرتی گیس پیدا کرنے والی کمپنی راس گیس سمیت دیگر کمپنیوں کے سسٹمز کی ڈرائیوز کو متاثر کرنے کے لیے جلتے ہوئے امریکی پرچم کا سہارا لیا گیا تھا۔
M_Id_323397_Computer_virus
امریکی سیکیورٹی محققین کے مطابق حالیہ حملوں میں گذشتہ برس ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ شامی مہاجر بچے ایلان کردی کی تصویر کا استعمال کیا جارہا ہے۔

2012 میں امریکی حکومت کے عہدے داروں نے یقین ظاہر کیا تھا کہ ‘خلیجی ممالک کی کمپنیوں پر حملے کرنے والے ہیکروں کو ایرانی حکومت کی حمایت حاصل تھی’، تاہم ایران نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔
images
ایران کے قومی مرکز برائے سائبر اسپیس کے سیکرٹری مہدی بہاآبادی کا کہنا تھا کہ ‘ایران پرسائبر حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات سیاسی بنیاد پر لگائے جارہے ہیں اور ان کا تعلق امریکہ کے داخلی معاملات اور صدارتی انتخابات سے ہے’۔

دوسری جانب کراؤڈ اسٹرائیک نامی سیکیورٹی کمپنی کے نائب صدر ایڈم میئرز کا کہنا ہے کہ ‘اس بات کا امکان ہے کہ شمعون ہیکرز 2012 میں مبینہ طور پر ایرانی حکومت کی ایماء پر کام کر رہے تھے اور اس بات کا امکان ہے کہ یہ جاری رہیں گے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے