ہندوستان کا68واں یوم جمہوریہ‎

سنہ ٢٠١٦ ریاستی مظالم کے لحاظ سے شاید تاریخ میں بدترین سال رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں بھی حزب المجاہدین کے برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں کی اپنے حقوق کے 2347676722لیے اٹھائی جانے والی آواز کو دبانے کے لیے ہندوستانی افواج نے بھی ظلم کی انتہا کی – ٢٠١٠ کے بعد پہلی دفعہ مہلک چھروں والی بندوقوں ( pellet ) کو بطور مقابلے کے ہتھیار کے استعمال کرتے ہوئے ہزاروں لوگوں کو ہمیشہ کے لیے معذور کر دیا گیا –

 

 

آج ٢٦ جنوری کی تاریخ گزری ہے جو میرے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری جنگ آزادی کا حمایتی ہونے کی وجہ سے ایک خاص تاریخ تھی ، حسب معمول مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج بھی یوم سیاہ منایا گیا ہے ، میں ٢٦ جنوری کے دن کی تاریخ میں جائے اور ٢٦ جنوری ١٩٥٠ میں لاگو ہوئے ہندوستانی قانون
کے آرٹیکل ٣٧٠ کو ڈسکس کیئے بغیر آج دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار ملک ہندوستان کے ٦٨ ویں یوم جمہوریہ کی تقریب اور اس کے مہمان خصوصی کے حوالے سے مختصر بات کروں گا –

آج انڈیا گیٹ پر ہونے والی تقریب کے مہمان خصوصی ولی عہد ابو ظہبی و متحدہ عرب امارت کی افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر جنرل شیخ محمد بن زید تھے ، جو گزشتہ دو دنوں سے اپنے دیگر وزراء اور اعلی فوجی افسران کے ساتھ ہندوستان میں موجود ہیں – اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کی افواج کا ٢٠٠ رکنی دستہ 2461904215کئی دنوں پہلے سے ہی اس تقریب میں شرکت کے لیے ہندوستان میں موجود تھا جس کی کمانڈ برگیڈئر عبید کر رہے ہیں ، آج ہندوستان میں ہونے والی پریڈ میں فرانس کی افواج کے بعد یہ دوسرا غیر ملکی دستہ تھا – شیخ محمد کا گزشتہ ایک سال میں ہندوستان کا یہ دوسرا دورہ ہے ( اس دورے میں ١٤ ایم او یوز سائن کیئے گئے ہیں ) جسے ہندوستانی میڈیا نے خاصی اہمیت کا حامل قرار دیا ہے جسکا اظہار آج ہندوستانی وزیر اعظم کی تقریر سے بھی خوب ہوا –

 

 

١٩٧٤ میں جب ہندوستان نے ایٹمی دھماکہ کیا تو اس وقت اسے پوری دنیا سے مذمت کا سامنا کرنا پڑا مگر متحدہ عرب امارت کے پہلے سربراہ شیخ زید بن سلطان النہیان نے اس وقت ہندوستان کا پانچ روزہ دورہ کر کے نہ صرف ہندوستان پر سے بین الاقوامی برداری کی طرف سے آئے پریشر کو کم کرنے میں مدد کی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ تمام ممالک میں بڑے پیمانے پر جوہری توانائی کے حصول کے حق میں بیان دے کر ہندوستانی موقف کی بھرپور تائید بھی کی ، ہندوستانی شیخ زید کے اس دورے کو متحدہ عرب امارت اور ہندوستان کے درمیان مضبوط تعلقات کی بنیاد قرار دیتے ہیں ، جنھیں آج ٤٢ سال بعد ہندوستان کے یوم جمہوریہ پر مہمان خصوصی شیخ محمد بن زید کی صورت میں ساری دنیا نے دیکھا –

اس وقت متحدہ عرب امارت اور ہندوستان کے تعلقات کے چار اہم نکات پر قائم ہیں :

trade and commerce

energy security

security and defence

welfare of its expat community

 

 

آج کی تقریب کا آغاز ہندوستانی صدر پرناب مکھر جی کے ساتھ ایک ہی گاڑی میں بیٹھ کر آنے والے مہمان خصوصی شیخ محمد بن زید کی آمد کے بعد ہوا ، ٢١ توپوں کی سلامی کے بعد ہندوستانی قومی ترانہ بجایا گیا اور پھر فوجی پریڈ اور اسلحے کی نمائش شروع ہو گئی – اس تقریب کے دوران جو اہم چیز تھی وہ شیخ محمد کے ٹویٹ تھے جنھیں آپ اس اکاونٹ (@MBZNews) سے پڑھ سکتے ہیں میں یہاں انگریزی میں ہی نقل کر رہا ہوں –

*١ Mohamed bin Zayed: I am very delighted and honored to share Republic Day celebrations with the Indian people

*٢ India sends a civilized message to the rest of the world as its people – from diverse ethnicities, religions and sects – celebrate in unity

*٣ Republic Day marks a turning point in Indian history: a political system that celebrates diversity within unified national fabric was formed

*٤ Republic Day is an example of how positive values propel nations into greatness. This is something that we in the UAE takes at heart

 

 

 

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی آج کی تقریب کے اہم نکات

 

 

 

We regard UAE as an important partner in India146s growth story. His Highness and I discussed ways to transform our energy ties in a strategic direction through specific projects and proposals.

We have agreed to expand our useful cooperation in the field of defence to new areas including in the maritime domain.

We also feel that our growing engagement in countering violence and extremism is necessary for securing our societies.

His Highness and I believe that our closer ties are of importance, not just to both our countries, but to the entire neighbourhood.

Our energy partnership, is an important bridge in our linkages. It contributes to our energy security.

Moving forward, our cooperation stands poised for a major take off, its future marked by depth, drive & diversification of our partnership.”

 

 

 

اس کے علاوہ دونوں لیڈروں ( نریندر مودی اور شیخ محمد ) کی طرف ١٠ جنوری ٢٠١٧کو قندھار افغانستان میں ہونے والے دہشت گرد حملے ( جس میں ٥ اماراتی سفارتکار ہلاک ہو گئے تھے ) کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ” underscored the need to bring the perpetrators of these dastardly and cowardly acts to justice "ہندوستان کی طرف سے جنوری ٢٠١٦ میں پٹھان کورٹ ایئر بیس اور ستمبر ٢٠١٦ میں اری کے آرمی ہیڈ کواٹر پر ہونے والے حملوں کے موقع پر متحدہ عرب امارت کی سپورٹ اور یکجہتی کے اظہار پر شکریہ ادا کیا گیا –

ہندوستان کے متعلق مخصوص سکیورٹی ایشوز پر تعاون کرنے کے لیے متحدہ عرب امارت کی سکیورٹی ایجنسیوں کی خدمات کو سراہا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری میں انسداد دہشت گردی ، سمندری سکیورٹی اور سائبر سکیورٹی میں تعاون یقینی بنانے کا بھی اعادہ کیا گیا ہے –

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے