رمیز راجا کی پہلی فلم میں سنجے دت کاسٹ

جہاں کئی کرکٹرز اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ملبوسات کے نئے اسٹورز لانچ کررہے ہیں، وہیں کچھ کھلاڑی ایسے بھی ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کو نیا موڑ دینے کے لیے ایک دلچسپ راستہ اختیار کرلیا۔

پاکستانی کرکٹر، کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی رمیز راجا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب فلمیں بنائیں گے۔

رمیز راجا نے اس خبر کی تصدیق کی اور بتایا ‘میں ایک فلم کی کہانی لکھ رہا ہوں اور اس کی مشترکہ پروڈکشن بھی کروں گا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلم کی کہانی کرکٹ پر ہی مبنی ہے’۔

اور ظاہر ہے کہ رمیز راجا اس فلم میں کرکٹ کی دنیا سے حاصل ہونے والے اپنے تجربے کو ضرور استعمال کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘اس فلم کا موضوع میرے دل سے بے حد قریب ہے، میں چاہتا ہوں کہ یہ ناظرین تک پہنچے، پھر چاہے یہ ایک ڈاکیومنٹری کی شکل ہو یا فلم کی، جیسے سب کو ہی معلوم ہے کہ کرکٹ سے سماجی مسائل حل کیے جاسکتے ہیں، جیسے وہ بچے جو دہشت گردی میں ملوث ہوگئے، انہیں کرکٹ کا سہارا دیا جاسکتا، یہ موضوع میرے ذہن میں 10 سالوں سے ہے’۔

رمیز راجا کے مطابق ‘کرکٹ کسی بھی زخم کو بھرنے کی طاقت رکھتا ہے اور یہی میں اس فلم میں پیش کروں گا’۔

فلم کا نام ‘دوڑباز’ رکھا گیا ہے، جس میں بولی وڈ اداکار سنجے دت کام کرتے نظر آئیں گے، لیکن آخر انہوں نے سنجے دت کو اس فلم میں کاسٹ کیسے کیا؟

رمیز راجا نے اس حوالے سے بتایا ‘دوڑباز میرے ذہن کا ایک خیال ہے، جسے ہندوستان کی ایک پروڈکشن کمپنی نے منظور کیا اور وہیں سے چیزیں آگے بڑھیں’۔

سنجے دت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ‘سنجے دت کو اس فلم کا اسکرپٹ بےحد پسند آیا، وہ ایک بڑے اسٹار ہیں اور مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ ان پر یہ کردار بہترین لگے گا’۔

اس حوالے سے بھی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ رمیز راجا اس فلم کی مرکزی اداکارہ کے لیے ماہرہ خان یا کترینہ کیف کو کاسٹ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ فلم میں اداکارہ کو کوئی خاص کردار نہیں دیا گیا ہے۔

رمیز کے مطابق ‘یہ فلم ایک مرد کی کہانی پر مبنی ہے، لہذا خاتون اداکارہ کی کاسٹ کو اتنا اہم نہیں سمجھا جارہا، میری پہلی ترجیح سنجے دت کو اس فلم میں کاسٹ کرنا تھا’۔

فلم ‘دوڑباز’ کا اسکرپٹ تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور اس کی شوٹنگ کا آغاز رواں سال مئی میں ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے