معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ لاہور میں انتقال کر گئیں ۔

[pullquote]بانو قدسیہ[/pullquote] کی پیدائش 28 نومبر، 1928ء کو بھارتی پنجاب کے علاقے فیروز پور میں ہوئی اور وفات 4 فروری 2017 کو لاہور کے اسپتال میں ، بانو قدسیہ اردو اور پنجابی زبان کی مشہور معروف پاکستانی ناول نگار، افسانہ نگار ، ڈراما نویس ہیں جو اپنے ناول راجہ گدھ کی وجہ سے شہرت رکھتی تھیں ۔

[pullquote]زندگی[/pullquote]

اُن کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے ہے۔اُن کے والد زراعت میں بیچلر کی ڈگری رکھتے تھے۔ اُن کا انتقال بانو قدسیہ کی چھوٹی عمر میں ہی ہو گیا تھا۔تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ لاہور آ گئیں۔لاہور آنے سے پہلے وہ وہ مشرقی بھارت کے صوبہ ہماچل پردیش دھرم شالا میں زیر تعلیم رہیں۔ اُن کی والدہ مسز چٹھہ (Chattha) بھی تعلیم یافتہ خاتون تھیں۔ بانو قدوسیہ نے مشہور ناول و افسانہ نگار اور ڈراما نویس اشفاق احمد سے شادی کی۔آپ کے تین بیٹے ہیں انیس احمد ، انیق احمد اور اثیر احمد .

Ashfaq Ahmad Bano Qudsiya

[pullquote]تعلیم[/pullquote]

وہ اپنے کالج کے میگزین اور دوسرے رسائل کے لیے بھی لکھتی رہی ہیں۔ انہوں نے کنیئرڈ کالج برائے خواتین لاہور سے ریاضیات اور اقتصادیات میں گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انہوں نے 1951ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کی۔

[pullquote]ادبی خدمات[/pullquote]

بانو قدسیہ نے اردو اور پنجابی زبانوں میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے ڈرامے بھی لکھے۔ اُن کا سب سے مشہور ناول راجہ گدھ ہے۔ اُن کے ایک ڈرامے آدھی بات کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے

[pullquote]تصانیف[/pullquote]
آتش زیر پا
آدھی بات
ایک دن
امر بیل
آسے پاسے
بازگشت
چہار چمن
چھوٹا شہر، بڑے لوگ
دست بستہ
دوسرا دروازہ
دوسرا قدم
فٹ پاتھ کی گھاس
حاصل گھاٹ
ہوا کے نام
ہجرتوں کے درمیاں
کچھ اور نہیں
لگن اپنی اپنی
مرد ابریشم
موم کی گلیاں
نا قابل ذکر
پیا نام کا دیا
پروا
پروا اور ایک دن
راجہ گدھ
سامان وجود
شہر بے مثال
شہر لازوال آباد ویرانے
سدھران
سورج مکھی
تماثیل
توجہ کی طالب

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے