ایک قبائلی کی حـیثیت سے

قبائلی علاقوں کا پختونخوا میں انضمام اور الگ صوبہ ، یہ دو الگ الگ رائے ہیں اور ہر کسی کو اپنی رائے دینے کا بھر پور کا حق حاصل ہے . لیکن رائے دینے کے ساتھ ساتھ دوسروں کی رائے سننے اور سہنےکی قابلیت بھی ہونے چاہئے . یہی باشعور باوقار انسان اور جمہوریت کا حسن ہے کہ اپنی رائے دینے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے رائے کا بھی احترام کیا جائے

ایک قبائلی اور قبائلی عوام کے ساتھ ہمدردی اور محبت ہونے کے ناطے مجھے بھی اخلاقی آئینی اور جمہوری طور پر یہ حق حاصل ہے کہ میں اپنی ناقص رائے کا اظہار کروں . کسی کا میرے رائے کے ساتھ اتفاق اور اختلاف کرنا دونوں میرے لئے قابل قدر و قابل احترام ہیں . لیکن اختلاف اخلاق کے دائرے میں اور پارلیمانی انداز میں ہونا چاہیے .

میں ان لوگوں کی رائے کا جو قبائلی علاقوں کے پختونخوا میں انضمام کے حق میں ہے نہایت دل سے ادب اور احترام کرتا ہوں اور خوشی محسوس کرتا ہوں کہ ہمارے قبائلی نوجوان ، سیاست سے وابستہ افراد ، تاجر برادری اور ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے غیور قبائلی عوام سیاسی ، شعوری اور تعلیمی طور پر پاکستان کے کسی بھی علاقے کے لوگوں سے پیچھے نہیں ہے اور وہ جو بھی بات کررہے ہیں‌، کسی سیاسی جماعت کی اندھی تقلید میں نہیں بلکہ غور و فکر اور سمجھ بوجھ سے کررہے ہیں

اس معاملے پر ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر ایک قبائلی کے حثیت سے سوچنا ہوگا کہ کس صورت میں قبائلی عوام کا فائدہ اور کس صورت میں نقصان ہوگا. قبائلی علاقوں کا پختونخوا کے ساتھ انضمام کا مطالبہ زیادہ تر وہ لوگ کررہے ہیں جن کے گھر اور کاروبار پختونخوا میں ہے اور شاید اسی میں ان کا فائدہ بھی ہے لیکن ہمیں اپنی آنے والی نسل کیلئے سوچنا ہوگا

ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم اور ہماری نوجوان نسل اور ان غریب عوام کا کیا ہوگا جن کا جینا مرنا انہی قبائلی علاقوں سے وابستہ ہے. اگر وفاق سے ڈائریکٹ منسلک رہ کر وہ ہمارے مسائل حل نہ کر سکا تو ایک ایسا صوبہ جو خود مسائل کا شکار ہے ، ہمارے مسائل کیسے حل کرلے گا ، ایسٹ اور ویسٹ جرمنی کی مثال ہمارے سامنے ہے .

پختونخوا کے ساتھ انضمام کے لیے ہمیں پختونخوا کے برابر تولائیں‌، ہسپتال بنوائیں ، یونیورسٹیز دیں ، کالجز دیں ،سکولز بنائیں‌، سڑکیں ٹھیک کریں. ہمیں پختونخوا کے برابر ڈیولپ کرلیں تو پھر پختونخوا کے ساتھ انضمام کے بات کریں ، موجودہ صورت حال میں پختونخوا کے ساتھ انضمام آسمان سے گرا کجھور میں اٹکا والی بات ہوگی ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وفاق ہمیں پختونخوا کے گلے میں ڈال کر ہم سے جان چھڑا رہا ہے. ہم سمجھتے ہیں‌کہ الگ صوبہ ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے اور ہم ہر فورم پر اس کا مطالبہ کریں گے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے