ہندوستان: نامزد وزیراعلیٰ کو 4 سال قید کی سزا

نئی دہلی: ہندوستان کی عدالت عظمیٰ نے ریاست تامل ناڈو کی نامزد وزیراعلیٰ ششی کلا کو کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر 4 سال قید کی سزا سنادی۔

ہندوستانی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نامزد خاتون وزیراعلیٰ کو یہ سزا کرپشن کے ذریعے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام پر قائم کیس میں سنائی گئی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق ششی کلا اب تامل ناڈو کی وزیراعلیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بجائے 4 سال جیل میں اپنی سزا پوری کریں گی اور آئندہ 10 سال تک کسی بھی سرکاری دفتر کا اختیار نہیں سنبھال سکیں گی۔

اس حوالے سے ششی کلا کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے گئے، 4 سال قید کے ساتھ ساتھ ششی کلا پر 15 لاکھ ڈالر (10 کروڑ سے زائد ہندوستانی روپے) کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

گذشتہ سال دسمبر 2016 میں تامل ناڈو کی پانچ بار منتخب ہونے والی وزیراعلیٰ جے للیتا جیارام کی ہلاکت کے بعد کیسٹ فروخت کرنے والی خاتون ششی کلا ریاست کی وزیراعلیٰ بننے کے قریب تھیں۔

بھارتی سپریم کورٹ میں ججز کے پینل نے کرپشن کے الزامات میں 2015 میں بری قرار دیئے جانے والی ششی کلا کے بھانجے اور بھانجی کو بھی سزا سنادی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ طویل عرصے تک تامل ناڈو کی وزیراعلیٰ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے والی سابق فلم اسٹار جے للیتا کے خلاف بھی ثبوت سامنے آئے ہیں۔

یہ کیس بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما سبرامنیم سوامی نے دائر کیا تھا، وہ کیس دائر کرتے وقت پارٹی کے چیئرمین تھے، انھوں نے فیصلہ آنے کے بعد اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھا کہ ’20 سال بعد بالآخر میری جیت ہوئی’۔

کرپشن کے الزامات میں جے للیتا، ششی کلا، اور ان کے بھانجا بھانجی کو 2014 میں بھارت کی مقامی عدالت نے 5 سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان افراد نے کرناٹکا کی عدالت سے ان الزامات سے چھٹکارا حاصل کرلیا تھا۔

ششی کلا کو ریاست تامل ناڈو کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی جانب سے نئے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے اس ہفتے کے آخر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھانا تھا۔

کرپشن کا یہ کیس 90ء کی دہائی کے آخر میں سامنا آیا تھا، جب جے للیتا اور ششی کلا کو وزیراعلیٰ کے دفتر سے فائدہ حاصل کرکے اپنی آمدن سے زائد دولت کے الزامات نے آگھیرا تھا۔

الزامات کے مطابق دونوں خواتین متعدد بنگلے، قیمتی گاڑیاں، کئی کلوگرام سونا چاندی اور ہزاروں ساڑھیوں کی مالک تھیں جو ان کی محدود آمدن میں نہیں خریدی جاسکتی تھیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے