پاک افغان سرحد پر ’جماعت الاحرار‘ کے ٹھکانوں پر حملہ

پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر دہشت گرد تنظیم ’جماعت الاحرار‘ کے ٹھکانوں پر حملہ کرکے کئی کو تباہ کردیا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں خیبر اور مہمند ایجنسیوں کی سرحد کی دوسری جانب موجود جماعت الاحرار کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حملے میں مبینہ طور پر جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈر عادل باچا کا کیمپ، تربیتی کمپاؤنڈ اور 4 دیگر کیمپ تباہ کردیئے گئے، جبکہ حملے میں مشتبہ دہشت گردوں کی ہلاکتوں کی بھی اطلاع ہے۔

تاہم ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی ذمہ داری اسی دہشت گرد تنظیم نے قبول کی تھی۔

قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے سیہون میں درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملے کے بعد چوبیس گھنٹے کے دوران 100 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’دہشت گردوں کے تانے بانے سرحد پار سے ملتے ہیں، جس کے باعث پاک افغان سرحد کو گزشتہ رات سے ہر طرح کی نقل و حمل کے لیے بند کردیا گیا ہے، جبکہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو پاک افغان سرحد پر چیکنگ سخت کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔‘

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔

آرمی چیف نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کے بیشتر واقعات کی ذمہ داری افغانستان میں چھپے گروپوں نے قبول کی۔

انہوں نے امریکی کمانڈر سے دہشت گردی کے واقعات روکنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کمانڈر دہشت گردی کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور سہولت کاری رکوائیں۔

اس سے قبل افغان سفارتخانے کے اعلیٰ حکام کو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) طلب کرکے افغانستان میں چھپے ‘انتہائی مطلوب’ 76 دہشت گردوں کی فہرست حوالے کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ یا تو ان دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے یا پھر انھیں پاکستان کے حوالے کردیا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے