اہم عالمی خبریں | 18.02.2017

[pullquote]امریکا کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، روسی وزیر خارجہ
[/pullquote]

روسی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ماسکو حکومت امریکا کے ساتھ’ حقیقت پسندانہ تعلقات‘ اُستوار کرنا چاہتی ہے۔ سرگئی لاؤروف نے یہ بات آج میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اپنی تقریر میں کہی۔ لاؤروف کے اس بیان سے پہلے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ باوجود اس کے کہ نئی واشنگٹن انتظامیہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ مفادات کی تلاش میں ہے، امریکا روس کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا رکھے گا۔ سرگئی لاؤروف کا کہنا تھا کہ روس امریکا کے ساتھ حقیقت پسندانہ تعلقات، باہمی احترام اور عالمی استحکام کے لیے خصوصی ذمہ داری کی تفہیم چاہتا ہے۔

[pullquote]دہشت گردی کے خاتمے کے ليے روس کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا، ميرکل
[/pullquote]

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے آج ميونخ سکيورٹی کانفرنس کے دوسرے روز اپنے خطاب ميں متعدد اہم عالمی و علاقائی امور پر روشنی ڈالی۔ روس کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ گرچہ ماسکو کے ساتھ يورپ کے تعلقات ’چيلنجنگ‘ ہيں تاہم اسلام کے نام پر دہشت گردی سے لڑنے کے ليے روس کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے۔ ميرکل نے اپنی تقرير ميں کہا کہ اسلام کا، بحيثيت ايک مذہب، اس دہشت گردی سے کوئی تعلق نہيں۔ چانسلر ميرکل نے اپنے خطاب ميں نيٹو، اقوام متحدہ اور يورپی يونين جيسے کثير الملکی اداروں کی اہميت پر بھی زور ديا۔ انہوں نے کہا کہ مل کر کام کرنے ميں ہی سب کا مفاد ہے۔ مہاجرين کے موضوع پر بات کرتے ہوئے جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جنگ و جدل سے فرار ہونے والوں کو پناہ کی فراہمی يورپ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

[pullquote]افغان صوبے پکتیکا میں بم پھٹنے سے 12 افراد ہلاک
[/pullquote]

اقوامِ متحدہ نے افغانستان کے شورش زدہ صوبے پکتیکا میں سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے بارہ افغان باشندوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ان افغان باشندوں میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں، جو اسکول سے واپس آ رہے تھے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق یہ واقعہ کل بروز جمعہ پیش آیا جب ان بچوں کی گاڑی سڑک پر نصب دیسی ساختہ بم سے ٹکرائی۔ اس حادثے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے۔ پکتیکا صوبے کے حکام کی جانب سے ابھی تک اس واقعے پر کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔

[pullquote]سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کے نائب کا صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان
[/pullquote]

سخت گیر موقف رکھنے والے سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کے ایک نائب حامد بغائی نے امسال ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ حامد بغائی کو سن 2015 میں جیل ہوئی تھی۔ بغائی احمدی نژاد کے انتظامی امور کے نائب صدر اور سیاحت بورڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ اُنہوں نے ایک بیان میں اپنے صدارتی امیداوار بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ آزادانہ حیثیت میں انتخاب لڑیں گے۔ سن دو ہزار پندرہ میں بغائی کو نامعلوم وجوہات پر سات ماہ تک گرفتار رکھا گیا تھا۔

[pullquote]افغانستان ميں شيلنگ، پاکستانی سفير طلب
[/pullquote]

افغان حکومت نے ملک کے مشرقی حصے ميں پاکستانی فوج کی شيلنگ پر احتجاجی مراسلہ دینے کے ليے پاکستانی سفير کو طلب کيا۔ آج ہفتہ، اٹھارہ فروری کو کابل ميں افغان وزارت خارجہ ميں پاکستانی سفير ابرار حسين کو طلب کيا گيا۔ ان سے ملاقات کے دوران نائب افغان وزير خارجہ حکمت خليل کرزئی نے شیلنگ پر وضاحت طلب کی اور پاکستان ميں ہونے والے حاليہ دہشت گردانہ حملے پر اظہار افسوس بھی کيا۔ خليل کرزئی کے مطابق ان کی حکومت بھی پاکستان سے چاہتی ہے کہ وہ اپنے ہاں چھپے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ کرزئی نے طورخم اور چمن کی سرحدی گزرگاہوں کی بندش پر بھی تشويش کا اظہار کيا۔

[pullquote]کانگو ميں مليشيا نے انيس افراد کو موت کے گھاٹ اتار ديا
[/pullquote]

کانگو ميں ايک مسلح گروہ نے دو ديہاتوں میں حملہ کرتے ہوئے کم از کم انيس افراد کو ہلاک کر ديا ہے۔ يہ خبر ايک مقامی يوتھ ليڈر کے ذرائع سے بتائی گئی ہے۔ ’مائی مائی مزيمبے‘ نامی مليشيا کے حاميوں نے کاغالا اور روشاکی کے ديہاتوں پر جمعے کی شب دھاوا بول ديا۔ کانگو کی فوج نے بھی اس خونريز حملے کی تصديق کر دی ہے۔ تاحال يہ واضح نہيں کہ مليشيا نے ان ديہاتوں پر حملہ کس وجہ سے کيا۔ ’مائی مائی مزيمبے‘ کے ارکان عموماً ناندے نامی نسلی گروہ کے ارکان ہوتے ہيں۔ کانگو ميں نسلی فسادات ميں سال رواں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔

[pullquote]ايران کی طرف سے تازہ جنگی مشقوں کا اعلان
[/pullquote]

امريکی تنبيہ اور تازہ پابنديوں کے باوجود ايرانی پاسدارانِ انقلاب کے دستے آئندہ ہفتے فوجی مشقوں ميں حصہ ليں گے۔ ایران کی بری فوج کے سربراہ جنرل محمد پاکپور نے تہران ميں ايک پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتايا کہ آئندہ پير سے شروع ہونے والی مشقيں تين دن تک جاری رہيں گی، جن ميں راکٹ بھی استعمال کيے جائيں گے۔ فروری کے آغاز ميں بھی ايرانی فوج نے کم فاصلے والے ميزائلز کی مشقوں ميں حصہ ليا تھا، جس پر واشنگٹن کافی برہم ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظاميہ تہران کے خلاف تازہ پابندياں بھی عائد کر چکی ہے۔

[pullquote]سری لنکا: نو سال قبل صحافی کے اغواء کے سلسلے ميں تين فوجی گرفتار
[/pullquote]

سری لنکا کی پوليس نے نو سال قبل ايک صحافی کیتھ نویار پر تشدد اور اس کے اغواء کے سلسلے ميں ايک فوجی افسر سميت دو ديگر فوجيوں کو حراست ميں لے ليا ہے۔ انہيں آج، اٹھارہ فروری کو حراست ميں ليا گيا۔ تينوں کو عنقريب عدالت ميں پيش کيا جائے گا۔ سری لنکا کے سابق صدر مہندرا راجاپاکسے کے دور ميں متعدد صحافیوں کو قتل کر ديا گيا تھا اور کئی ديگر ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ نويار کے کيس کو ذرائع ابلاغ کی کافی توجہ موصول ہوئی تھی کيونکہ وہ انگريزی زبان کے اخبار ’دا نيشن‘ کے ايسوسی ايٹ ايڈيٹر تھے، جو تامل باغيوں کے خلاف جنگ اور ملکی سلامتی کی صورتحال پر تنقيد کے ليے مشہور تھا۔

[pullquote]ترکی: کار بم حملے کے سلسلے ميں چھبيس افراد گرفتار
[/pullquote]

ترک حکام نے جنوب مشرقی شہر ويرانشہر ميں ہونے والے کار بم حملے کے سلسلے ميں چھبيس افراد کو حراست ميں لے ليا ہے۔ صوبائی گورنر کے دفتر سے آج بروز ہفتہ جاری کردہ بيان ميں اس پيش رفت کی تصديق کر دی گئی ہے۔ اگرچہ تاحال کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہيں کی ہے تاہم گورنر کنگور عظيم ٹونا نے کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے جنگجوؤں کو قصور وار قرار ديا ہے۔ جمعے کی شب ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی ميں بارود سے لدی ايک گاڑی کو وکلاء کی ايک کالونی کے قريب کسی نے اڑا ديا تھا، جس کے نتيجے ميں ايک بچہ ہلاک اور سترہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ حملے ميں ايک سکيورٹی گارڈ بھی ہلاک ہو گيا تھا۔

[pullquote]سن 2016 ميں جرمنی آنے والے غير قانونی مہاجرين کی تعداد ميں کمی
[/pullquote]

جرمنی ميں غير قانونی انداز ميں داخل ہونے والے تارکين وطن کی تعداد ميں گزشتہ برس يعنی سن 2016 ميں خاطر خواہ کمی نوٹ کی گئی۔ وفاقی جرمن پوليس کے مطابق گزشتہ برس غير قانونی داخلے کے کُل 167,500 کيسز ريکارڈ کيے گئے جبکہ اس سے پچھلے سال يعنی سن 2015 ميں يہ تعداد 217,237 تھی۔ قبل ازيں يورپ ميں مہاجرين کے بحران کے باقاعدہ آغاز سے قبل سن 2014 ميں جرمنی ميں غير قانونی داخلے کے 57,095 کيسز ريکارڈ کيے گئے تھے۔

[pullquote]نئے چيلنجز سے نمٹنے کے ليے اقوام متحدہ ميں اصلاحات درکار، سيکرٹری جنرل
[/pullquote]

اقوامِ متحدہ کے سيکرٹری جنرل انتونيو گوتيرش نے کہا ہے کہ دہشت گردی، جنگ اور فسادات جيسے نئے عالمی چيلنجز سے نمٹنے کے ليے اقوام متحدہ ميں بنيادی اصلاحات درکار ہيں۔ انہوں نے يہ بيان جرمنی ميں جاری ميونخ سکيورٹی کانفرنس ميں اپنے خطاب کے دوران کہی۔ گوتيرش کے بقول اس عالمی ادارے کی ذيلی تنظيموں اور محکموں کے اندرونی ڈھانچے کارآمد نہيں اور انہيں زيادہ تيز اور شفاف بنانا پڑے گا۔ اُن کا مزيد کہنا تھا کہ موسمياتی تبديليوں، آبادی ميں اضافے، پانی کی قلت اور مہاجرت کے مسائل کے حل کے ليے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے