‘کم جونگ نیم کے قتل میں شمالی کوریا کا ہاتھ’

سیئول: جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کے پر اسرار قتل کے پیچھے خود شمالی کوریا کا ہی ہاتھ ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کی یونیفیکیشن منسٹری کے ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ‘ہم سمجھتے ہیں کہ شمالی کوریا کی حکومت ہی اس قتل کے پیچھے ہے کیوں کہ قتل کے 5 متشبہ ملزمان کا تعلق شمالی کوریا سے سامنے آیا ہے’۔

بعض جنوبی کورین قانون دانوں کا کہنا ہے کہ 2012 میں بھی کم جونگ ان نے اپنے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کو قتل کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاہم اس وقت یہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

کم جونگ نیم کی کوالالمپور کے ایئرپورٹ پر اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد طبی امداد کی فراہمی کے دوران ہی وہ چل بسے تھے۔

انہوں نے طبی امداد فراہم کرنے والوں کو بتایا تھا کہ کسی نے ان پر اسپرے کیا تاہم بعد ازاں جنوبی کورین میڈیا میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ دو خواتین جو کہ شمالی کوین ایجنٹس تھیں، انہوں نے کم جونگ نیم کو زہریلی سوئیاں چبھوئیں اور فرار ہوگئیں۔

وہ کوالالمپور میں ذاتی بزنس کے سلسلے میں موجود تھے اور مکاؤ کی پرواز میں سوار ہونے جارہے تھے۔

ملائیشین حکام اب تک اس معاملے میں تین افراد کو حراست میں لے چکے ہیں جن میں ایک شمالی کورین شخص، ایک ویتنامی اور ایک انڈونیشین خاتون شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ملائیشین حکام کا کہنا ہے کہ جس روز کم جونگ نیم کو قتل کیا گیا اسی روز شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے 4 افراد ملائیشیا سے نکلے تھے۔

ملائیشیا کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نور راشد ابراہیم نے بتایا کہ وہ ان چار افراد کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ‘چار افراد جن پر شک ہے ان کے پاس سفارتی نہیں بلکہ عام پاسپورٹ تھے اور وہ قتل سے چند روز قبل ملائیشیا آئے تھے’۔

ملائیشین پولیس کا کہنا ہے کہ کم جونگ نیم کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے اور پہلے پوسٹ مارٹم مکمل کیا جائے گا جس کے بعد پیتھالوجی اور ٹوکسیکولوجی کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

کوالالمپور میں موجود شمالی کورین سفارتکار ملائیشین حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پوسٹ مارٹم نہ کریں اور لاش کو ان کے حوالے کریں۔

شمالی کوریا نے یہ بیان بھی جاری کردیا ہے کہ وہ ملائیشیا کی جانب سے جاری کردہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کو قبول نہیں کرے گا۔

شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ملائیشیا بیرونی طاقتوں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف کام کررہا ہے۔

جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی سے ارکان اسمبلی کو بتایا ہے کہ کم جونگ نیم مکاؤ میں چین کے زیر تحفظ اپنی دوسری بیوی کے ساتھ رہتے تھے۔

کم جونگ نیم کئی برسوں سے خود ساختہ جلا وطنی کاٹ رہے تھے اور مکاؤ، کوالالمپور اور دیگر شہروں میں مقیم رہتے تھے، تاہم وہ اپنی جلا وطنی اور شمالی کوریا کی حکومت کے حوالے سے زیادہ بات نہیں کرتے تھے۔

جاپانی میڈیا میں ان کے حوالے سے 2010 میں ایک بیان شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا میں موروثی انتقال اقتدار کے مخالف ہیں۔

شمالی کوریا کے موجودہ حکمران کم جونگ ان اُن کے چھوٹے اور سوتیلے بھائی ہیں، وہ گزشتہ 6 سال سے اقتدار میں ہیں، انہوں نے 2013 میں اپنے چچا پر بغاوت کا الزام عائد کرکے انہیں بھی سزائے موت دے دی تھی۔

شمالی کوریا میں ویسے بھی سخت قوائد اور پابندیاں عائد ہیں، وہاں پر حکومت اور اقتدار پر تنقید برداشت نہیں کی جاتی، جب کہ وہاں میڈیا پر بھی پابندیاں عائد ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے