کویت :مسجد میں خود کش دھماکا ۔ 25 جاں بحق

ابی حسن 

کویت

. . .

11402995_909855489085817_2927498291760179224_n

کویت کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت کویت سٹی میں واقع مکتب تشیع کی مسجد الصادق میں ہونے والے خود کش دھماکے میں کم سے کم 25 افراد ہلاک اور 200 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔

انٹرنیٹ پر مسجد میں ہونے والے دھماکے کے بعد کی تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں درجنوں زخمی افراد اور لاشیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

یہ خود کش دھماکہ امام صادق مسجد میں ہوا جو شہر کے مشرقی علاقے الصوابیر میں واقع ہے۔

بی بی سی کے مطابق شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے منسلک ایک تنظیم نجد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

خیال رہے کہ دولتِ اسلامیہ نے حالیہ دنوں میں ہمسایہ ممالک سعودی عرب اور یمن میں بھی اس طرح کے حملے کیے تھے۔

روئٹرز نے کویت کی پارلیمان کے ایک رکن اور اس حملے کے عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ زوردار دھماکے کے وقت مسجد میں 2,000 افراد موجود تھے۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق دھماکے کے وقت کویت کے امیر اس جگہ سے گزر رہے تھے۔

کویتی وزیراعظم شیخ جابر المبارک الصباح کا کہنا ہے کہ یہ حملہ قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انھوں نے مزید کہنا کہ تاہم یہ کام دشمنوں کے لیے بہت مشکل ہے اور ہم اس سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔

ریاستی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے جائے وقوع کا دورہ کیا ہے۔

دوسری جانب جرمنی کے شہر میونخ میں بھی  نامعلوم افراد نے ایک مسجد پر حملہ کر دیا- میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم افراد نے جمعرات کی صبح میونخ میں ایک مسجد پر حملہ اور مسجد سے متصل ایک کمرے کو نذر آتش کر دیا-

میونخ کی پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے

اس سلسلے میں پولیس اور دیگر متعلقہ اہلکار تحقیقات کر رہے ہیں

بظاہر یہ واقعہ مذہب مخالف پروپیگنڈے کا نتیجہ ہے

یورپ میں اسلام مخالف پروپیگنڈے میں شدت کے بعد جرمنی میں حال ہی میں مساجد پر بارہا حملے ہوئے ہیں

جرمنی کے مسلم رہنمائوں نے جرمن حکومت سے مساجد اور دیگر اسلامی مراکز کے لئے سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے

جرمنی کے مسلم رہنمائوں نے انجیلا مرکل کی حکومت پر مسلمانوں کے خلاف ہونے والے نفرت آمیز اقدامات کو غیر اہم قرار دینے کی کوشش کا الزام بھی لگایا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے