پشاورزلمی جیت کے ساتھ پلے آف میں داخل

پشاورزلمی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2017 کے تیسرے مرحلے کے دوسرے اور ایک اہم میچ میں لاہور قلندرز کو 17 رنز سے شکست دے کر پلے آف میں جگہ بنالی۔

لاہور قلندرز کی جانب سے کپتان برینڈن مک کولم اور کیمرون ڈیل پورٹ نے پشاور زلمی کی جانب سے دیے گئے 167 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ابتدائی تین اوورز میں 38 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا تاہم ڈیل پورٹ کے آؤٹ ہوتے ہی بلے بازوں کی قطار لگ گئی۔

ڈیل پورٹ نے جارحانہ کھیلتے ہوئے 15 گیندوں پر 32 رنز بنائے، انھیں حسن علی نے آؤٹ کیا، اگلے ہی اوور میں وہاب ریاض نے فخرزمان کو آؤٹ کرکے دوسری کامیابی دلادی جبکہ کپتان مک کولم ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے اور 6 رنز بنا کر محمد اصغر کی بہترین فیلڈنگ کا نشانہ بن گئے۔

لاہور قلندرز کے لیے گزشتہ میچ میں فتح گر اننگز کھیلنے والے بلے باز عمر اکمل کو شکیب الحسن نے ایک رن پر آؤٹ کیا تو صرف ایک رن کے اضافے کے بعد لاہور کی چار وکٹیں گر چکی تھیں اور اسی اسکور پر پانچویں وکٹ گرانٹ ایلیٹ کی صورت میں گری۔

لاہور قلندرز کے بلےبازوں نے ٹورنامنٹ میں ایک مرتبہ پھر منفرد اعزاز حاصل کرتے ہوئے صرف ایک رن کے اضافے پر 5 وکٹیں گنوا دیں۔

محمد رضوان بھی لاہور قلندرز کی مشکل گھڑی میں صرف ایک چوکا لگا کر چلتے بنے انھیں محمد حفیظ نے وکٹوں کے پیچھے کیچ کرادیا یوں صرف 5 رنز کے اضافے پر 6 وکٹیں گریں۔

سنیل نرائن اور عامر یامین نے 45 رنز کی ایک اچھی شراکت قائم کر کے لاہور قلندز کو مکمل تباہی سے بچایا تاہم نرائن کو وہاب ریاض نے 88 کے اسکور پر قابو کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو ساتویں کامیابی دلا دی، نرائن نے 21 رنز بنائے تھے۔

عامریامین نے بھرپور مزاحمت کی لیکن ٹیم کی سنچری مکمل کیے بغیر 25 رنز بنا کر 94 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے، ان کی قیمتی وکٹ پشاورزلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے حاصل کی۔

سہیل تنویر نے عامر یامین کے آؤٹ ہونے کے بعد بھی ہمت نہیں ہاری اور یاسر شاہ کے ساتھ مل کر ٹیم کے 100 رنز مکمل کیے اور 55 رنز کی ایک بہترین شراکت قائم کی جو ٹیم کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔

شاہد آفریدی جب آخری اوور کرنے آئے تو لاہور کو جیت کے لیے 25 رنز درکار تھے ، یاسر شاہ نے ایک چوکا بھی لگایا لیکن 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جو لاہور کی جانب سے گرنے والی آخری وکٹ تھی، آفریدی نے اپنی ٹیم کو کامیابی دلادی۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 149 رنز بنائے اور 17 رنز سے شکست کھائی۔

سہیل تنویر36 اور غلام مدثر ایک رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

پشاورزلمی کی جانب سے محمد حفیظ اور شکیب الحسن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

شکیب الحسن کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

قبل ازیں دبئی میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے 16 ویں میچ میں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پشاورزلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ناقص آغاز کیا جب تمیم اقبال دوسرے اوور کی پہلی گیند پر صرف 5 رنز بنا کر عامر یامین کی گیند پر آؤٹ ہوئے تاہم محمد حفیظ نے مجموعے کو 59 رنز تک پہنچانے میں کردار ادا کیا لیکن ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔

محمد حفیظ نے 13 رنز بنائے تھے تو یاسر شاہ نے ان کی وکٹیں اڑا دیں لیکن کامران اکمل نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو 12 ویں اوور میں 94 رنز تک پہنچایااور اس دوران اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔

کامران اکمل 9 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جو پشاور زلمی کی گرنے والی تیسری وکٹ تھی۔

پشاورزلمی کی چوتھی وکٹ 132 رنز پر گری جب سیمولز 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، سیمولز اور شکیب کے درمیان 38 رنز کی شراکت ہوئی۔

شاہد آفریدی 147 کے اسکور پر 10 رنز بنا کر غلام مدثر اور محمد رضوان کے گٹھ جوڑ کا نشانہ بن کر پویلین واپس لوٹ گئے تاہم شکیب الحسن نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 30 رنز بنائے۔

پشاورزلمی نے مقررہ اوورز کے اختتام پر 6 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنا لیے۔

کپتان ڈیرن سیمی17 اور وہاب ریاض صفر پر ناٹ آؤٹ رہے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے یاسر شاہ نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔

پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن میں 16 ویں میچ سے قبل تمام پانچ ٹیمیں چھ، چھ میچ کھیل چکی تھیں جس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 9 پوائنٹس کے ساتھ پہلے، لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ چھ، چھ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود تھیں۔ پشاور زلمی 5 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے جب کہ کراچی کنگز کی ٹیم 4 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود تھی۔

پشاور زلمی کا رنز ریٹ اسلام آباد اور لاہور سے اچھا تھا مگر اس میچ میں شکست ان کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کے امکانات کم کر سکتی تھی جب کہ لاہور اس میچ میں فتح حاصل کرکے اپنی پوزیشن بہتر کر سکتی تھی لیکن پشاورزلمی نے کامیابی حاصل کرکے اپنی پوزیشن بہتر کرلی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: برینڈن میکولم (کپتان)، کیمرون ڈلپورٹ، فخر زمان، عمر اکمل، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، گرانٹ ایلیٹ، سنیل نارائن، سہیل تنویر، عامر یامین، یاسر شاہ، غلام مدثر۔

پشاور زلمی: محمد حفیظ، تمیم اقبال، کامران اکمل (وکٹ کیپر)، مارلن سمیولز، شکیب الحسن، صہیب مقصود، ڈیرن سیمی (کپتان)، شاہد آفریدی، وہاب ریاض، حسن علی، محمد اصغر۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے