جنوبی افریقہ کی نیوزی لینڈ کو سیریز میں شکست

جنوبی افریقہ نے کگیسو ربادا اور عمران طاہر کی بہترین باؤلنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو پانچویں ایک روزہ میں میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 3-2 جیت لی جبکہ آئی سی سی کی درجہ بندی میں اپنی پہلی پوزیشن کو بھی مضبوط کردیا۔

آکلینڈ کے ایڈن پارک میں کھیلے گئے سیریز کے پانچویں میچ میں جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈی ولیئرز نے ٹاس جیت کر میزبان نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

نیوزی لینڈ کے بلے باز حریف ٹیم کے باؤلرز کگیسو ربادا اور عمران طاہر کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے بڑا مجموعہ ترتیب دینے میں ناکام ہوئے اور پوری ٹیم 42 ویں اوور کی پہلی گیند پر 149 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

کولن ڈی گرینڈ ہوم 32 رنز بنا کر نیوزی لینڈ کے نمایاں بلےباز رہے۔

نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل نے گزشتہ میچ میں شاندار سنچری کے ذریعے اپنی ٹیم کو فتح سے ہم کنار کیا تھا لیکن آخری میچ میں صرف 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

کپتان کین ولیمسن بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور 9 رنز کا اضافہ کرکے ڈی ولیئرز اور ڈی کوک کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوکر رن آؤٹ ہوئے جبکہ تجربہ کا ربلے باز روس ٹیلر بھی 8 رنز بنا سکے۔

اوپنر ڈین براؤنلی، جمی نیشام اور مچل سینٹر 24،24 رنز بنا کر دیگر نمایاں بلےباز تھے۔

نیوزی لینڈ کے سات بلے باز دہرے ہندسے کو عبور نہ کرسکے اور 42 ویں اوور میں 149 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کگیسو رابادا نے 3 وکٹیں حاصل کیں، عمران طاہر نے اپنے 10 اوورز میں صرف 14 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ایک آسان ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز بھی ناقص تھا جب ڈی کوک 6 رنز بنا کر جبکہ ہاشم آملہ 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

فیف ڈیوپلیسی ذمہ دارانہ بلےبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناقابل شکست رہے جبکہ جے پی ڈومینی 3 اور کپتان ڈی ولیئرز 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ڈیوڈ ملر نے ڈیوپلیسی کا بھرپور ساتھ دیا اور 33 ویں اوور کی دوسری گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنا کر ہدف حاصل کرکے 6 وکٹوں سے نہ صرف میچ جیت لیا بلکہ سیریز بھی اپنے نام کرلی۔

جنوبی افریقہ نے اس سیریز میں کامیابی کے ساتھ ہی درجہ بندی میں اپنی پہلی پوزیشن کو مزید مضبوط کرلیا ہے جو اس نے گزشتہ ماہ عالمی چمپیئن آسٹریلیا سے چھین لی تھی۔

اگر جنوبی افریقہ اس میچ میں ہارجاتا تو اس کو سیریز میں بھی شکست ہوتی اور درجہ بندی میں بھی تنزلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے