باپ، بیٹے کی ایک ہی میچ میں نصف سنچریاں

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے مشہورسابق بلےباز شیونرائن چندرپال اور ان کے 20 سالہ بیٹے ٹیگنرائن نے 4 روزہ فرسٹ کلاس میچ میں بہترین شراکت داری کرتے ہوئے اپنی نصف سنچریاں بنا کر نیا ریکارڈ بنا دیا۔

کرکٹ آسٹریلیا ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق شیونرائن چندرپال اور ان کے بیٹے نے اپنے آبائی ریاست گیانا کی نمائندگی کرتےہوئے جمیکا کے خلاف نصف سنچریاں بنائیں جو چندرپال کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں 136ویں نصف سنچری تھی۔

سبینا پارک میں کھیلے جارہے میچ میں ٹیگنرائن چندرپال نے کھیل کے دوسرے روز اپنے والد سے چند لمحے قبل نصف سنچری مکمل تھی۔

1931 میں انگلش کاؤنٹی کے لیے کھیلنے والے جارج گن اور ان کے بیٹے جارج ورنن نے ایک فرسٹ کلاس میچ میں سنچریاں بنائی تھیں جو کرکٹ کی تاریخ کا پہلا واقعہ تھا۔

شیونرائن چندرپال نے ویسٹ انڈیز کے لیے کئی فتوحات دلائیں اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ملک کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بلے باز ہیں جبکہ ان کے بیٹے نے 2013 میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں ڈیبیو کیا ہے۔

ٹیگنرائن مذکورہ میچ کی پہلی اننگز میں تاریخی 58 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے لیکن دوسری اننگز میں بدقسمتی سے وہ زخمی ہوکر میدان سے باہر ہوگئے اور انھیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ٹیگنرائن کا ہاتھ میچ کے تیسرے روز جیروم ٹیلر کی ایک تیز گیند لگنے سے زخمی ہوگیا جس کی وجہ سے انھیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا تاہم دن کے اختتام پر شیونرائن چندرپال صفر پر کھیل رہے تھے اور گیانا نے 2 وکٹوں پر 79 رنز بنائے اور جیت کے لیے مزید 103 رنز درکار ہیں اور ایک دن کا کھیل ابھی باقی ہے۔

نوجوان ٹیگنرائن نے ویسٹ انڈیز کی انڈر 19 ٹیم کی کپتانی کے فرائض بھی سرانجام دیے ہیں اور یہ ان کا 16 واں فرسٹ کلاس میچ ہے جبکہ جمیکا کے لیے اب تک 3 نصف سنچریاں بناچکے ہیں۔

[pullquote]باپ، بیٹا ایک ٹیم کا حصہ[/pullquote]

کرکٹ کی تاریخ میں تاحال بین الاقوامی سطح پر کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا جہاں باپ اور بیٹے نے ایک ہی ٹیم کی نمائندگی کی ہو تاہم فرسٹ کلاس سطح پر چند ایسے واقعات ضرور ہیں۔

زمبابوے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ کوچ ہیتھ اسٹریک نے نوے کی دہائی میں اپنے والد ڈینس کے ساتھ میٹبلے لینڈ کے لیے کئی میچ کھیلے اور زمبابوے کے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ لوگان کپ میں اپنی ٹیم کو چمپیئن بھی بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔

1999 میں 50 سالہ ڈینس للی نے پاکستانی ٹیم کے خلاف آسٹریلین کرکٹ بورڈ چیئرمین الیون کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے بیٹے ایڈم کے ساتھ باؤلنگ کی۔

پاکستان کی اس ٹیم میں شعیب اختر، ثقلین مشتاق، مشتاق احمد اور محمد یوسف جیسے کھلاڑی شامل تھے۔

ڈینس للی اور ایڈم دونوں نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایڈم نے پاکستانی اوپنر غلام علی کا ایک شاندار کیچ بھی تھام لیا۔

انگلینڈ کے عظیم کھلاڑی ولیم گریس نے 1900 میں ایک فرسٹ کلاس میچ میں اپنے دو بیٹوں چارلس اور ولیم گریس جونیئر کے ساتھ کھیل کر تاریخ رقم کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے