اہم عالمی خبریں | 17.03.2017

[pullquote]دو بھارتی علماء کی حیران کن گمشدگی، حکام نے تشوش ظاہر کر دی[/pullquote]

بھارت اپنے دو شہریوں کے پاکستان میں لاپتہ ہو جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان میں ایک بھارتی دارالحکومت میں واقع خواجہ نظام الدین اولیا کے مزار کے گدی نشین سید آصف علی نظامی ہیں۔ ان کی عمر اسی برس بتائی گئی ہے۔ دوسرا لاپتہ ہونے والا بھارتی شہری گدی نشین کا بھتیجا ناظم علی نظامی ہے۔ یہ آٹھ مارچ کو پاکستان پہنچے تھے۔ دونوں بدھ کی شام سے لاپتہ ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ سُشما سوراج کے مطابق گمشدگی کے معاملے پر حکومت پاکستان سے رابطہ قائم کر لیا گیا ہے۔ سوراج کے مطابق اسلام آباد حکومت سے ان بھارتی شہریوں کے بارے ميں تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

[pullquote]جرمن چانسلر آج ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گی[/pullquote]

جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل آج وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کریں گی۔ امریکی صدر کے اوول آفس میں ہونے والی اس ملاقات میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو، روس اور عالمی تجارت کے معاملات پر دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات زیر بحث آ سکتے ہیں۔ میرکل نے رواں ہفتے منگل کے روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہچنا تھا لیکن امریکا کی مشرقی ساحلی پٹی میں آنے والے طوفان اسٹیلا کی وجہ سے اُن کے دورے کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔ اُن کے ہمراہ ایک بڑا تجارتی وفد بھی امریکا گیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ جرمن چانسلر کو سابق امریکی صدر باراک اوباما کا ایک قابلِ اعتماد بین الاقوامی پارٹنر خیال کیا جاتا تھا۔

[pullquote]امریکی وزیر خارجہ جنوبی کوریا میں[/pullquote]

امریکا کے وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن جاپان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد جنوبی کوریا پہنچ گئے ہیں۔ سیئول میں انہوں نے اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب یُن بائی یُنگ سی کے ساتھ ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس ملاقات میں شمالی کوریا کی جوہری ہتھیار سازی اور بیلسٹک میزائل کے تجربات پر گفتگو کی۔ امریکی وزیر خارجہ جنوبی کوریا کے بعد کل ہفتہ اٹھارہ مارچ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ جائیں گے۔ ٹِلرسن نے جنوبی کوریائی دارالحکومت میں واضح طور پر کہا کہ گزشتہ بيس برسوں سے عالمی برادری کی شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار سازی کا سلسلہ ختم کرنے کی کوششوں سے کوئی حوصلہ افزاء نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی و جنوبی کوریا کی سرحد پر ايک مقام کا دورہ بھی کیا۔

[pullquote]مشرقی افغانستان میں ایک فوجی اڈے پر کار بم حملہ، ایک فوجی ہلاک[/pullquote]

آج جمعے کے روز مشرقی افغانستان کے صوبے خوست میں ایک فوجی اڈے پر کیے جانے والے ایک خود کُش کار بم حملے میں ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ضلعی چیف کے مطابق فوج نے اڈے سے صرف پچاس میٹر کے فاصلے پر ہونے والے دھماکے کے بعد چار مسلح افراد کی جانب سے کیے جانے والے حملے کو پسپا کر دیا۔ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے کے دوران چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔ تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

[pullquote]جاپان: شمالی کوریا کے ممکنہ میزائل حملے سے بچاؤ کی مشق[/pullquote]

جاپان نے اپنے ساحلی شہر اوگا میں کسی بھی شمالی کوریائی میزائل حملے کی صورت میں حفاظتی تدابیر اپنانے کی مشق کی ہے۔ اس مشق میں درجنوں عام شہری شریک ہوئے۔ تین ہفتے قبل اسی مشرقی جاپانی شہر کی قریبی سمندری حدود میں شمالی کوریا سے داغے گئے آزمائشی میزائل گرے تھے۔ یہ میزائل بغیر کسی پیشگی اطلاع کے جاپانی سمندری حدود ميں گرے تھے۔ اوگا شہر کی سٹی کونسل کی جانب سے کرائی گئی اِس مشق میں شہریوں کے علاوہ پرائمری اسکولوں کے بچوں نے بھی شرکت کی۔

[pullquote]جرمن وزیر خزانہ کی اپنے نئے امریکی ہم منصب سے ملاقات[/pullquote]

نئے امریکی وزیر خزانہ اسٹیون مینوچن نے اپنے جرمن ہم منصب وولف گانگ شوئبلے کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے بعد اشتراکِ عمل کے عزم پر زور دیا ہے۔ برلن میں مینوچن نے کہا کہ امریکا کوئی تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن یہ کہ تجارت میں عدم توازن ختم ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے یہ بات امریکا کے ساتھ جرمنی کی فاضل تجارت کے تناظر میں کہی۔ شوئبلے نے اس ملاقات کو تعمیری اور ایک ’اچھا آغاز‘ قرار دیا۔ واضح رہے کہ آج جمعے سے جرمن شہر باڈن باڈن میں گروپ جی ٹوئنٹی کے رکن ملکوں کے وزرائے خزانہ کا ایک اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ سرکردہ صنعتی ملکوں اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے ریاستوں کے اس گروپ کی صدارت آج کل جرمنی کے پاس ہے۔

[pullquote]بھارت میں آئرش خاتون سیاح جنسی زیادتی کے بعد قتل[/pullquote]

بھارتی ساحلی ریاست گوا میں ایک آئرش خاتون سیاح کی لاش دستیاب ہوئی ہے۔ اس قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص وکاس بھگت کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جِس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس خاتون کو اغوا کے بعد پہلے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گلا گھونٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ مقتول خاتون سیاح کا نام ڈانیئیلا میک لافلِن اور عمر اٹھائیس برس بتائی گئی ہے۔ پولیس کو یہ لاش گزشتہ منگل کے روز ساحلی علاقے کاناکونا سے ملی تھی۔ آئرش خاتون گزشتہ ماہ سیاحت کے لیے بھارت پہنچی تھی۔ علاقائی پولیس کے سربراہ نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے ہوئے تصدیق کی ہے کہ پوسٹ رپورٹ نے بھی مقتولہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کر دی ہے۔

[pullquote]صومالی قزاقوں نے اغوا شدہ بحری جہاز اور عملے کو رہا کر دیا[/pullquote]

افریقی ملک صومالیہ کے قریب فعال بحری قزاقوں نے ایک اغوا شدہ بحری جہاز اور اُس کے عملے کے آٹھ اراکین کو بغیر تاوان وصول کیے رہا کر دیا ہے۔ عملے کے اراکین کا تعلق سری لنکا سے بتایا گیا ہے۔ سن 2012 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی اغوا شدہ بحری جہاز اتنی جلدی آزاد کیا گیا ہے۔ جہاز کی رہائی کی ایک وجہ غالباً صومالیہ کی سمندری فوج اور قزاقوں کے درمیان ہونے والی جھڑپ بھی ہے۔ یہ جھڑپ میرین فورس اور قزاقوں کے درمیان مذاکراتی عمل ناکام ہونے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ صومالیہ کی میری ٹائم پولیس کے سربراہ عبدالرحمان محمود حسین نے بحری جہاز اور اُس کے عملے کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔

[pullquote]امریکی حکومت نئے صدارتی ایگزیکٹو آرڈر کے خلاف عدالتی حکم کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرے گی[/pullquote]

امریکی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ وفاقی ججوں کی جانب سے نئے صدارتی ایگزیکٹو حکم نامے پر عمل درآمد کو روکنے کے احکامات کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا۔ اس مناسبت سے وائٹ ہاؤس کے ترجمان شین اسپائسر نے تصدیق کی ہے کہ اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کرنے کے سلسلے میں کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ امریکی وزارت انصاف اس وقت وفاقی ججوں کی طرف سے دیے گئے فیصلوں کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔ امریکی ریاستوں ہوائی اور میری لینڈ کے وفاقی ججوں نے دائر کی گئی دو مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران صدر ٹرمپ کے چھ مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکا داخل ہونے کے حکم پر عمل درآمد کو روک دیا تھا۔

[pullquote]جرمنی کے خلاف نمیبیا میں نسل کُشی کے الزامات کے تحت مقدمے کی پہلی سماعت[/pullquote]

موجودہ افریقی ریاست نمیبیا میں جرمن نوآبادیاتی حکومت کے خاتمے کے ایک سو سال سے زائد عرصے بعد کل جمعرات کو نیویارک کی ایک عدالت میں اُس مقدمے کی پہلی سماعت ہوئی، جس میں جرمنی کو مقامی ہیریرو اور ناما قبائل کی نسل کُشی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی محض دس منٹ تک جاری رہی اور پھر جولائی تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ اس سماعت میں جرمنی کے کسی نمائندے نے شرکت نہیں کی۔ جرمنی نے گزشتہ برس ان ہلاکتوں کو نسل کُشی تسلیم کر لیا تھا اور آج کل باقاعدہ معافی کے لیے نمیبیا کے ساتھ مشاورت کر رہا ہے۔ ہیریرو اور ناما قبائل کا مطالبہ ہے کہ زرِ تلافی کی رقوم نمیبیا کی ریاست کو نہیں بلکہ براہِ راست ہلاک شُدگان کے لواحقین کو ادا کی جائیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے