روس سے سرد جنگ کے دوران امریکا دنیا کے علم میں لائے بغیر درجنوں ایٹمی تجربات کرتا رہا، واشنگٹن نے پینسٹھ سال بعد خفیہ جوہری دھماکوں کی وڈیو جاری کردیں۔
جن خفیہ جوہری دھماکوں کی وڈیو ڈی کلاسیفائیڈ کی گئی ہیں ان میں انیس سو پینتالیس سے انیس سو پینسٹھ تک کے دوران کیے گئے سیکڑوں تجربات شامل ہیں، یہ ایٹمی تجربات ریاست نیواڈا کے ریگستانی علاقوں اور بحرالکاہل کے جزائر میں کیے گئے تھے۔
یہ تجربات روس سے کشیدگی کے دنوں میں امریکا کی ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کی کوششوں کا بھی اظہار ہیں، پینسٹھ سال پہلے بھی ہر دھماکے کی ویڈیو کئی کیمروں نے دو ہزار چار سو فریم فی سیکنڈ کے لحاظ سے ریکارڈ کی تھیں۔