کشمیر کے کہساروں میں سی پیک کی دھمال

دسمبر 2013 ؁یونیورسٹی کالج گراؤنڈ مظفرآباد عوام کے جم غفیر سے صدر پاکستان مسلم لیگ ن میاں نوازشریف کاخطاب کچھ یوں‌تھا ، میں پہاڑوں کے باسیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے قیام کے ان کی غربت کا خاتمہ ہوجائے گا۔ مری سے مظفرآباد اور نیلم تک ایکسپریس وے تعمیر کریں گے ۔ انڈسٹریل زون قائم ہوں گے ۔ خوشحالی آئے گی ۔

2013 ؁ میں پاکستان مسلم لیگ ن کی پاکستان میں حکومت قائم ہوگئی اور میاں نوازشریف وزیراعظم پاکستان بن گئے ، کچھ عرصے بعد طوفانی بارشوں نے فارڈ کہوٹہ ، عباسپور ، ہجیرہ اور دیگرملحقہ علاقوں میں تباہی مچائی ، وزیراعظم پاکستان نے کہوٹہ حویلی کادورہ کیا۔ بڑے طبی مراکز سمیت دیگر کئی منصوبوں کے اعلانات کیے اور ساتھ ہی راولاکوٹ سے حویلی تک شاہراہ بنانے کااعلان کیا۔ ان اعلانات کو سن کر اہل کشمیر کی بڑی تعداد وجدآئی اور خوب ، خوب دھمال ڈالی ، ابھی سڑک کی تعمیر کااعلان ہی ہواتھا کہ ہجیرہ ، عباسپور اور حویلی کے لوگ سڑک کے روٹ پر اپنی زبان دانی کے مظاہرے میں لگ گئے ، ادھر سے ادھر سے کی تکرار عرصے تک جاری رہی مگر مذکورہ شاہراہ نہ ادھر سے گزری نہ ادھرسے اس کی آمد ہوئی ۔

2015 میں ایک مرتبہ عزت مات وزیراعظم پاکستان نے ضلع باغ کادورہ کیا۔ 4 ارب سے زائد رقم کے منصوبوں کااعلان ہوا۔ْتالیان پیٹیں ، نعرے گونجے اور خوب خوب دھمال مچی ، ایسے ہی اعلانات ہوتے رہے اوران پر دھمال بھی پڑتی رہی یہاں تک کہ 2016 آگیا۔ جواپنے ساتھ سی پیک کی دھمال لایا اور ساتھ ہی آزادکشمیر میں عام انتخابات کاغلغہ بلند ہوا۔ حکومت پاکستان کی ٹیم نے آزادکشمیر کے شہروں اور قصبوں کارخ کیا۔ گل پاشی اور نعرہ بازی کابازار گرم ہوا۔

راولپنڈی سے نیلم تک ٹرین کی پٹڑی کی تعمیر ، ایکسپریس وے کی تعمیر ، شونٹھر ٹنل کی تعمیر سے گلگت بلتستان کوآزادکشمیر سے ملانے اور سی پیک کے ذریعے مظفرآباد ، میرپور کو آپس میں ملانے کے اتنے اعلانات ہوئے کہ ہم جیسے اخبارنوسیوں کوبھی ان کی تفصیل یاد نہیں رہی ، البتہ ان اعلانات کی دھمال میں انتخابات ہوئے ۔ مسلم لیگ ن آزادکشمیر میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی ۔

خیال تھا کہ اب اعلانات کوعملی صور ت دی جائے گی، حکومت کے قیام کے تقریباً 6 ماہ بعد وزیراعظم پاکستان نے مظفرآباد کادورہ کیا۔ اور پہاڑوں کے باسیوں کے خواب پھر بسرنے لگے ۔ آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی اور وزیراعظم پاکستان کی ٹیم کااجلاس ہوا۔ ٹورازم کاریڈور ، ابیٹ آباد سے مظفرآباد ایکسپر وے اور دیگر بہت سے اعلانات ۔۔پھر اعلانات۔۔ خوشحالی کاخواب دیکھتی آنکھیں تعبیر کاراستہ ہی دیکھتی رہ گئیں۔ درجن سے زائد منصوبے سی پیک میں شامل ہوئے۔ بھمبر انڈسٹریل زون ، کروٹ ، کوہالہ اور ماہل ہائیڈل پراجیکٹ سی پیک میں شامل ہوا۔ اب بھی دھمال پڑی مگر اسی کادائرہ حکومتی ایوانون تک ہی محدود رہا۔ ہاں اگر عوام کواس دھمال میں بھمبر کے مقام پر کاریگروں نے شامل کیا اور ایک مختلف انداز کی دھمال دیکھنے میں آئی ۔

ہجیرہ اور کہوٹہ والوں کی طرح بھمبر والوں نے بھی دریا کودیکھے بغیر ہی جوتے ہاتھ میں اٹھا لیے اور ایکسپریس وے میں آنے والی زمینوں کے جھگڑے شروع ہوگئے ۔ میرے دیس کے سادہ لوح معصوم لوگو! کبھی سوچو توسہی کی 2010 ؁ سے شروع ہونے والے ، اعلانات میں سے اب تک کس ، کس پر عملدرآمد ہواہے۔ اگر کچھ سمجھ میں آجائے تو پھر سوچنا کہ آپ کس بات پر آّپس میں دست وگریباں ہوجاتے ہو، کیوں ہوتے ہو؟۔ 2010 ؁ سے اب تک ایکٹ 74 میں آئینی ترمیم کے لیے کمیٹی اور کمیشن بن رہے ہیں۔ کیا ترمیم ہوگی ۔ کیا آزادکشمیر کے لوگوں کو حق حکمرانی مل گیا۔ کیا انہیں شہری حقوق حاصل ہوگئے ۔ ؟ نہیں ہوئے ۔ توپھر آپ آپس میں گھتم گھتا کیوں ہورہے ہو؟کیا ریاض چودھری کی طرح آج بھی کرمانی کی من مانی نہیں جاری ؟ کیا انسپکٹر جنرل پولیس وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت لیے بغیر کرمانی کے حکم پر اس ریاست کے شہریوں پر جھوٹے مقدمے درج نہیں کرارہا؟۔ کیا آزادکشمیر کونسل کے جوائنٹ سیکرٹری کو آزادکشمیر حکومت کے تابع بنادیاگیاہے ۔ ؟ کیاعبوری ایکٹ 1974 ؁ میں درج 56 میں 2 امور اب بھی کشمیر کونسل کے دائر اختیار میں نہیں؟

اگر ان تمام سوالوں کے جواب نفی میں میں ہیں توپھر تم کس بات پر دھمال ڈال رہے ہو۔ مجھے کبھی کبھی اپنے حال پر ہنسی آتی ہے اور اپنی قوم اور حکومت کی سادہ لوحی پر بھی ، پرویز مشرف کے دورے میں منقسم ریاست کے دونوں کے حصوں کے درمیان انٹراکشمیر ٹریڈ کاآغاز ہوا۔ ابھی تک یہ تجارتی عمل پنجاب کی منڈی اور دہلی کی منڈی تک محدود ہے۔ باوجود ہزار مطالبوں کے راولاکوٹ ، مظفرآباد میں تجارتی منڈی نہیں بننے دی جارہی ،اس منڈی سے اور راولاکوٹ کے تاجرون کو کتنے ارب کامنافع ہوگا۔ محض چند لاکھ کا ، توپھر بتائیں کہ محض چند لاکھ کے فائد ے کو جو برداشت کرنے کیلیے تیار نہیں توپھر اس ”سی پیک” سے ہمیں کیاملے گا۔ صرف دھمال. . . .؟ . . . تو پھر ڈالتے رہو۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے