کراچی: سرکاری ہسپتال سے اغوا ہونے والا نومولود بازیاب

کراچی کے نواحی علاقے میں واقع سرکاری ہسپتال سے دو روز قبل اغوا ہونے والے نومولود بچے کو بازیاب کرالیا گیا۔

کراچی ویسٹ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ناصر آفتاب نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اورنگی ٹاؤن کی پولیس نے سہراب گوٹھ کے قریب افغان بستی میں کارروائی کی، جہاں سے نولومود کو بازیاب کرایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اغوا کے الزام میں 4 خواتین سمیت 11 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا۔

ایس ایس پی نے کہا کہ مسرت انور خان نامی خاتون نے مبینہ طور پر 22 مارچ کو سندھ گورمنٹ قطر ہسپتال سے نومولود بچے کو اغوا کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسرت انور نے پھر مبینہ طور پر اس بچے کو نادیہ نامی ایک اور خاتون کو 15 ہزار روپے میں فروخت کیا، جس پر اس بچے کو بے اولاد جوڑے کو ایک لاکھ 35 ہزار روپے کے عوض فروخت کرنے کا الزام ہے۔

سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ پولیس مشتبہ اغوا کاروں کا ہسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج کی مدد سے سراغ لگانے میں کامیاب ہوئی۔

ناصر آفتاب کا کہنا تھا کہ پولیس نے مسرت انور خان سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کارروائی کی۔

انہوں نے گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد سے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

خیال رہے کہ کراچی کے ہسپتالوں سے نومولود بچوں کے اغوا کے واقعات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، جن کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اکثر ان نومولود بچوں کو اغوا کرنے والے ملزمان بانجھ جوڑوں یا اولاد سے محروم ایسے جوڑوں کو فروخت کردیتے ہیں جو شادی کے کئی سال گزرنے کے باعث بچے کی پیدائش سے نااُمید ہوچکے ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ یہ ملزمان نومولود بچوں کا اغوا تاوان کے حصول کیلئے بھی کرتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے