اسلام آباد: ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستانی نژاد امریکی شہری طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو پاکستان میں قید پاکستانی نژاد امریکی شہری محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کو حوالے کرنے سے روک دیا ہے،عدالت نے پاکستانی نژاد امریکی شہری کو امریکہ کے حوالے کرنے کے متعلق اے ڈی سی جی اسلام آباد کا فیصلہ بھی معطل کردیا ہے، محمد طلحہ ہارون پر امریکہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ داعش کے ساتھ مل کر امریکی شہر نیویارک میں دہشتگردانہ حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

پاکستانی نژاد امریکی شہری محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن کی سماعت آج(پیر کو)ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پٹیشن کی سماعت کی،پٹیشنر کی طرف سے طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ’’امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ انیس سالہ محمد طلحہ ہارون پاکستان سے داعش کے ساتھ مل کر امریکی شہر نیویارک میں دہشتگردانہ حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا،امریکہ کی جانب سے بھیجے گئے چارج شیٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ محمد طلحہ ہارون امریکی شہر نیویارک میں حملہ کرنے پر آمادہ تھا لیکن اس کے پاکستانی ویزے کی میعاد ختم ہوچکی تھی،چارج شیٹ کے مطابق محمد طلحہ ہارون امریکہ جانے کے لئے ویزے کی میعاد میں توسیع کرانے کی کوشش کررہا تھا لہذا محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کیا جائے،امریکہ کی جانب سے محمد طلحہ ہارون پر عائد کئے جانے والے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں،امریکی جھوٹ یہیں سے واضح ہوجاتا ہے کہ محمد طلحہ ہارون کے ویزے کی میعاد ختم نہیں ہوئی،مفروضوں کی بنیاد پر محمد طلحہ ہارون کے خلاف مقدمہ قائم کرکے اسے ستمبر 2016میں کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا.

اے ڈی سی جی اسلام آباد نے پندرہ جنوری 2017کو وفاقی حکومت کو محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی ہے،وفاقی حکومت نے اے ڈی سی جی اسلام آباد کے فیصلے کی روشنی میں محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کا عمل شروع کردیا ہے،امکان ہے کہ کسی بھی وقت اسے امریکہ کے حوالے کردیا جائے گا،محمد طلحہ ہارون کے والدین پاکستانی ہیں اور وہ خود بھی گزشتہ چودہ ماہ سے پاکستان ہی میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ مقیم ہے،پاکستان ایک آزاد و خودمختار ملک ہے،اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو اس کا ٹرائل پاکستان ہی میں ہونا چاہیئے.عدالت سے میری استدعا ہے کہ وہ محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کرے‘‘۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے متعلق اے ڈی سی جی اسلام آباد کو فیصلہ معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ’’ وفاقی حکومت محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے نہ کرے اور آئندہ سماعت پر محمد طلحہ ہارون کے خلاف مقدمے کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے‘‘۔

بعدازاں عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت پر طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ امریکی نژاد پاکستانی شہری محمد طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کے خلاف پٹیشن ان کے والد ہارون الرشید نے طارق اسد ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی تھی،پٹیشن میں وفاقی سیکریٹری داخلہ،سپرڈینٹ اڈیالہ جیل،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد،اے ڈی سی جی اسلام آباد اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے