کراچی والے انتہائی بری خبر سننے کے لیے تیار ہو جائیں

خلیق کیانی

۔ ۔ ۔

what-is-electricity

وفاقی حکومت کی تجویز پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں گھریلو صارفین کے لیے نرخ 20 سے 50 فیصد تک بڑھادیے۔

نیپرا کے کے الیکٹرک کے لیے نرخوں کے اعلان کے مطابق پانی و بجلی کی وزارت کی جانب سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والی سلیب کے لیے سبسڈی ختم کردی گئی ہے جس کے باعث فی یونٹ 2 روپے سے 4.28 روپے فی یونٹ کا اضافہ ہوگیا ہے۔

201 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین اب 2.09 روپے فی یونٹ اضافی بل ادا کریں گے۔ اس سلیب کے فی یونٹ نرخ 8.11 روپے تھے جو اب 10.20 روپے فی یونٹ ہوگئے ہیں۔

300 سے 700 یونٹ سلیب والے صارفین کے نرخ میں 3.67 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے اور اسے 12.33 روپے سے 16 روپے فی یونٹ کردیا گیا ہے جبکہ 700 سے زائد یونٹس استعمال کرنے والوں کے نرخ میں 2.10 فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے اور اب یہ 18 روپے ہوگیا ہے جو کہ پہلے 15.07 روپے فی یونٹ تھا۔

نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے صنعتی اور تجارتی نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

عجیب بات یہ ہے کہ وزارت بجلی کے ایک افسر نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے صارفین کے نرخوں میں اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ اسے ملک کے دیگر حصوں کے برابر لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے ایک حکم امتناع کی وجہ سے کے الیکٹرک کے نرخ کم تھے تاہم اب یہ ختم ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے اسی وجہ سے کے الیکٹرک کے نرخوں کو اب ملک کے دیگر حصوں میں لاگو نرخوں کے برابر لایا گیا ہے۔

افسر نے دعویٰ کیا کہ درحقیقت کے الیکٹرک کے صارفین کو اکتوبر 2013 سے جون 2014 کے درمیان سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے باعث ریلیف فراہم کیا گیا۔

اس مدت کے دوران کے الیکٹرک کے نرخ کم رہے اور حکم امتناع کے باعث اسے ملک کے دیگر حصوں کے برابر نہیں لایا جاسکا۔

بشکریہ ڈان

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے