علی گیلانی اور یاسین ملک "را” سے فنڈز لیتے ہیں

مانیٹرنگ ڈیسک

09-yasin-malik-syed-ali-shah-geelani-floods

ہندوستان کی اہم خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینلائسز ونگ (را) کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت نے اپنی کتاب ’کشمیر: واجپائی کے دورِ اقتدار میں‘ کی رونمائی کے موقع پر این ڈی ٹی وی کو انٹرویو د یتے ہو ئے الزام عائد کیا ہے کہ را سید علی گیلانی اور یاسین ملک کو فنڈز دیتی رہی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں بھارتی سیاسی جماعتوں اور بھارتی کشمیر میں سیاست دانوں اور عسکریت پسندوں کو کئی برسوں سے ادائیگی کررہی ہیں جس کا مقصد پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جاسوسوں کا علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کی مانند ہر ایک سے رابطہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’’رقم کے ذریعے کسی کو اخلاقی طور پر ختم کرنا اس کو قتل کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔‘‘

اپنی متنازعہ یادداشتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے امرجیت سنگھ دلت نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے کئی موقع پر سید علی شاہ گیلانی کی طرز کے پاکستان کے حامی علیحدگی پسندوں کے علاج معالجے اور فضائی کرائے کی ادائیگی کی تھی۔

امرجیت سنگھ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حزب المجاہدین کے رہنما اور ہندوستان کے سب سے زیادہ مطلوب دہشت گرد سید صلاح الدین کے ساتھ بھی ان کا رابطہ تھا۔ان کے بارے میں را کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر ہندوستان واپس آنے کے لیے تیار تھے۔ انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین نے اپنے بیٹے کے میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے ان سے سفارش بھی کرائی تھی اور ان کے بیٹے کا داخلہ بھی ہو گیا تھا ۔

را کے سابق چیف کی جانب سے یہ انتہائی سنگین الزامات ہیں جس سے کشمیری حلقوں میں گہری تشویش پائی جا رہی ہے ۔ تاہم دوسری جانب عسکری ماہرین کہتے ہیں کہ در اصل یہ کشمیریوں کی جدو جہد کو کمزور کرنے کا بھارتی  پروپیگنڈا ہے ۔

حال ہی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں جاری کالے قوانین کا تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے