درگاہ اجمیر شریف کے دیوان مودی کے حامی

اجمیر میں صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی کی درگارہ کے منتظم نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے گائے ذبح کرنے پر عائد پابندی کا دفاع کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ گائے کا گوشت کھانا ترک کردیں۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق درگاہ اجمیر شریف کے دیوان سید زین العابدین علی خان نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے 805 ویں عرس کی تقریبات کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ ہندوستان میں گائے کو مقدس جانور سمجھا جاتا ہے اور بیشتر بھارتی ریاستوں میں گائے ذبح کرنے پر پابندی بھی عائد ہے تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی عرصہ دراز سے گائے کے تحفظ کی مہم چلارہی ہے۔

‘دی کوئنٹ’ میں جاری ہونے والی ویڈیو میں سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ ‘صرف زبان کے ذائقے کے لیے کسی بھی جانور بشمول گائے کو مارنا غلط ہے’۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘پیغمبر محمدﷺ نے بھی بیف کھانے کی حوصلہ شکنی کی ہے، اگر ہم مسلمان گوشت کھانا چھوڑ دیں گے تو ہماری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم دوسرے مذہب کا احترام اس طرح یقینی بناسکتے ہیں کہ ہمارے عمل سے کسی اور کے مذہبی عقیدے کو ٹھیس نہ پہنچے، ہندو گائے کو مقدس مانتے ہیں لہٰذا ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ گائے کا گوشت کھانا چھوڑ دیں’۔

انہوں نے کہا کہا ‘ارکان اسمبلی گائے ذبح کرنے پر پابندی کے حوالے سے پالیسی مرتب کریں تاکہ ملک میں امن و آشتی برقرار رہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ گائے کا گوشت کھانے کے سخت مخالف ہیں اور درگاہ میں آنے والے تمام زائرین سے بھی کہتے ہیں کہ وہ گوشت پکانے سے اجتناب کریں۔

واضح رہے کہ بھارت میں لاکھوں نفوس پر مشتمل مسلم، عیسائی اور نچلے درجے کے ہندو گائے کا گوشت کھاتے ہیں تاہم یہ ہر جگہ آسانی سے دستیاب نہیں ہوتا۔

گائے کو ذبح کرنا بھارت میں انتہائی حساس معاملہ ہے جہاں اگر یہ افواہ بھی اڑ جائے کہ کوئی گاڑی میں گائے لے کر جارہا ہے تو اس کے نتیجے میں فسادات شروع ہوجاتے ہیں۔

حال ہی میں ریاست اترپردیش کے انتخابات میں بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد مودی نے یوگی ادتیہ ناتھ کو ریاست کا وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا اور انہوں نے آتے ہی ریاست کی گوشت کی صنعت پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے