‘بھارت خطے میں امن نہیں بالادستی چاہتا ہے’

اسلام آباد: امریکا کی جانب سے پاک بھارت امن مذاکرات میں بطور ثالث اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کرنے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے امریکا کی اس پیشکش کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اقوام متحدہ کے سربراہ اینٹونیو گوٹیریس نے بھی پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لئے ثالث کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی جسے ہم نے خوش آئند قرار دیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے جس میں بھارت کا بہت بڑا ہاتھ ہے اور اس کا جیتا جاگتا ثبوب کلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان ہے جبکہ اس کے علاوہ بھی بہت سی ایسی چیزیں ہیں جس میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن دیکھنا چاہتا ہے اور ہمارے وزیر اعظم نواز شریف کا نظریہ بھی یہی ہے تاکہ اقتصادی ترقی سے خطے میں بسنے والے تمام افراد مستفید ہو سکیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر امن طور پر بات چیت سے حل ہوں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت دوسرے ممالک کے مصالحتی کردار کی پیشکش کو رد اس لئے کرتا ہے کیوں کہ وہ خطے میں امن نہیں چاہتا اور خطے میں اپنی بالا دستی رکھنے کا خواہش مند ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے امریکا کی جانب سے کی گئی ثالثی کی پیشکش کو بھارت نے ایک بار پھر مسترد کردیا ہے جبکہ پاکستان نے اس تجویز کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ 3 اپریل کو نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ ‘یہ بالکل درست ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے خدشات ہیں اور یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہم کس طرح کا کردار ادا کرسکتے ہیں’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے