پیغام اسلام کانفرنس میں علماء اور مشائخ نے دہشت گردی کے خلاف عالمی فکری اتحاد کے قیام کا اعلان کر دیا.

[pullquote]

عالمی پیغام اسلام کانفرنس کا دہشت گردی ، انتہاء پسندی ، فرقہ وارانہ تشدد اور داعش جیسی تنظیموں کی مذمت ، اسلام کا داعش اور اس جیسی تنظیموں سے کوئی تعلق نہیں ہے.

[/pullquote]

پاکستان ، سعودی عرب اور ترکی کے دشمن ایک ہیں ، ارض حرمین الشریفین کے دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

آپریشن رد الفساد کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں ، ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتیں آپریشن رد الفساد کی ذمہ داری قبول کریں ۔

عالمی اسلامی فکری اتحاد کے قیام کا اعلان کرتے ہیں اور ہر سطح پر انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

پاکستان علماء کونسل کا سیکرٹری جنرل مولانا عبد الحمید وٹو کو منتخب کر دیا گیا، مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی پر پانچ ہزار سے زائد علماء کا اعتماد

پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام دوسری پیغام اسلام کانفرنس میں مقررین نے پاکستان کی اسلامی عسکری اتحاد میں شمولیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ وہ ارض حرمین الشریفین کے تحفظ کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں. اقوام متحدہ دوہرا معیار ختم کرتے ہوئے عراق ،شام،یمن،فلسطین اورکشمیر میں مظالم بند اور مسئلہ فلسطین وکشمیر کو حل کروائیں بشار الاسد کی شامی عوام پر کیمیکل حملہ قابل مذمت ہے. عالمی دنیا بشار الاسد کی حکومت ختم کرائے جبکہ ایران عرب ممالک سے محاذآرائی کی بجائے تمام امور مفاہمت سے حل کرے.

کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونے والی دوسری پیغام اسلام کانفرنس دونشستوں پر مشتمل تھی، کانفرنس میں پانچ ہزار سے زائد علماء و مشائخ نے شرکت کی۔ پہلی نشست کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے اوردوسری نشست کی صدارت آزادکشمیر کے صدرسردارمسعود خان نے کی جبکہ مقررین میں سعودی عرب سے الشیخ طلال ،وزیر مذہبی امور الشیخ راشد الزاہرانی ،ترکی کے صدر طیب اردگان کے نمائندے اشفاق،لبنان کے نمائندے ابراہیم،مصر کے نمائندے علی،انٹرنیشنل مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر ڈاکٹر سعید عنائیت اللہ ،جمعیت علماء اسلام (ف)کے رہنما حافظ حسین احمد ،جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ابتسام الہی ظہیر، مولانا الیاس گھمن ،حضرت پیر عزیز الرحمن ہزاروی،مولانا عبدالحفظ مکی کے صاحبزادے پیر عبدالرؤف ملک شامل تھے.

کانفرنس میں شرکاء نے کھڑے ہوکر بیعت دی کہ ہم اللہ کے گھر کعبتہ اللہ اور روضہ رسول ﷺکی حفاظت کریں گے. اس موقع پرملک شام کے علماء کا پیغام بھی پڑھ کر سنایاگیاجس میں انکا کہناتھاکہ شامی صدر بشارالاسد ظلم کے پہاڑ گرارہاہے امت مسلمہ کہاں ہے ؟

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ ہم اللہ کی توحید ،ناموس رسالت ﷺاصحاب رسول ،حرمین شریفین اورپاکستان کے دفاع کیلئے ایک ہیں ہماری جدوجہد جاری رہے گی. آزادکشمیر کے صدرسردارمسعود خان کاکہناتھاکہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ اس لئے حل نہیں ہورہاکیونکہ اقوام متحدہ اورمغربی ممالک دوہرا معیار اپنائے ہوئے ہیں . غیر مسلموں اور مسلموں کیلئے الگ الگ معیار بنائے گئے.

انہوں نے کہاکہ دنیا میں سب سے زیادہ مظلوم اسوقت مقبوضہ کشمیر کی عوام ہے جو اپنے ملک کے اندر ہی قید وبند کی صوبتیں برداشت کررہے ہیں . انہوں نے کہاکہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے وہ مقبوضہ کشمیر میں فتح یاب نہیں ہوسکتا . انہوں نے کہاکہ بھارت مکار ملک ہے جو مسلمان ممالک سے تجارت کے نام پر تعلقات بنانے کی کوشش کررہاہے.

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کو اپنے چارٹرکے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی توجہ دینی ہوگی انہوںنے کہاکہ پاکستان مضبوط ہوگا تو ہم محفوظ ہونگے پاکستان کی معاشی ترقی کشمیر سے وابستہ ہے مسئلہ کشمیر سے علیحدگی اختیار پاکستان کی شہ رگ کاٹنے کے مترادف ہوگا انہوں نے کہاکہ مغربی دنیا جان بوجھ کر سیاسی وذاتی مقاصد کیلئے مسلمانوں کو بدنام کررہے ہیں . امت مسلمہ کو ان چیلنج سے نمٹنے کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پید اکرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہم بین المذاہب ہم آہنگی کے داعی ہیں پیغام اسلام فلاح انسانیت ،امن کا درس دیتاہے انہوں نے کہاکہ مغرب کو پتہ ہے کہ اسلام میانہ روی اور اعتدال کا دین ہے اسکا دہشت گردی اور انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے. اسلام وہ مذہب ہے جو غریب ،مسکین اوریتیم کے سر پر ہاتھ رکھتاہے .

سعودی عرب کے نمائندے الشیخ طلال کاکہناتھاکہ سعودی عرب وپاکستان ایک ہی ملک ہے ہمارا دشمن بھی ایک ہے یہی وہی دشمن ہے جو حرمین شریفین ،مکہ ومدینہ سے نفرت کرتاہے. انہوںن ے کہاکہ پاکستان کے عوام سعودی عرب اور سعودی عرب کی عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور ہمیں کوئی جدا نہیں کرسکتا. ہماری خواہش ہے کہ پاکستان دن دگنی اور رات چگنی ترقی کرے، اس سلسلے میں سعودی عرب مکمل تعاون کرے گا . انہوں حافظ طاہرمحمود اشرفی کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سعودی میڈیا بھی ان کی خدمات کی گواہی دیتاہے.

جمعیت علماء اسلام (ف)کے رہنما حافظ حسین احمد نے کامیاب پیغام اسلام کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ امت مسلمہ کی تنظیم اوآئی سی اس وقت آئی سی یو میں پڑی ہے. انہوں نے کہاکہ اگر ضرورت پڑی تو ہم ابابیل کی طرح حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پہنچ جائیں گے. انہوں نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے دینی جماعتوں کے اتحاد پر زور دیا .

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر ڈاکٹر سعید عنائیت اللہ کاکہناتھاکہ علماء دین نبی اکرم ﷺکے وارث ہے جو علم کا خزانہ آپ کے پاس موجود ہے وہ دوسرے مذاہب کے پاس نہیں ہے حضور ﷺکے نبوت کا سلسلہ بند ہوگیا.

جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ابتسام الہی ظہیر کاکہناتھاکہ پاکستان کے مسائل شوشل ازم ،جاگیردارانہ نظام اور جمہوریت سے نہیں بلکہ خلافت راشدہ کے نظام کے نفاذ سے ہی حل ہونگے. انہوں نے کہاکہ ہمارے بزرگوں نے پاکستان کیلئے قربانی نفاذ اسلام کیلئے دی تھی . نفاذ اسلام اورحرمین شریفین کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے. کفار کے سامنے ہماری گردنہیں جھک سکتی .

پیر عزیز الرحمن ہزاروی کاکہناتھاکہ جنرل راحیل اسلامی فوج کا سربراہ بننا پاکستان کیلئے قابل فخرہے. انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سب سے بڑے دوست سعودی عرب والے ہیں . ہم شاہ سلمان کی وجہ سے نہیں بلکہ حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے.

مولانا الیاس گھمن کاکہناتھاکہ ہمارے اکابرین نے پاکستان بنایا تھا اور ہم ہی اسے بچائیں گے، ان کاکہناتھاکہ حرمین شریفین پر جب بھی آنچ آئی ہم اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اسکی حفاظت کریں گے.

مولانا عبدالحفظ مکی کے صاحبزادے پیر عبدالرؤف روفی کاکہناتھاکہ تحفظ حرمین میں حصہ ڈالنا ہمارے لئے سعادت اورقیامت کے دن نجات کا ذریعہ ہے.

پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری فنانس مولانا اسد اللہ فاروق ،علماء کونسل سندھ کے صدر مولانا اسد زکریا،مولانا انوار الحق مجاہد ،مولانا شفیع قاسمی ،عبدالقدوس گجر ،عمر عثمانی ،قاری ادریس قاسمی ،طلباء کونسل کے صدرمفتی شہباز عالم فاروقی کاکہناتھاکہ آج کی کانفرنس امت مسلمہ کو پیغام دے رہی ہے کہ اسلام کا بول بالا ہونے والا ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے یہ اسلامی نظام کا نفاذاسکا مقدر بنے گا ۔

[pullquote]پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام دوسری پیغام اسلام کانفرنس میں چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کی جانب سے 9نکات پر مشتمل مشترکہ اعلامیہ[/pullquote]

پاکستان علماء کونسل کے زیراہتمام دوسری پیغام اسلام کانفرنس میں چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کی جانب سے 9نکات پر مشتمل مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیاجسکی شرکاء کانفرنس نے متفقہ طور پر منظوری دی.

[pullquote] مشترکہ اعلامیہ کے پہلے نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس ہر قسم کی دہشت گردی اورفرقہ وارنہ تشدد کو مسترد کرتی ہے، داعش اور اس جیسی تنظیموں اور ایسے اعمال کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے

[pullquote] دوسرے نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس پاکستان کی عالمی اسلامی عسکری اتحاد میں شمولیت کا خیر مقدم کرتی ہے اورجنرل راحیل شریف کی تعیناتی کو پاکستان پر عالم اسلام کا اعتماد سمجھتی ہے اورجنرل راحیل شریف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتی ہے

[pullquote]تیسرے نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس ارض حرمین الشریفین کے دفاع کو ایمان کا حصہ سمجھتی ہے اورکسی بھی قوت کو ارض حرمین الشریفین کے امن وسلامتی سے کھیلنے کی کسی بھی سازش کو برداشت نہیں کرئے گی اورارض حرمین الشریفین کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہے

[pullquote]چوتھے نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس عراق، شام ،یمن ،فلسطین،کشمیر میں ہونے والے مظالم کی بھر پورمذمت کرتی ہے اوراسلامی سربراہی کانفرنس ،اقوام متحدہ سے فوری طورپر ان مظالم کو بندکروانے اورکشمیر اورفلسطین کی عوام کی آزادی کا مطالبہ کرتی ہے اورشام میں امن کیلئے بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے

[pullquote]پانچویں نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس بشارالاسد کی حکومت کی طرف سے شام کی عوام پر کیمیکل حملہ کی بھرپورمذمت کرتی ہے اورعالمی دنیا سے مطالبہ کرتی ہے کہ شام کی عوام کی رائے کے مطابق بشارالاسد کی حکومت کو فی الفور ہٹایاجائے

[pullquote]چھٹے نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس انتہاپسندی ،دہشت گردی کے خلاف آپریشن ردالفساد کی مکمل تائیدوحمایت کرتی ہے اورپاکستان کی سیاسی ومذہبی جماعتوں سے آپریشن ردالفساد کی مکمل تائیدوحمایت کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر انتہاپسندی ،دہشت گردی کے خلاف عوامی شعور کو اجاگر کرنے کیلئے بھرپور مہم چلانے کا مطالبہ کرتی ہے

[pullquote]ساتویں نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس سوشل میڈیا پر رسول اکرم ﷺکی توہین کی سازش کی بھر پورمذمت کرتی ہے اورمسلم ممالک کی قیادت میں مطالبہ کرتی ہے کہ توہین ناموس مصطفی ﷺکو روکنے کیلئے ہر سطح پر مشترکہ کوششیں کریں

[pullquote] آٹھویں نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس یمن ،شام،عراق اور دیگر عرب واسلامی ممالک میں بیرونی مداخلتوں کی بھر پورمذمت کرتی ہے بالخصوص ایران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ عرب ممالک سے محاذآرائی کی بجائے تمام امور کو مفاہمت سے حل کرئے اسلامی اورعرب ممالک میں مداخلت کسی صورت بھی قبول نہیں کی جاسکتی

[pullquote]نویں اورآخری نکتہ میں کہاگیاکہ[/pullquote] یہ کانفرنس حجاج کرام اورزائرین کیلئے سعودی عرب کی حکومت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اورسعودی عرب کی قیادت کی طرف سے ایرانی حجاج اورزائرین کے مسئلہ پر ایرانی قیادت کو مذاکرات کی دعوت دینا قابل تحسین امر قراردیتی ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے