افغانستان: طالبان کے حملے میں 50 سے زائد افغان فوجی ہلاک

شمالی افغانستان میں طالبان کے افغان فوج کے بیس پر حملے میں 50 سے زائد اہلکار ہلاک ہوگئے۔

امریکی فوج کے ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسلح افراد کا حملہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔

نیٹو کے ریزولیوٹ سپورٹ آپریشن کے کمانڈر امریکی جنرل جان نکلسن نے اپنے علیحدہ بیان میں کہا کہ ’افغان آرمی کے 209ویں کور بیس پر حملے میں نماز ادا کرنے والے اور کھانے کی جگہ پر موجود فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔‘

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا تھا کہ افغان آرمی کے یونیفارم میں ملبوس مسلح افراد نے صوبہ بَلخ کے دارالحکومت مزارِ شریف کے مضافات میں آرمی کمپاؤنڈ پر دھاوا بولا۔

انہوں نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’افغان آرمی کے کور پر حملے میں 10 حملہ آور شامل تھے، جن میں سے 7 کو جوابی کارروائی میں ہلاک اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا، جبکہ 2 نے جھڑپ کے دوران خود کو دھماکوں سے اڑا لیا۔‘

قبل ازیں انہوں نے حملے میں 8 افغان فوجی اہلکاروں کے ہلاک اور 11 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے۔

اپنے بیان میں طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

اس سے قبل مارچ کے اوائل میں کابل کے مرکزی ملٹری ہسپتال پر حملہ کیا گیا تھا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اس حملے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوئے، تاہم باوثق ذرائع کے مطابق حملہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اس سے دو گنا سے بھی زائد تھی۔

اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے