ًمحنت کر حسد نہ کر

نامور باکسر محمد علی کلے کا ایک مشہور واقعہ ہے کہ انھوں نے ایک میچ میں مخالف کو زوردار مکا مارا جو فیصلہ کن ثابت ہوا جبکہ اسی مکے سے وہ فاتح بنے اور انھیں پچاس ہزار امریکی ڈالر کا انعام ملا ۔

پوچھنے والوں نے ان سے دریافت کیا کہ پچاس ہزار امریکی ڈالرز صرف ایک مکے کا انعام ۔۔تو انھوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا اس مکے کے پیچھے اکیس سال ہیں ۔۔۔

المیہ یہ نہیں کہ آج کل محنت نہیں کی جاتی افسوس تو یہ بھی ہے کہ کسی محنتی شخص کی قدر بھی نہیں کی جاتی حسد کیا جاتا ہے ، ان سے کچھ سیکھنے کی بجائے الٹا انہی پر تنقید کے ڈونگرے برسا دئیے جاتے ہیں ۔ فیس بک پیج پر دیکھ لیں وہاں بھی کسی میٹوویشنل ویڈیو کی تعریف نہیں کی جاتی ۔بلکہ تنقید کے کمنٹس کی ایک بھرمار ہوتی ہے ۔

کیونکہ یہ بہت آسان کام ہے محنت کے بغیر بھی ہو جاتا ہے ۔جبکہ کچھ کر دکھانے میں بات وہی ہے کہ وقت ، کوشش اور پھر صبر کارفرما ہوتے ہیں ۔ لیکن ہم میں سے اکثر شارٹ کٹ استعمال کر کے بہت بڑے پروفیسر بنے ہوئے ہیں ۔

شاید ہم میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو محنت تو کرتے ہیں لیکن انھیں اس کا صلہ نہیں ملتا ان کا کہنا یہی ہوتا ہے کہ ان کی محنت بےکار گئی لیکن قدرت کسی کی محنت ضائع نہیں کرتی اور ایک دن کامیابی ان کے قدم بھی چومے گی تاہم ان کے لئے صرف آج اتنا بھی کہنا ہے کہ وہ تیمور اور مکڑی والا واقعہ بھول گئے ہیں ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے