آزادکشمیر اسمبلی میں نواز شریف کی حمایت میں قراردادیں‌لانے کے خلاف اپوزیشن کااحتجاج،ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں،حکومت کااپوزیشن پرتوہین مذہب کاالزام

آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کے حق میں قراردادیں لائے جانے پر اپوزیشن جماعتوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا، اسپیکر اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر چوہدری یٰسین ، سابق وزیر اعظم چوہدری عبدلمجید سمیت اپوزیشن کے 7 اراکین کی اسمبلی رکینیت بھی معطل کردی۔

تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو تحریک انصاف کے ممبر اسمبلی ماجد خان کی گزشتہ روز مظفرآباد میں میاں نواز شریف کے خلاف کارکنان کے ہمراہ پر امن احتجاج کے دوران کی گئی گرفتاری فلور پر زیادہ تروقت زیر بحث رہی

اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین ، سابق وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید ، سردار خالد ابراہیم سمیت اپوزیشن جماعتوں کے تمام ارکان نے ماجد خان کی گرفتاری کی مذمت کی اور اسپیکر سے انکوائری کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔

ماجد خان نے فلور پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تو قائد ایوان راجہ فاروق حیدر بھی خوب گرجے اور برسے۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن کے رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسمبلی اجلاس کے دوران حکمران جماعت نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کے حق میں قراردادیں پیش کرنا چاہیں تو متحدہ اپوزیشن کے تمام اراکین نے قراردادوں کو ایجنڈے سے نکال کر پھاڑ تے ہوئے ” گو نواز گو ” کے نعرے لگاتے ہوئے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

حکمران جماعت کے اراکین نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ایجنڈے میں مقدس الفاظ والے اوراق پھاڑے ہیں جس پر اسپیکر اسمبلی نے اپوزیشن کے 7 اراکین کی اسمبلی رکنیت جاری اجلاس کیلئے معطل کردی۔

دوسری طرف ماجد خان کی گرفتاری پر ڈپٹی سپیکر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بھی بنا دی گئی اوراجلاس بدھ کے دن 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اجلاس سے بائیکاٹ کرتے ہوئے اپوزیشن کے تمام اراکین نے پریس گیلری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رویے کی مذمت کی اور میاں نواز شریف کے حق میں قرارداوں میں حمایت نہ کرنے کا اعلان کیاجبکہ اپوزیشن لیڈر چوہدری یٰسین اورسابق وزیر اعظم چوہدری مجید نے میاں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے