انسانی تھوک سے منہ کے کینسر کی تشخیص ممکن

ڈائو میڈیکل کالج اور سول ہسپتال کراچی کے شعبہ ناک،کان اور حلق کے پروفیسر اقبال خیانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں منہ کا کینسر تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔

اس کی شرح میں اضافے کی وجہ نوجوانوں کا کثرت سے اس امراض میں مبتلا ہونے کی بنیادی وجہ غیر متوازن غذاء کا استعمال کرنا، منہ کی صفائی کا فقدان اور سب سے بڑھ کر پان، چھالیہ، گٹکا، ماوہ، مین پوری اور تمباکو نوشی کے استعمال کا آزادانہ بڑھتا ہوا رحجان ہے۔

گذشتہ دنوں پروفیسر اقبال خیانی نے اپنے ایک منفردمقالے جسکا موضوع انسانی تھوک سے منہ کے کینسر کی بروقت تشخیص کرناہے میں بتایاکہ پاکستان خصوصاً کراچی اور اندورنِ سندھ کے کچھ شہروں کے لوگوں میں اس مرض کی وافر تعداد پائی جاتی ہے۔

ان میں سے ایک بڑی تعداد کسی غلط فہمی یا ڈر کی وجہ سے تشخیص اور علاج کیلئے ماہر ڈاکٹر سے دیر سے رجوع کرنا ہے۔

اس دوران دوست احباب مریض کو مختلف آراء کے ساتھ اطائی ڈاکٹروں، روحانی علاج یا کسی اور متبادل علاج کا مشورہ دیتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ان مریضوں کا کینسر پیچیدہ ہوجاتا ہے ۔

اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہےکہ جس وقت مریض ماہر سرجن تک رسائی کرتا ہے تو اس وقت کافی دیر ہوچکی ہوتی ہے اور اس کا مرض کافی پھیل چکا ہوتا ہے اور علاج کی کامیابی کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے