گندم کی کٹائی ،،، کیمرے کی آنکھ سے

[highlight bgcolor=”#c4c4c4″ txtcolor=”#4230d1″]

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ

شہروں میں عموماََ یہ سمجھا جاتا ہے کہ خواتین مشقت طلب کام نہیں کرتیں تاہم اگر آپ شہروں سے نکل کر پاکستان کے خوبصورت دیہاتوں میں داخل ہوں تو آپ کو ایک مختلف ماحول دیکھنے کو ملے گا ۔

خواتین مردوں شانہ بشانہ نہیں بلکہ ان سے آگے بڑھ چڑھ ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں ۔

صبا رحمان مومند ماس کیمونیکیشن ڈیپارٹمینٹ عبد الولی خان یونیورسٹی مردان میں لیکچرر ہیں ۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کر رکھا ہے۔ انہوں نے عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی سمیت کئی اداروں میں کام کیا ۔ نیشنل جیو گرافک چینل سے فوٹو گرافی کی باقاعدہ تربیت حاصل کی اور ایوارڈ بھی حاصل کیا ۔ آج کل گندم کی کٹائی کا موسم ہے اور گاؤں میں خواتین کیسے گندم کی کٹائی میں مصروف ہیں ۔

ملاحظہ کیجئے صبا رحمان کی تصویری کہانی ایڈیٹر

[/highlight]

خیبر پختنوخواہ کے بیشتر علاقوں میں گندم کی کٹائی جاری ہے ۔گاؤں دیہاتوں میں خواتین آج کل گندم کی کٹائی میں مصروف ہیں۔

گاؤں میں خواتین اپنے گھر کے مردوں کے ہمراہ کھیتوں میں جا کر گندم کی کٹائی کرتی ہیں۔گندم کی کٹائی کوئی آسان کام نہیں، جھلسا دینے والی گرمی میں کٹائی مشکل کام ہے۔

گاؤں میں جو لوگ مزدوری دینے کی استطاعت رکھتے ہیں وہ یہ کام مزدوروں سے کرواتے ہیں، تاہم اکثر اوقات یہ یہ کام خود ہی کرتے ہیں ۔

بعض اوقات ایسے موقعوں پر گاؤں کے لوگ ایک دوسرے کی مدد بھی کرتے ہیں. پورا گاؤں ڈھول کی تھاپ پر گندم کاٹتا ہے اور آخر میں جس کی گندم کٹ رہی ہوتی ہے، اس کی جانب سے پر تکلف دیسی ظہرانہ دیا جاتا ہے ۔

کچھ خواتین نے مجھے بتایا کہ مزدوری دینے کی سکت نہ رکھنے کی وجہ سے وہ مردوں کے ساتھ کٹائی کا کام خود کرتی ہیں ۔

گندم کاٹنے کے بعد اس کے گٹھے بنائے جاتے ہیں ۔ نمی ختم کرنے کیلئے ان گٹھوں کو دون دن تک کھلے آسمان تلے رکھا جاتا ہے۔ پھر اس کے بعد مشین منگوا کر گندم الگ کی جاتی ہے۔

صبا رحمن مومند

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے