’گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا’ کاجول

بولی وڈ اداکارہ کاجول کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے باعث انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

کاجول نے یہ ویڈیو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کی، جس میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ موجود ہیں، اس ویڈیو کی وائرل ہونے کی ایک اہم وجہ اس میں کاجول کا کھانے میں گوشت کا استعمال تھا، جس کے باعث اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تاہم کاجول نے ٹوئٹر پر اپنی ویڈیو کی وضاحت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ یہ گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا، جس کا گوشت ہندوستان میں قانونی طور پر دستیاب ہے۔

42 سالہ کاجول کا یہ بھی مانا ہے کہ یہ معاملہ کافی سنگین تھا اس لیے انہوں نے اس ویڈیو کی وضاحت کرنا ضروری سمجھا کیوں اس معاملے سے لوگوں کے مذہبی جذبات مجروح بھی ہوسکتے تھے۔

اس ویڈیو میں کاجول اپنے ایک دوست کے ساتھ ہیں، جن کا تعارف وہ مداحوں سے کرواتی نظر آئیں، انہوں نے کاجول کے لیے چند پکوان بنائے جن میں سے ایک پر گوشت کے استعمال کے باعث اداکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

https://youtu.be/zCk5-H3fs9U?t=6

کاجول نے اس ویڈیو کو اپنے فیس بک سے تو ہٹا دیا، تاہم اس دن کی تصاویر ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تاحال موجود ہیں۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی 29 ریاستوں میں تقریباً 24 میں گائے کی قربای اور اس کے گوشت کا استعمال سختی سے منع ہے، ان میں مہارشٹرا اور یو پی بھی شامل ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے