‘مصباح عمران سے بہتر کپتان جبکہ میانداد ناکام کوچ ہیں’

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریارخان نے مصباح الحق کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے اور انھیں عمران خان سے بہتر کپتان قرار دے دیا، ساتھ ہی انھوں نے جاوید میاں داد کو ‘ناکام کوچ’ قرار دے ڈالا۔

شہریار خان نے قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ بورڈ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2018 کا فائنل کراچی میں منعقد کروانے کے لیے پر عزم ہے جس کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کی جارہی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس عبدالقہار خان کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور پی سی بی کے دیگر حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث 5 کھلاڑیوں میں سے ایک کھلاڑی محمد عرفان کو سزا دی جا چکی ہے جبکہ باقی 4 کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات اب بھی جاری ہیں۔

اجلاس کے دوران کمیٹی ارکان نے مطالبہ کیا کہ کارروائی صرف کھلاڑیوں کے خلاف ہی کیوں ہوتی ہے، کھلاڑیوں کے ساتھ موجود مینیجر کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔

پی سی بی حکام نے بتایا کہ ہر دورے سے قبل کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ اور بکیز سے دور رہنے سے متعلق آگاہی دی جاتی ہے، میچ فکسنگ اور اسپاٹ فکسنگ کے نتائج سے متعلق بھی آگاہ کیا جاتا ہے، حتیٰ کہ دورے سے پہلے کھلاڑیوں کو کچھ بکیز کی تصاویر دکھا کر ان سے دور رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

کمیٹی ارکان نے سوال کیا کہ یہ بتایا جائے کہ بکیز کی کھلاڑیوں تک رسائی کیسے ممکن ہوتی ہیں جس کے جواب میں شہریار خان کا کہنا تھا کہ بکیز کھلاڑیوں سے رابطے کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ساتھ ہی ان کے رشتہ داروں سے رابطے کرکے کھلاڑیوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

ناصر جمشید کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ ناصر جمشید خود ایک شخص کو ہوٹل میں لے کر آئے تھے، انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

شہریار خان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پی ایس ایل 2018 کا فائنل کراچی میں منعقد کیا جائے گا جس کے لیے کرکٹ کی عالمی تنظیم (آئی سی سی) سے جلد کراچی کی سیکیورٹی کلیئرنس کرائی جائے گی اور اس مقصد کے لیے آئی سی سی کا وفد جلد کراچی آئے گا انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی کھلاڑیوں کی رہائش کے لیے کراچی میں فائیو اسٹار ہوٹل کھولا جائے گا۔

شہریار خان نے کہا کہ ہم نے پی ایس ایل کے ذریعے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان میں امن ہے اور یہاں میچز کھیلے جا سکتے ہیں، پی ایس ایل کے دوران مختلف ممالک کے کرکٹ بورڈز کے سیکیورٹی ایڈوائزرز پاکستان آئے اور انھوں نے لاہور کی سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم کیلئے بولی، پانچ ناموں کا اعلان
پی سی بی چیئرمین نے کمیٹی کو بتایا کہ ستمبر میں عالمی معیار کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، جس کے میچز لاہور میں منعقد کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی پر تنقید کی جاتی ہے کہ صرف لاہور میں میچز کیوں کروائے جاتے ہیں جبکہ کرکٹ بورڈ نے کراچی میں بھی میچز منعقد کروانے کی کوشش کی تھی جسے آئی سی سی کی سیکیورٹی کلیئرنس نہیں مل سکی تھی۔

شہریار خان نے یہ بھی بتایا کہ وہ جلد کراچی کا دورہ کریں گے اور کور کمانڈر کراچی اور وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں کریں گے جس میں کراچی کی سیکیورٹی کی گارنٹی لی جائے گی۔

پاک بھارت سیریز سے متعلق شہریارخان نے بتایا کہ بھارت نے معاہدے کے تحت چھ سیریز کھیلنی تھیں جن میں سے تین سیریز کا وقت ختم ہو گیا ہے جس کے باعث پی سی بی کو 10 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، لہٰذا بھارت کو قانونی نوٹس بھی بھجوادیا گیا ہے۔

اجلاس میں شہریارخان کا کہنا تھا کہ ان کا عمران خان سے کوئی اختلاف نہیں لیکن مصباح الحق عمران خان سے بہتر کپتان ہیں اور انھیں مصباح کی ریٹائرمنٹ کا دکھ ہے۔

شہریارخان نے جاوید میاں داد کو کوچ بنانے کے سوال پر کہا کہ انہیں چار مرتبہ آزماچکے ہیں لیکن وہ فیل ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا، ‘جاوید میانداد کو کوچ مقرر کیا اور وہ بہتر کارکردگی نہیں دکھا سکے، جاوید میانداد بھارت کے دورے کے دوران کوچ کی حیثیت میں ناکام رہے تھے، وہ کرکٹ بورڈ میں بھی رہے جہاں وہ ڈلیورنہیں کرسکے’۔

تاحیات پابندی کے شکار دانش کنیریا کے حوالے سے کیے جانے والے سوال پر شہریار خان نے کہا کہ آئی سی سی کے دس ممالک میں سے کوئی بھی ملک پابندی عائد کرے تو سب کو پیروی کرنا ہوتی ہے، دانش کنیریا کے حوالے سے ہمارے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے