بدقسمتی ہے وزیراعظم خود کو جانور کہتے ہیں: خورشید شاہ

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم خود کو جانور کہتے ہیں، اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا،وزیر اعظم خود کو جانور کہہ کر خوش ہوتے ہیں، جانور کی سوچ کیا ہوتی ہے، وہ سامنے ہے، کہتے ہیں کہ شیر آئے گا اور سارے کبوتروں کو کھاجائے گا۔

سکھر میں کینسر اسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کاکہنا تھا کہ ملک میں پانی نہیں، بجلی نہیں، گیس نہیں، لیکن موٹے موٹے پروجیکٹ ضرور نظر آئیں گے، ہمارا کام صرف ووٹ لینا نہیں وعدے پورے کرنا بھی ہے، سیاست دانوں کا کام لوگوں کو بہترین سہولتیں دینا ہے۔

خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ روہڑی میں گرلز ڈگری کالج بنائیں گے،جے آئی ٹی کو پیپلز پارٹی نے مسترد کیا ہے،پاناما کیس میں ڈیفنس نے قطری خط کو رد کر دیا ہے،قطری خط جھوٹا قرار دینے پر منی ٹریل کا پتا چل گیا، لاہور میں عوام کے پیٹ کاٹ کر میٹرو، اورنج ٹرین کے لیے سبسڈی دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاناما فیصلے میں دو ججوں نے جھوٹا اور 3ججوں نے قطری خط کو رد کیا، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ تعینات کرو، ہم نے مسلم لیگ ن کی گرتی ہوئی حکومت کوبچانے کا موقع دیا، ہمارا ہر ایکشن قانونی اور سیاسی ہوگا، ہم کچھ کرتے تو کہا جاتا کہ حکومت کو چلنے نہیں دیا گیا،اپنے گریبانوں میں جھانکو، مور کی طرح پیر دیکھو گے تو سب پتا چل جائے گا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ اب بھی مخالفین کوزرداری صاحب کےکیس نظرآتے ہیں،پاناما کیس میں نام آنے کے باوجود ہماری طرف انگلی اٹھاتے ہیں، ان لوگوں نے زرداری کو 11سال جیل میں ڈال کر احتساب کیا، خارجہ پالیسی ناکام ہے، وزیر خارجہ نہیں اور وزارت خارجہ بھی غیر فعال ہے،حالات اور وقت سب کو ایک جگہ جمع کر دیتے ہیں، پیپلزپارٹی نے بڑے اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، دوستوں کو دشمن اور دشمن کو دوست بنتے دیکھا۔

انہوںنے یہ بھی کہا کہ غریبوں کے لیے دو روپے کی روٹی، آشیانہ اسکیم، دانش اسکول کے نام پر بیوقوف بناتے رہے،یہ پروجیکٹ کہاں گئے؟ نیلم جہلم ہمارے زمانے کا پراجیکٹ ہے، پاکستان کی سیاست میں ہر چیز ممکن ہے، ہم پر الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، ہم نے حکومت کو وعدے پورے کرنے کے لیے 4 سال موقع دیا، پھر سامنے آئے، حکومت کو موقع فراہم کرنے کے بعد ہمارا ہر ایکشن قانونی اور سیاسی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے