‘اسامہ بن لادن سےفنڈز وصولی’:پی ٹی آئی وزیراعظم کےخلاف میدان میں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 1990 کی دہائی کے الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کے لیے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے رقم حاصل کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں ایک اور پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

پی ٹی آئی کے ترجمان اور وکیل فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت میں اندرونی مشاورت کا مرحلہ مکمل ہوگیا تھا اور تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعظم اور ان کی جماعت کے خلاف ‘بیرونی قوتوں سے فنڈ حاصل کرکے جمہوریت کے خلاف سازش کرنے کے خلاف’ پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے یہ اعلان چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو ادارے کے احترام کو برقرار رکھتے ہوئے ‘سیاسی گند کو عدالتی لاؤنڈری سے صاف نہ کرنے کے مشورے’ کے چار روز بعد کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی جانب سے اثاثے ظاہر نہ کرنے، آف شور کمپنیاں رکھنے اور پی ٹی آئی کے لیے بیرونی فنڈنگ حاصل کرنے کی پاداش میں نااہلی کے لیے دائر پٹیشن کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ‘امریکا میں ایک پرانی کہاوت ہے کہ سیاسی گند کو عدالتی لاؤنڈری میں صاف نہیں کرنا چاہیئے کیونکہ اس سے ادارے کی مقبولیت کو نقصان ہوتا ہے’۔

پی ٹی آئی نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے مشہور اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کی جانب سے احکامات ملنے کے بعد پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے درخواست جمع کرانے کی تیاری شروع کردی ہے اور اس کو جلد ہی سپریم کورٹ میں جمع کرادیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ نواز شریف کے بیرونی طاقتوں سے رابطوں کے حوالے سے قوم کو آگاہ کیا جانا چاہیئے۔

نواز شریف کے خلاف القاعدہ کے سربراہ سے پیسے لینے کا الزام گزشتہ 2 دہائیوں سے گونج رہا تھا، لیکن گزشتہ سال یہ معاملہ اُس وقت دوبارہ سامنے آیا جب انٹرسروسز (آئی ایس آئی) کے سابق اہلکار کی اہلیہ شمامہ خالد نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا تھا کہ نواز شریف نے ‘ضیا دور کے خاتمے کے بعد بینیظیر بھٹو کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے خلاف الیکشن لڑنے کے لیے اسامہ بن لادن سے رقم حاصل کی تھی’۔

کتاب میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے اسلامی نظام کو متعارف کروانے کے ارادوں نے اسامہ کی طرح ان کے شوہر خالد خواجہ کو بھی متوجہ کیا تھا، انھوں نے لکھا تھا، ‘القاعدہ کے سربراہ نے نواز شریف کو بھاری فنڈ جاری کیا تھا، تاہم بعد ازاں وہ حکومت میں آنے کے بعد اپنے وعدوں سے مکر گئے تھے’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے