عامر کا کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ؟

اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کرکٹ میں واپسی کے بعد اپنے کیرئیر کو طول دینے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر غور شروع کردیا ہے۔

2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث محمد عامر کی گزشتہ سال پاکستانی ٹیم میں واپسی ہوئی اور پھر اسی سال لارڈز کے کرکٹ گراؤنڈ سے ہی انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا دوبارہ آغاز کیا۔

یاد رہے کہ 2010 میں لارڈز ٹیسٹ کے دوران ہی جان بوجھ کر نوبال کرنے پر پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر، محمد آصف اور اس وقت کے قومی ٹیم کے کپتان سلمان بٹ اسپاٹ فکسنگ کے مرتکب قرار پائے تھے اور پھر اسی الزام میں انہیں جیل ہونے کے ساتھ ساتھ پانچ سال پابندی کی سزا بھی ھتنی پڑی تھی۔

محمد عامر نے بڑھتی ہوئی کرکٹ کے پیش نظر ون ڈے اور ٹی20 کیریئر کو طول دینے کیلئے ٹیسٹ کیریئر سے کنارہ کشی پر غور شروع کردیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ سے صلاح مشورہ کیا۔

تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ عامر کے اس فیصلے کے بارے میں پی سی بی حکام بالکل لاعلم ہے اور یہ خبر میڈیا کے حلقوں میں زیر گردش ہے۔ ایک پی سی بی آفیشل نے بتایا کہ عامر کی اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ سے گفتگو نجانے کس طرح باہر آ گئی۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی اس تمام معاملے سے بالکل لاعلم ہے لیکن یقیناً ٹیم مینجمنٹ اس بارے میں یقیناً کوئی بہتر فیصلہ کرے گی۔

آفیشل نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ مکمل طور پر عامر کا اپنا ہو گا لیکن ابھی تک انہوں نے اس بارے میں بورڈ کو آگاہ نہیں کیا۔

یاد رہے کہ پانچ سالہ پابندی کے بعد ٹیم میں واپس آنے کے بعد سے عامر کی باؤلنگ میں سابقہ افادیت نظر نہیں آئی اور وہ صرف ایک مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں لینے میں کامیاب ہو سکے جبکہ محدود اوورز کی کرکٹ میں بھی ان کی کارکردگی واجبی سی رہی۔

محمد عامر اب تک 27 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 92 ٹیسٹ وکٹیں لے چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے