محکمہ صحت سندھ نےبجٹ تجاویز مرتب کرلیں

محکمہ صحت سندھ نے مالی سال18-2017کے لیے بجٹ تجاویز مرتب کرلی ہیں ۔ دوسری جانب رواں مالی سال اب تک بجٹ کا صرف 34 فیصد ہی استعمال کیا جاسکا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے صوبے سے ڈینگی، ملیریا، خسرہ اور پولیو سمیت مہلک بیماریوں کے خاتمے اور مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ رواں مالی سال کے دس ماہ میں 14 ارب روپے کے بجٹ کا صرف 34 فیصد ہی جاری کیا جاسکا۔

اس رقم میں صوبے کی عوام کیسے صحت مند رہے گی،یہ تو بیرون ملک طبی معائنے سے لے کر علاج کرانے والے ہمارے حکمراں ہی بتا سکتے ہیں۔

دوسری جانب مالی سال 18-2017 کے بجٹ کی تجاویز بھی مرتب کرلی گئی ہیں۔ آئندہ بجٹ میں 16 ارب روپے تک کی رقم مختص کی گئی ہے۔

2016-17ء میں صحت کی 146 اسکیموں کے لیے 14 ارب روپے مختص کئے تھے جن میں 57 نئی اور 89 پرانی اسکیمیں تھیں۔

اس رقم سے وارڈز کی مرمت، انتہائی نگہداشت کے وارڈ زکی تعمیر، ضلعی اسپتالوں میں ادویات اور آلات کی خریداری شامل تھی۔

صوبے میں حفاظتی ٹیکوں، ڈینگی، ملیریا، ایڈز اور ہیپاٹئٹس کے لئے4 ارب 86کروڑ روپے رکھے گئے۔

میڈیکل کی تعلیم کے لئے 2 ارب 21 کروڑ روپے خرچ کئے جانے تھے۔ سال تو تقریبا ًگزر گیا،لیکن پرانی اسکیموں کے لئے 7 ارب 87 کروڑ میں سے صرف 2 ارب 82 کروڑ روپے جاری کئے گئے۔

یہی صورتحال 57نئی اسکیموں کی بھی رہی جن کے لئے 4 ارب 63 کروڑ روپے مختص کئے گئے اور ایک ارب 24 کروڑ جاری کئے گئے۔

اس طرح رواں مالی سال کے دس ماہ میں جاری شدہ رقم کا صرف 34 فیصد ہی استعمال کیا جا سکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے