پنجاب میں چکن پاکس کی بیماری ڈاکٹروں کیلئے پہیلی بن گئی

فیصل آباد: پنجاب میں ڈاکٹرز چکن پاکس جیسی قابل علاج بیماری کا علاج کرنے میں ناکام ہوگئے جس کے باعث اس مرض میں مبتلا ایک اور شخص دم توڑ گیا، جس کے ساتھ ہی اس بیماری سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی۔

چک 242 جے بی بھوانا کے رہائشی 45 سالہ مقصود احمد گذشتہ روز چکن پاکس کی بیماری کی وجہ سے الائیڈ ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

مقصود احمد تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ٹی ایچ کیو) میں زیر علاج تھے جہاں سے انہیں دو دن قبل ہی الائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

گذشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے کے دوران تقریباً 20 لوگ اس بیماری کا شکار ہو کر ہلاک ہوچکے ہیں، حالانکہ یہ بیماری قابل علاج ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ دیہی علاقوں میں موجود کئی ڈاکٹرز اس بیماری کی تشخیص کرنے، احتیاطی تدابیر اور مناسب دوا تجویز کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

کمشنر مومن علی آغا کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے اہلکاروں کو ٹی ایچ کیو اور بنیادی صحت کے مراکز (بی ایچ یو) میں الگ بستر لگانے کے ساتھ ساتھ ادویات اور بیماری کے علاج میں استعمال ہونے والے آلات کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان اہلکاروں کو پرائیویٹ ہسپتال سے چکن پاکس میں مبتلا مریضوں کا ڈیٹا حاصل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اس بیماری میں مبتلا ایک شخص عمران رفیع نے دعویٰ کیا کہ ایک ڈاکٹر نے انہیں غسل کرنے کا مشورہ دیا جبکہ دوسرے ڈاکٹر نے انہیں پانی کے قریب جانے سے بھی سختی سے منع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی 7 سالہ بیٹی خدیجہ اور 3 سالہ بیٹا محمد علی بھی اس ‘پر اسرار’ بیماری میں مبتلا ہیں۔

الائیڈ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ڈان کو بتایا کہ ٹی ایچ کیو ہسپتال، دیہی مزاکز صحت اور بی ایچ یو کے کئی جنرل پریکٹیشنر اور میڈیکل آفیسرز (ایم او) اس بیماری کا پتہ لگانے میں ناکام رہے ہیں جبکہ وہ مریضوں کو غلط نسخہ تجویز کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹروں کا مزید کہنا تھا کہ ان مراکز صحت میں ایسے مریض بھی آئے ہیں جنہیں اپنے ہی گھر کے فرد یا پھر کسی پڑوسی سے یہ بیماری لگی ہے۔

ڈاکٹروں نے بتایا کہ غلہ منڈی سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ نعمت علی بھی اس بیماری کا شکار ہو کر ہسپتال میں داخل ہوئے جبکہ ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا بھی اسی بیماری میں مبتلا ہیں۔

اسی طرح ڈاکٹروں نے بتایا کہ گوجرا میں چک 286 جے بی کی رہائشی ایک پرائیویٹ کالج کی طالبہ 18 سالہ اقراء طاہر کو منگل کے روز ہسپتال منتقل کیا گیا جن کے گھر کے 6 افراد پہلے ہی اس بیماری میں مبتلا ہیں جبکہ کسی ڈاکٹر نے بھی اس خاندان کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی زحمت بھی نہ کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے